یومِ آزادی؛ کالجز میں شاندار تقاریب، سٹوڈنٹس اور اساتذہ کا جوش عروج پر
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
سٹی 42 : یومِ آزادی پر طلبا و طالبات کا جوش و جذبہ بھی عروج پر ہے، زندہ دلانِ لاہور کے کالجز میں یومِ آزادی کی مناسبت سے شاندار تقاریب کا انعقاد کیا جارہا ہے، جہاں سٹوڈنٹس کی جانب سے ملی نغمے اور تقاریر سنائی جاتی ہیں۔
نشتر ٹاؤن کے کیپس ایف پی آر کالج میں یومِ آزادی کی شاندارتقریب کا انعقاد کیا گیا، جہاں طلبا و طالبات کے ملی نغمے، تقاریر اور رنگا رنگ پروگرام پیش کیا گیا۔ اس موقع پر باب ارقم گروپ آف انسٹیٹیوشنز کے سی ای او رضا احمد رانا، افضل احمد رانا شریک ہوئے۔ اس کے علاوہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر باب ارقم گروپ آف انسٹیٹیوشنز محمد یاسین، اسسٹنٹ ڈائریکٹر کیپس کالج فیاض احمد رانا نے بھی شرکت کی۔
جشن آزادی کی خوشیاں، برائلر گوسشت کی نئی قیمت کیا؟
تقریب میں پرنسپل کیپس کالج شہباز بٹ سمیت دیگر اساتذہ بھی موجود تھے ۔ اس موقع پر قومی پرچم کے رنگوں سے پوری عمارت کو خوبصورتی سے سجادیا گیا، جشنِ آزادی کاجوش و خروش عروج پر دکھائی دیا۔ اساتذہ اور سٹوڈنٹس نے وطن سے محبت کے عزم کا اعادہ کیا ۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
کراچی، گورنر ہاؤس میں جشنِ آزادی کی شاندار آتشبازی، گنیز ورلڈ ریکارڈ بنانے کی کوشش
کراچی:جشنِ آزادی کے سلسلے میں گورنر ہاؤس کراچی میں ’معرکۂ حق‘ کے عنوان سے شاندار آتشبازی کا مظاہرہ کیا گیا، جو رات 12 بج کر 55 منٹ پر شروع ہوا۔
اس موقع پر گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز کے نمائندے بھی موجود تھے تاکہ اس تقریب کو عالمی ریکارڈ میں شامل کیا جا سکے۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی زیرِ صدارت ہونے والی تقریب میں شہریوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی، جہاں جشنِ آزادی کے موقع پر خصوصی آتشبازی کا اہتمام کیا گیا۔
گورنر ہاؤس میں ایشیا کا سب سے بڑا اسٹیج بھی تیار کیا گیا تھا، جس پر ملکی فنکاروں نے پرفارمنسز پیش کیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ بھارت نے اگر میلی آنکھ سے دیکھا تو یہی آتشبازی تمہارے لیے کافی ہوگی، ہم نے سب نے مل کر جشنِ آزادی کی تقریبات کو کامیاب بنایا ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے بھی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج بھارت کو بھی پتہ چل گیا کہ آتشبازی کس طرح آتش فشانی میں بدل سکتی ہے۔ عوامی گورنر کی وجہ سے گورنر ہاؤس کی قسمت بدل گئی ہے۔
ترجمان گورنر ہاؤس کے مطابق آتشبازی کے اس مظاہرے کو گنیز ورلڈ ریکارڈ میں شامل کرانے کی کوشش کی گئی، جس کے لیے غیر ملکی نمائندے بھی موجود تھے۔
شہریوں کی بڑی تعداد نے آتشبازی، روشنیوں اور فنکاروں کی پرفارمنسز سے بھرپور لطف اٹھایا۔