Daily Mumtaz:
2025-11-10@09:48:18 GMT

جیلی فش نے فرانس کا سب سے بڑا جوہری پلانٹ بند کرا دیا

اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT

جیلی فش نے فرانس کا سب سے بڑا جوہری پلانٹ بند کرا دیا

فرانس کے شمالی علاقے میں واقع ملک کے سب سے بڑے جوہری پلانٹ کو اُس وقت عارضی طور پر بند کرنا پڑا جب جیلی فش کے ہجوم نے کولنگ سسٹم کو متاثر کر دیا۔

انرجی کمپنی EDF کے مطابق، گریولینز نیوکلیئر پاور پلانٹ کے چار ری ایکٹرز کو اس وقت بند کرنا پڑا جب نارتھ سی سے منسلک کولنگ کینال میں جیلی فش کا بڑا جھتا پانی کے پمپوں میں جمع ہوگیا۔ پمپوں میں رکاوٹ کے باعث ری ایکٹرز کو ٹھنڈا رکھنا ممکن نہ رہا، جس کی وجہ سے بجلی کی پیداوار عارضی طور پر روک دی گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ پانی کے بڑھتے درجہ حرارت اور ماحولیاتی تبدیلیوں نے جیلی فش کی افزائش کو فروغ دیا ہے، اور یہ مسئلہ صرف فرانس تک محدود نہیں، بلکہ ماضی میں چین، جاپان اور بھارت کے جوہری پلانٹس بھی جیلی فش کے باعث متاثر ہو چکے ہیں۔
پلانٹ کے باقی دو ری ایکٹرز پہلے ہی مرمت کی وجہ سے بند تھے، یوں چھ میں سے تمام یونٹس عارضی طور پر غیر فعال ہو گئے۔
واضح رہے کہ ایشیائی نسل کی مون جیلی فش کو 2020 میں پہلی بار نارتھ سی میں دیکھا گیا تھا، اور اب وہ یورپ کے ماحولیاتی نظام پر اثر انداز ہو رہی ہیں۔

Post Views: 7.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: جیلی فش

پڑھیں:

امن کے خواہاں ہیں، خودمختاری اور جوہری پروگرام پر سمجھوتا نہیں  ہوگا، ایرانی صدر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران: ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے عالمی طاقتوں کو دوٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ تہران خطے میں امن کا خواہاں ضرور ہے، مگر کسی کے دباؤ پر اپنے جوہری یا میزائل پروگرام سے دستبردار نہیں ہوگا۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق انہوں نے واضح کیا کہ ایران کسی ایسے معاہدے کا حصہ نہیں بنے گا جس میں اس کے سائنسی اور دفاعی حق کو سلب کرنے کی کوشش کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران عالمی قوانین کے تحت مذاکرات کے لیے تیار ہے، لیکن اگر شرائط میں یہ شامل ہو کہ ایران اپنے دفاعی پروگرام کو ترک کرے، تو یہ مطالبہ ہرگز قابلِ قبول نہیں۔

خبر ایجنسی رائٹرز کے مطابق ایرانی صدر نے کہا کہ دنیا کو یہ سمجھنا ہوگا کہ ایران پر مسلط کیے گئے یکطرفہ فیصلے اور دھمکیاں امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مغربی ممالک اور اسرائیل کھلے عام اسلحہ کا تبادلہ کرتے ہیں، لیکن ایران کے دفاعی میزائل انہیں کھٹکتے ہیں۔  یہ کیسا انصاف ہے کہ وہ اسرائیل کو بمباری کے لیے اسلحہ دیں اور ہم سے کہیں کہ اپنے دفاع کے لیے کچھ نہ رکھو؟

انہوں نے کہا کہ تہران ہمیشہ سے امن اور استحکام کا حامی رہا ہے، مگر یہ امن کسی کمزوری یا دباؤ کے نتیجے میں نہیں آ سکتا۔ ایران اپنے عوام کے تحفظ اور خودمختاری کے لیے ہر ممکن دفاعی قدم اٹھانے کا حق رکھتا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس حالیہ بیان پر بھی انہوں نے ردعمل دیا جس میں کہا گیا تھا کہ ایران امریکی پابندیاں ختم کرانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ایرانی صدر نے واضح کیا کہ تہران کسی بھیک یا رعایت کا طلبگار نہیں، بلکہ برابری اور احترام کی بنیاد پر تعلقات چاہتا ہے۔

یاد رہے کہ ایران اور واشنگٹن کے درمیان رواں برس جون میں 12 روزہ ایران اسرائیل جنگ کے بعد جوہری مذاکرات کے پانچ دور ہو چکے ہیں، تاہم اسرائیلی حملوں اور امریکی پالیسیوں کے باعث کوئی بڑی پیش رفت نہیں ہو سکی۔

متعلقہ مضامین

  • چین نے امریکی بحری جہازوں پر بندرگاہی فیس کی وصولی عارضی طور پر معطل کر دی
  • لیسکو میں عارضی کنکشنز اور میٹریل خریداری میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں سامنے آ گئیں
  • پاکستان ریلوے نے سردیوں کے ٹائم ٹیبل پر عملدرآمد عارضی طور پر روک دیا
  • کوئٹہ تا پشاور چلنے والی جعفرایکسپریس 13 نومبر تک معطل
  • چین نے امریکا کو نایاب معدنیات کی برآمد پر عائد پابندی عارضی طور پر ختم کر دی
  • روس نے پیوٹن کے حکم پر ممکنہ جوہری تجربات کی تیاری شروع کر دی
  • روس: ہیلی کاپٹر رہائشی علاقے میں مکان پر گر کر تباہ‘ 4افراد ہلاک
  • امن کے خواہاں ہیں، خودمختاری اور جوہری پروگرام پر سمجھوتا نہیں  ہوگا، ایرانی صدر
  • حسن اسکوائر سے سہراب گوٹھ جانے والا یوٹرن عارضی طور پر بند
  • حزب‌ الله کو غیر مسلح کرنا دشوار ہے، فرانس