اپنے اپنے مفادات کی سیاست
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
شاہ محمود قریشی نے جیل سے بانی پی ٹی آئی کو پیغام بھیجا ہے کہ وہ خالی قرار دی گئی نشستوں کو الیکشن میں خالی نہ چھوڑیں بلکہ ان پر پی ٹی آئی کے خواہش مندوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دیں کیوں کہ جبر اور انتقام کے باوجود ہمیں سیاسی میدان خالی نہیں چھوڑنا چاہیے کیوں کہ الیکشن لڑنا ہی ہمارے سیاسی مفاد میں ہے۔
پی ٹی آئی رہنما اس سے قبل بھی بانی چیئرمین کو متعدد پیغامات بھیج چکے ہیں مگر لگتا ہے کہ سینئر رہنما کی نہیں سنی جا رہی۔ انھیں جیل سے کوئی جواب ملتا ہے اور نہ ہی ان کے شکوؤں پر توجہ دی جاتی ہے اور شاہ محمود قریشی سے کہیں جونیئر رہنما اور موجودہ عہدیداران بھی ان سے ملاقات کرنے آنا نہیں چاہتے اور سب جو سیاست میں نئے اور وکلا ہیں وہ بھی اپنے سینئر رہنماؤں کی کسی بات کو اہمیت دیتے ہیں اور نہ ہی دو سال سے قید پارٹی کے سینئرزسے جیل میں جا کر ملنا بھی پسند نہیں کرتے۔ کیوں کہ پی ٹی آئی کے موجودہ عہدیداروں کی اب پارٹی میں کوئی اہمیت نہیں کہ وہ سینئر رہنماؤں کو اس قابل بھی نہیں سمجھتے کہ وہ سب پی ٹی آئی سے تعلق کے باعث دو سال سے جیل بھگت رہے ہیں اور کوئی نیا رہنما ان کی رہائی کا بھی مطالبہ نہیں کرتا اور باقی جو صرف بانی چیئرمین کی رہائی کا ہی مطالبہ کرتے آ رہے ہیں۔
ان نئے رہنماؤں کو پارٹی میں کوئی نہیں جانتا اور یہ سب اپنے اپنے سیاسی مفاد کے لیے اور میڈیا میں نظر آنے کے لیے سرگرم رہتے ہیں اور بانی نے بھی مفت وکالت کے لیے انھیں اہم عہدے دے رکھے ہیں جب کہ ان کی پارٹی کے لیے کوئی خدمات نہیں ہیں اور متعدد بانی کی وجہ سے اسمبلیوں میں بھی پہنچ چکے ہیں جن کا اپنا کوئی حلقہ انتخاب تک نہیں ہے مگر بانی کی مفت وکالت ہی ان کی پہچان ہے۔
جن نئے رہنماؤں نے کبھی کونسلر تک کا الیکشن نہیں لڑا آج وہ پارٹی کے کرتا دھرتا بنے ہوئے ہیں۔ یہ بات سو فیصد درست ہے کہ آج کی سیاست کا عوام کی خدمت سے کوئی تعلق نہیں بلکہ آج ہر شخص صرف سیاسی مفاد کے لیے سیاسی پارٹی جوائن کرتا اور مختلف طریقے استعمال کرکے یا پارٹی کو فنڈز دے کر پارٹی قیادت کے سامنے اپنا مقام بناتا جاتا ہے کیونکہ سرمایہ دار ہر پارٹی کی ضرورت ہوتے ہیں اور قیادت بھی ایسے شخص کوپارٹی ٹکٹ دینے پر مجبور ہوتی ہے اور تمام سیاسی پارٹیوں کے سربراہ ایک ہیں اور کسی ایک کا بھی مثالی کردار نہیں ہے کیونکہ ملک میں سیاسی پارٹیاں ہی ایسا کرتی آ رہی ہیں جس کی وجہ سے ہر پارٹی سربراہ مفاد پرستوں کو ہی اہمیت دیتا ہے کیوں کہ پارٹی چلانا ہوتی ہے ‘ بڑے پیمانے پر عطیات دینے والے موجود ہیں۔
پی ٹی آئی ملک کی واحد پارٹی ہے جو 2013 میں صوبائی اور 2018 میں وفاقی اقتدار میں آئی اور اسے بڑا صوبہ فرمائش پر اکثریت نہ ہونے کے باوجود دیا گیا تھا اور پی ٹی آئی میں اکثر لوگ کبھی اقتدار میں نہیں رہے اور نئے رہنما اور دوسری پارٹیوں کے لوگ اقتدار کے لیے ہی شامل ہوئے تھے جب کہ (ن) لیگ اور پی پی تین تین باریاں لے کر اپنوں کو نواز چکی تھیں۔ پی ٹی آئی کے وزیر اعظم نے پہلی بار اقتدار میں آ کر خوب نوازا۔ بیرون ملک سے بھی اپنوں کو بلا کر حکومتی عہدوں سے نوازنے کا نیا ریکارڈ قائم کیا تھا۔
