گلگت بلتستان کے ضلع ہنزہ کی خوبصورت وادی گلمت گوجال میں قدرتی آفت نے اچانک حملہ کر دیا، جب گلیشیئر پھٹنے اور کلاؤڈ برسٹ کے باعث نالے میں شدید طغیانی آگئی۔ سیلابی صورتحال اتنی تیز اور اچانک تھی کہ علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا، لیکن خوش قسمتی سے پچاس سے زائد افراد موت کے منہ میں جانے سے بال بال بچ گئے۔
یہ تمام افراد گوچال نالے کے قریب واٹر چینل پر کام کر رہے تھے، جب اچانک زور دار ریلہ آیا۔ مزدوروں نے اپنی جان بچانے کے لیے بھاگ کر پناہ لی۔ ہر طرف چیخ و پکار، پانی کا شور اور بہتے ملبے کا منظر دل دہلا دینے والا تھا۔ چشم دید گواہوں کا کہنا ہے کہ چند لمحوں کی تاخیر جان لیوا ثابت ہو سکتی تھی۔

قراقرم ہائی وے بند، سیاح پھنس گئے
شدید بارش اور گلیشیئر پھٹنے سے پہاڑوں سے پتھر گرنے لگے، جس کے باعث شاہراہ قراقرم پر ٹریفک کی آمدورفت عارضی طور پر معطل ہوگئی۔ کئی سیاح اور مقامی افراد سڑک پر ہی پھنس گئے۔ فیض اللّٰہ فراق ، ترجمان حکومت گلگت بلتستان کے مطابق، انتظامیہ نے فوری امدادی کارروائیاں شروع کر دی ہیں اور متاثرہ علاقوں میں ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں۔

گھروں، درختوں اور ہوٹل کو نقصان

سیلابی ریلے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ کئی گھر بہہ گئے، درجنوں درخت جڑ سے اکھڑ گئے اور ایک ہوٹل مکمل طور پر دریا برد ہو گیا۔ علاقے کا بجلی اور مواصلاتی نظام بھی بری طرح متاثر  ہوا، جس کے باعث مقامی لوگ مشکلات کا شکار ہیں۔ **شاہراہ ریشم** بھی کئی مقامات پر پتھروں کے گرنے کی وجہ سے بند ہو گئی ہے۔

حکومت کی اپیل

فیض اللّٰہ فراق نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور انتظامیہ سے تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں بحالی کا کام جاری ہے، مگر صورتحال تاحال نازک ہے۔

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

وادی کشمیر کی موجودہ صورتحال پر سیاسی و سماجی کارکن سید عامر سہیل کا خصوصی انٹرویو

اسلام ٹائمز کیساتھ خصوصی گفتگو میں وادی کشمیر کے معروف تجزیہ نگار و سیاسی و سماجی کارکن اور ڈسٹریکٹ ڈیویلپمنٹ کونسل کے سابق ممبر کا کہنا تھا کہ 25 کتابوں پر حکومتی پابندی غیر جمہوری عمل ہے جس سے بھارت کو کچھ ہاتھ نہیں آئیگا اور وہ اس عمل سے کوئی بھی چیز حاصل نہیں کرسکتا ہے، بی جے پی کے ذریعے انجام دی جانیوالی نفرت کی سیاست بھارتی سیکیولرازم اور جمہوریت کیلئے شدید خطرہ ہے۔ متعلقہ فائیلیںمودی حکومت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی پوزیشن دفعہ 370 کے خاتمے کو 6 سال گزر چکے ہیں۔ 5 اگست 2019ء کے بعد وادی کشمیر کے سیاسی، دینی و سماجی رہنماؤں کو شدید ترین عتاب کا نشانہ بنایا گیا۔ 6 برسوں میں وادی کشمیر میں نہ کوئی ترقی دیکھی گئی اور نہ بھارتی مظالم و بربریت میں کوئی کمی واقع ہوئی۔ جماعت اسلامی کشمیر، عوامی ایکشن کمیٹی اور اتحاد المسلمین جیسی دینی و سماجی تنظیموں پر پہلے سے ہی پابندی عائد کی جاچکی ہیں، اب حالیہ دنوں ملکی و غیر ملکی قلم کاروں کی 25 مختلف کتابوں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ اس تشویشناک صورتحال کو لیکر اسلام ٹائمز نے وادی کشمیر کے معروف تجزیہ نگار و سیاسی و سماجی کارکن اور ڈسٹریکٹ ڈیویلپمنٹ کونسل کے ممبر سید عامر سہیل سے خصوصی انٹرویو کا اہتمام کیا، جس دوران انہوں نے کہا کہ 25 کتابوں پر پابندی غیر جمہوری عمل ہے جس سے بھارت کو کچھ ہاتھ نہیں آئے گا اور وہ اس عمل سے کوئی بھی چیز حاصل نہیں کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے ذریعے انجام دی جانیوالی نفرت کی سیاست بھارتی سیکیولرازم اور جمہوریت کیلئے شدید خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام اور یہاں کی لیڈرشپ خوف و ہراس کے سایے میں زندگی گزار رہی ہے۔ سید عامر سہیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کو راہل گاندھی کے پارلیمانی انتخابات میں ووٹ چوری کے الزامات کا جواب دینا چاہیئے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial

متعلقہ مضامین

  • ہنزہ میں سیلابی ریلے نے تباہی مچا دی، فصلیں تباہ، رہائشی مکان متاثر
  • بھارت: ہمالیائی قصبے میں سیلاب کی تباہی، 70 افراد ہلاک ہونے کا خدشہ
  • دریائے ہنزہ پھر بپھر گیا، اچانک آنے والے ریلوں نے تباہی مچادی، 50سے زائد مزدور بال بال بچے
  • وادی کشمیر کی موجودہ صورتحال پر سیاسی و سماجی کارکن سید عامر سہیل کا خصوصی انٹرویو
  • بھارتی نوجوان کو اچانک کوہلی اور ڈی ویلیئرز کی فون کالز آنے لگیں
  • ششپر گلیشیئر پھٹنے سے شاہراہ قراقرم بند ، ہنزہ کے لیے متبادل راستہ تجویز کیا گیا
  • نیلم کلچرل فیسٹیول میں رنگا رنگ تقریبات، معرکہ حق کی جیت اور آزادی کا جشن
  • ہنزہ میں شیشپر گلیشیئر سے سیلابی صورتحال، پانی کا تیز بہاؤ، شاہراہ قراقرم کا بڑا حصہ تباہ
  • مقبوضہ وادی میں کالے قوانین