قومی اسمبلی میں خواتین کو بلاوجہ یا غیر منصفانہ طور پر گھر سے بے دخل کرنے کے خلاف سخت اقدام اٹھاتے ہوئے تعزیراتِ پاکستان میں ترمیم کا بل پیش کر دیا گیا ہے۔ بل کے مطابق، شوہر یا کسی بھی گھر کے فرد کی جانب سے خاتون کو گھر سے نکالنے پر قید اور جرمانے کی سزا دی جا سکے گی۔

یہ ترمیمی بل پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شرمیلا فاروقی نے منگل کے اجلاس میں ایوان کے سامنے پیش کیا۔ بل میں تجویز دی گئی ہے کہ اگر کسی خاتون کو غیر منصفانہ طور پر گھر سے نکالا گیا تو ذمہ دار شخص کو تین سے چھ ماہ تک قید اور 2 لاکھ روپے تک جرمانہ  ہو سکے گا۔
بل میں مزید کہا گیا ہے کہ ایسے مقدمات کی سماعت  فرسٹ کلاس مجسٹریٹ  کی عدالت میں کی جائے گی، تاکہ فوری اور موثر انصاف ممکن بنایا جا سکے۔
اس بل کو “فوجداری قانون ترمیمی بل 2025” کا نام دیا گیا ہے، جسے غور و خوض کے لیے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد گھریلو سطح پر خواتین کے حقوق کا تحفظ اور انہیں بے دخلی جیسے رویوں سے بچانا ہے۔

 

Post Views: 10.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

پہلی بیوی سے اجازت لئے بغیر دوسری شادی کرنے والے شوہرکی سزا کے خلاف اپیل مسترد

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2025ء) لاہور ہائیکورٹ نے پہلی بیوی سے اجازت لئے بغیر دوسری شادی کرنے والے شوہر کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کردی ،عدالتی فیصلے کے بعد پولیس نے مجرم محمد حسین کو کمرہ عدالت سے نکلتے ہی گرفتار کر لیا۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے فیملی کورٹ سے سزا پانے والے مجرم محمد حسین کی اپیل پر سماعت کی ۔

سماعت کے دوران ڈی پی او پاکپتن جاوید اقبال چدھڑ اور ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل اخلاق سلہری عدالت میں پیش ہوئے۔ مدعیہ عائشہ پروین اور مجرم محمد حسین کی تعمیل مکمل نہ ہونے پر ڈی پی او کو بھی عدالت نے طلب کیا تھا۔چیف جسٹس عالیہ نیلم نے ملزم کے وکیل سے استفسار کیا کہ اپیل میں سزا کے خلاف آپ کی کیا گرائونڈز ہیں ۔

(جاری ہے)

وکیل صفائی نے موقف اپنایا کہ محمد حسین نے پہلی شادی 1999ء میں اور دوسری شادی 2017ء میں کی تھی۔

اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر بیوی پرانی ہو جائے تو کیا نئی شادی کی گرائونڈ بن جاتی ہی ۔اگر عورتیں بھی ایسا کرنا شروع ہو جائیں تو معاشرے کا کیا حال ہوگا ۔مجرم نے موقف اپنایا کہ اس نے پہلی بیوی کو بسانے کا دعویٰ بھی دائر کر رکھا ہے۔ اس پر چیف جسٹس نے سوال اٹھایا کہ یہ دعویٰ دوسری شادی سے پہلے کیا گیا یا بعد میں تاہم مجرم اس سوال کا کوئی تسلی بخش جواب نہ دے سکا۔

چیف جسٹس عالیہ نیلم نے ریمارکس دئیے کہ ٹرائل کورٹ نے سزا معقول وجوہات کے ساتھ سنائی ہے، اس لیے اپیل خارج کی جاتی ہے۔ عدالت نے فیملی کورٹ کی دوسری شادی کرنے والے مجرم کو 3ماہ قید اور 10لاکھ روپے جرمانے کی سزا برقرار رکھی۔عدالت کے فیصلے کے بعد پولیس نے مجرم محمد حسین کو کمرہ عدالت سے نکلتے ہی گرفتار کر لیا۔

متعلقہ مضامین

  • اسپیکر قومی اسمبلی کا وزیراعظم شہباز شریف کے اقوام متحدہ سے خطاب پر اظہارِ خیال
  • جنوبی افریقہ کیخلاف ٹیسٹ سیریز کیلیے ممکنہ قومی اسکواڈ کیا ہوگا؟ نام سامنے آگئے
  • پاکستان کا نیا سنگِ میل: اکتوبر میں جدید ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ خلا میں روانہ ہوگا
  • چیچہ وطنی،غازی آباد کے علاقہ میں خاوند نے بیوی کو قتل کرکے کپڑے میں لپٹی نعش کھیتوں میں پھینک دی، ملزم فرار
  • پی ٹی آئی ارکان کے پارلیمنٹ کی کمیٹیوں سے دیے گئے استعفے کب منظور ہوں گے؟
  • پہلی بیوی سے اجازت لئے بغیر دوسری شادی کرنے والے شوہرکی سزا کے خلاف اپیل مسترد
  • 95 فیصد مرد دوسری شادی کرنا چاہتے ہیں: صائمہ قریشی
  • سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کو استعمال نہ کرنا غفلت کے مترادف ہوگا: خاتون اول
  • پی آئی اے کو برطانیہ کے لیے فضائی آپریشن کی اجازت، آئندہ ماہ مانچسٹر کے لیے پروازوں کا آغاز ہوگا
  • دوسری شادی کی اجازت کیوں نہ دی، شوہر کے ہاتھوں بیوی کا قتل