بانیٔ پی ٹی آئی کو 735 دن سے غیر قانونی قیدِ تنہائی میں رکھا گیا: حلیم عادل شیخ
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
— فائل فوٹو
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی کو 735 دن سے غیر قانونی قیدِ تنہائی میں رکھا گیا۔
حلیم عادل شیخ نے اپنے بیان میں کہا کہ جیل کے سیل میں ناقابلِ برداشت حالات عمران خان پر مسلط ہیں، تمام سہولتیں واپس لے لی گئیں اور سخت مشکلات کا سامنا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا کہ اب بہت دیر ہوچکی ہے، تحریک کو تیز کریں گے۔
اُنہوں نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان تک کو ملاقات سے روک دینا افسوسناک ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ وکلاء، اہل خانہ اور ڈاکٹرز سے ملاقات میں مسلسل رکاوٹیں قابلِ مذمت ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت عمران خان کی صحت اور زندگی کی ذمے دار ہے۔
حلیم عادل شیخ نے یہ بھی کہا کہ توشہ خانہ 2 کیس کا خفیہ ٹرائل غیر قانونی اور غیر شفاف ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: حلیم عادل شیخ
پڑھیں:
سلمان خان کے شو بگ باس 19 کو قانونی دھچکا: دو کروڑ روپے کے ہرجانے کا نوٹس
بالی ووڈ سپر اسٹار سلمان خان کے مشہور ریئلٹی شو ’بگ باس 19‘ کو ایک نئی قانونی پریشانی کا سامنا ہے۔ فوٹو گرافک پرفارمنس لمیٹڈ (پی پی ایل) نامی کاپی رائٹ لائسنسنگ فرم نے شو کے پروڈیوسرز کو دو کروڑ روپے کے ہرجانے کا قانونی نوٹس جاری کیا ہے۔
کمپنی کا الزام ہے کہ ’بگ باس 19‘ کے پروڈیوسرز نے ’چکنی چمیلی‘ اور ’دھت تیری کی‘ سمیت کئی بالی ووڈ گانے شو میں استعمال کرنے سے پہلے ضروری پبلک پرفارمنس لائسنس حاصل نہیں کیا۔ پی پی ایل نے 19 ستمبر کو جاری کردہ نوٹس میں اینڈیمول شائن انڈیا، ڈائریکٹرز تھامس گوسیٹ، نکولس چزارین، اور دیپک دھر کو نشانہ بنایا ہے۔
یہ قانونی نوٹس اس وقت موصول ہوا ہے جب شو اپنے عروج پر ہے، جس میں اشنور کور، ذیشان قادری، تانیا متل، آویز دربار سمیت کئی مشہور شخصیات حصہ لے رہی ہیں۔ پی پی ایل نہ صرف لائسنس فیس کی ادائیگی بلکہ دو کروڑ روپے کے ہرجانے کا بھی مطالبہ کر رہی ہے۔
یہ معاملہ انڈین انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں کاپی رائٹ قوانین کی پاسداری کو لے کر اہم بحث چھیڑ سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ واقعہ دیگر ٹی وی پروڈکشنز کے لیے بھی ایک انتباه کا کام کرے گا کہ وہ میوزک کے استعمال سے قبل تمام قانونی تقاضوں کو پورا کریں۔
سلمان خان کی میزبانی میں چلنے والا یہ شو اس وقت اپنے 19ویں سیزن میں ہے اور اسے بھارت کے مقبول ترین ریئلٹی شوز میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ پروڈیوسرز اس قانونی چیلنج کا مقابلہ کیسے کرتے ہیں اور کیا یہ معاملہ شو کے شیڈول پر اثرانداز ہوگا۔