قومی اسمبلی:انسداد دہشتگری ترمیمی بل منظور ، اپوزیشن کی مخالفت
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
ویب ڈیسک: سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت اجلاس میں انسداد دہشتگردی بل 2024کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔
اپوزیشن نے انسداد دہشتگردی ترمیمی بل 2024 کی مخالفت کی، اپوزیشن نے بل کی منظوری کے دوران احتجاج کیا اور نعرے لگائے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے ان قوانین کے تحت پاکستان کے ہرشہری کو پیدائشی مجرم بنا دیا ہے، کوئی بھی ادارہ کسی کو بھی گرفتارکرلیتا ہے، ثابت اسی شخص نے کرنا ہے کہ وہ بے گناہ ہے، غلط قانون کو بطورنظیر پیش نہیں کیا جا سکتا۔
جشن آزادی کی خوشیاں، برائلر گوسشت کی نئی قیمت کیا؟
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ ایسے قوانین سے متعلق ماضی بھی ہے، یہ دہشتگردی صرف پاکستان میں نہیں دنیا بھر میں ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے بھی انسداد دہشت گردی ترمیمی بل کی مخالفت کر دی، کہا آئین کے منافی کوئی قانون نہیں بن سکتا، یہ قانون آئین کے آرٹیکل 10 کے خلاف ہے، سپریم کورٹ نے بھی حکم دے رکھا ہےکہ بنیادی آئین کےمنافی قانون سازی نہیں ہو سکتی۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ سیکشن 11 میں تبدیلی کر کے لفظ حکومت شامل کیا جا رہا ہے، اس قانون کے تحت کسی بھی فرد کو پہلے3 ماہ اور پھر 3 ماہ مزید بھی نظر بند رکھا جا سکےگا، اس طرح کے قوانین لانا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
پنجاب پولیس میں بھرتیاں, ویٹنگ لسٹ کے امیدواروں کیلئے بڑی خوشخبری
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
بلوچستان اسمبلی ،گوادر کو میرانی ڈیم سے پانی دینے کی قرارداد منظور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250927-08-2
کوئٹہ (اے پی پی)بلوچستان اسمبلی نے گوادر کی عوام کو میرانی ڈیم سے پانی فراہم کرنے کی قرارداد منظور کرلی۔جمعہ کو بلوچستان اسمبلی کا اجلاس اسپیکر کیپٹن (ر)عبد الخالق اچکزئی کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اجلاس میں
رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن بلوچ کی جانب سے گوادر کو میرانی ڈیم سے پانی فراہم کرنے کی قرارداد پیش کی گئی۔قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ گوادر ایک ابھرتا ہوا بین الاقوامی شہر ہے اور گوادر پورٹ کو سی پیک کا ماتھے کا جھومر کہا جاتا ہے، لیکن افسوس کی بات ہے کہ اربوں روپے خرچ ہونے کے باوجود شہر کے باسی بنیادی سہولت، خصوصا پانی جیسی اہم ضرورت سے محروم ہیں۔ گزشتہ کئی برسوں میں تقریبا 18 ارب روپے پانی کے منصوبوں پر خرچ ہوئے، لیکن کوئی مستقل حل تلاش نہیں کیا گیا۔ قرارداد میں سفارش کی گئی کہ گوادر کے عوام کو میرانی ڈیم سے پانی فراہم کیا جائے تاکہ درینہ مسئلہ حل ہوسکے۔ صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات ظہور بلیدی نے کہا کہ گوادر میں روزانہ 30 لاکھ گیلن پانی کی ضرورت ہے، ڈیم بنائے گئے ہیں اور امید ہے کہ مسئلہ جلد حل ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں پائپ لائن خستہ حال ہے، تاہم میرانی ڈیم سے پانی لاکر عوام کو فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میرانی ڈیم اپنی عمر پوری کرنے کے قریب ہے، اس لیے کاشت کاری کے بجائے ترجیحا عوام کو پانی دیا جائے گا۔صوبائی مشیر کھیل مینا مجید نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ میرانی ڈیم سے محض چند ایکڑ زمین آباد ہے جبکہ بیشتر علاقے بنجر ہیں۔بعد ازاں ایوان نے گوادر کو میرانی ڈیم سے پانی فراہم کرنے کی قرارداد منظور کرلی۔