پی ڈی ایم کے ذریعے اپنی آئینی برطرفی کو اپنے سیاسی مفاد کے لیے بھرپور طور استعمال کیا اور 2024میں پی ڈی ایم کی نفرت میں عوام نے کامیابی بھی دلائی مگر سانحہ 9 مئی اور بانی کے مختلف اور متنازع بیانات اور ہٹ دھرمی کی سیاست انھیں اقتدار سے دور لے جا چکی ہے اور حالیہ سزاؤں اور احتجاجی تحریک میں مسلسل ناکامیوں کے باعث ہی غالباً ضمنی الیکشن میں حصہ لینے سے انکار کیا ہے اور ضمنی الیکشن میں انھیں اپنی پارٹی کی ناکامی نظر آ رہی ہے۔ مفاد پرستوں کے لیے اب پی ٹی آئی میں کشش نظر نہیں آ رہی اور سیاسی مفاد پرستی کے لیے حکومتی پارٹیوں میں ہی جانے کو ترجیح دیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سیاسی مفاد پی ٹی آئی کیوں کہ ہیں اور ہے اور کے لیے
پڑھیں:
نیب کا عوامی مفاد کے تحفظ اور لوٹی گئی قومی دولت کی بازیابی کے لیے عزم کا اعادہ
نیب کا عوامی مفاد کے تحفظ اور لوٹی گئی قومی دولت کی بازیابی کے لیے عزم کا اعادہ WhatsAppFacebookTwitter 0 9 August, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)قومی احتساب بیورو (نیب) نے سال 2025 کی پہلی دو سہ ماہیوں میں 31.547 ارب روپے کی ریکارڈ بازیابی کی، جبکہ 33.532 ارب روپے مالیت کی منقولہ و غیر منقولہ جائیدادیں وفاقی و صوبائی وزارتوں، محکموں اور مالیاتی اداروں کے حوالے کی گئیں۔ اس عرصے میں دھوکہ دہی کے مختلف مقدمات میں 12,611 متاثرین کو ان کی لوٹی ہوئی رقوم واپس دلوائی گئیں۔
سال 2025 کی دوسری سہ ماہی (اپریل تا جون) کے دوران نیب نے 3.456 ارب روپے بازیاب کیے۔ نیب راولپنڈی نے اسلام آباد کے سیکٹر E-11 میں 29 ارب روپے مالیت کی 51 کنال قیمتی سرکاری اراضی برآمد کر کے سی ڈی اے کے حوالے کی۔ اسی طرح عوام سے دھوکہ دہی کے بڑے مقدمے (B4U) میں 3 ارب روپے کی رقم بازیاب کی گئی، جو 17,214 متاثرین میں تقسیم کی جائے گی۔
نیب سکھر نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی 25 ارب روپے مالیت کی زمین اور سندھ کے محکمہ تعلیم و خواندگی کی 127 کنال 15 مرلہ اراضی، جس کی مالیت 160.895 ملین روپے ہے، بازیاب کرائی۔
نیب لاہور نے ایڈن کیس میں ریکور شدہ 3.2 ارب روپے کی رقم 11,880 متاثرین میں تقسیم کی، جبکہ پاک عرب ہاؤسنگ کیس میں 9.3 ارب روپے مالیت کی آٹھ جائیدادیں بازیاب کر کے 2,500 متاثرین کو رقم کی صورت میں فراہم کرنے کا اعلان کیا۔
نیب نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ عوامی مفاد کے تحفظ اور لوٹی گئی قومی دولت کی بازیابی کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کا دورہ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کا دورہ وزیراعظم کا آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان تاریخی امن معاہدے کا خیرمقدم سپریم کورٹ کے جج نے بحریہ ٹاؤن کی جائیدادوں کی نیلامی میں جلد بازی پر سوال اٹھا دیا عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت ملتوی خیبر پختونخوا میں حکومت کی تبدیلی خارج از امکان نہیں،مناسب وقت پر اکثریت ثابت کرینگے، امیر مقام شمالی وزیرستان میں جمعہ سے پیر کی صبح تک کرفیو نافذCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم