پاکستان ٹیم کی ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں شرمناک شکست پر شعیب اختر کا ردعمل سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
کراچی:
سابق قومی فاسٹ بولر شعیب اختر نے ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں ون ڈے سیریز میں بھاری شکست کے بعد پاکستانی ٹیم پر کڑی تنقید کی ہے۔
تیسرے ون ڈے میں پاکستان ٹیم کی شکست کے بعد سرکاری ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے شعیب اختر نے وائٹ بال ہیڈ کوچ مائیک ہیسن کے کردار پر بھی سوال اٹھایا۔ ان کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کے کوچ بطور ٹی ٹوئنٹی کوچ اچھے ہیں مگر ون ڈے فارمیٹ میں ان کا انداز سمجھ سے باہر ہے۔
شعیب اختر نے کہا کہ ون ڈے میں کامیابی کے لیے بیٹنگ، بولنگ اور اسپن سمیت تمام شعبوں میں آزمودہ کھلاڑیوں کو کھلانا ہوگا۔ اگر آپ معیاری آل راؤنڈرز اور پرفارمرز شامل نہیں کریں گے تو 50 اوور مکمل نہیں ہو پائیں گے، اس فارمیٹ میں بس گزارا نہیں چلتا۔
انہوں نے شکست کی ذمہ داری کھلاڑیوں کے بجائے پالیسیوں پر ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ نتیجہ غلط فیصلوں کا ہے، کھلاڑیوں کا قصور نہیں۔ سیم پچز پر ہمیشہ یہی حال ہوگا۔ اب اس ری بلڈنگ کو نیا نام دے دیا گیا ہے کہ کمبی نیشن بنا رہے ہیں۔
شعیب اختر نے طنزیہ انداز میں کہا کہ شکر کریں پیٹ کمنز اور مچل اسٹارک یہاں نہیں تھے۔ جہاں بھی ایسی کنڈیشنز ہوں گی، ہمارے کھلاڑی بے نقاب ہوں گے۔
واضح رہے کہ ویسٹ انڈیز نے 34 سال بعد پاکستان کو ون ڈے سیریز میں شکست دی ہے۔ یہ کامیابی کیریبین ٹیم کی پاکستان کے خلاف 10 سیریز میں مسلسل ناکامی کے بعد پہلی فتح ہے۔ آخری بار ویسٹ انڈیز نے نومبر 1991 میں پاکستان میں سیریز جیتی تھی۔
سیریز کے فیصلہ کن میچ میں ویسٹ انڈیز نے 50 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 294 رنز بنائے۔ کپتان شائی ہوپ نے 120 رنز کی شاندار اننگز کھیلی جبکہ جسٹن گریوز نے 43 رنز بنا کر اہم کردار ادا کیا۔ ایون لیوس (37) اور روسٹن چیز (36) نے بھی نمایاں بیٹنگ کی۔
ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی بیٹنگ لائن بری طرح ناکام ہوئی اور پوری ٹیم 29.
کپتان سلمان علی آغا 30 رنز کے ساتھ نمایاں رہے، محمد نواز 23 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے، حسن نواز نے 13 رنز بنائے جبکہ اوپنر صائم ایوب، عبداللہ شفیق، محمد رضوان، حسن علی اور ابرار احمد کھاتہ کھولے بغیر پویلین لوٹ گئے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ویسٹ انڈیز
پڑھیں:
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان سیریز کا فیصلہ کن مقابلہ آج ٹرینیڈاڈ میں ہوگا
پاکستان اور ویسٹ انڈیز آج برائن لارا اسٹیڈیم، ٹارووبا میں 3 ایک روزہ میچوں کی سیریز کے تیسرے اور آخری مقابلے میں آمنے سامنے ہوں گے۔ سیریز ایک، ایک سے برابر ہے، جس کے بعد یہ میچ دونوں ٹیموں کے لیے فیصلہ کن حیثیت اختیار کر گیا ہے۔
میچ پاکستانی وقت کے مطابق شام 6 بج کر 30 منٹ پر شروع ہوگا۔ شائقین کرکٹ بے صبری سے منتظر ہیں کہ کون سی ٹیم ٹرافی اپنے نام کرے گی۔
پہلے دونوں میچوں کا احوالسیریز کا آغاز پاکستان نے شاندار آل راؤنڈ کارکردگی کے ساتھ کیا۔ پہلے میچ میں پاکستانی بولرز نے ویسٹ انڈیز کو کم اسکور پر روک دیا، اور بیٹنگ لائن نے ہدف 5 وکٹوں سے بہ آسانی حاصل کر کے فتح سمیٹی۔ اس جیت نے گرین شرٹس کو بھرپور اعتماد فراہم کیا۔
تاہم دوسرا میچ بارش کے باعث 35 اوورز فی اننگز تک محدود ہو گیا۔ میزبان ٹیم نے 181 رنز کا ہدف آسانی سے حاصل کر کے 5 وکٹوں سے کامیابی حاصل کی اور سیریز برابر کر دی۔
پاکستانی ٹیم میں ممکنہ تبدیلیاںذرائع کے مطابق تیز گیند باز نسیم شاہ جو دوسرا میچ نہیں کھیل سکے تھے، آج کے میچ میں اسکواڈ کا حصہ بن سکتے ہیں۔ بیٹنگ لائن کی قیادت کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان کریں گے، جن سے مستقل مزاجی کے ساتھ بڑی اننگز کھیلنے کی توقع ہے۔ نچلی ترتیب میں حسن نواز اور حسین طلعت نے پچھلے میچ میں امید افزا کارکردگی دکھائی اور آج بھی ان پر دباؤ کی صورتحال میں انحصار کیا جائے گا۔
بولنگ کے شعبے میں شاہین شاہ آفریدی اب بھی اہم ہتھیار ہیں، اگرچہ وہ پچھلے میچ میں وکٹ لینے میں کامیاب نہ ہو سکے۔
پچ اور موسم کی صورتحالبرائن لارا اسٹیڈیم کی پچ عام طور پر بولرز کے لیے مددگار سمجھی جاتی ہے۔ آغاز میں تیز گیند بازوں کو سوئنگ اور سیم کی مدد مل سکتی ہے، جبکہ جیسے جیسے میچ آگے بڑھے گا، اسپنرز کو بھی وکٹ سے ٹرن ملنے کا امکان ہے۔ دونوں ٹیموں کو ان حالات سے جلد ہم آہنگ ہونا ہوگا تاکہ سیریز اپنے نام کر سکیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان بمقابلہ ویسٹ انڈیز کرکٹ کھیل