بلوچستان ہائیکورٹ میں موبائیل انٹرنیٹ کی بندش پر سماعت، سیکرٹری داخلہ اور پی ٹی اے کے افسران طلب
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
بلوچستان ہائیکورٹ نے موبائیل انٹرنیٹ کی بندش سے متعلق اہم سماعت کی اور سیکرٹری داخلہ اور پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے ریجنل ڈائریکٹر جنرل کو ان پرسن پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں:بلوچستان اسمبلی میں موبائل انٹرنیٹ بندش کے خلاف تحریک التوا جمع
چیف جسٹس روزی خان بڑیچ اور سردار حلیم احمد حلیمی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سماعت کی، جس میں پٹیشنر کی جانب سے مکمل تفصیلات 15 اگست کو پیش کرنے کا حکم دیا گیا۔
یہ پٹیشن کنزیومر سول سوسائٹی کے چیئرمین کی جانب سے دائر کی گئی تھی، جس میں موبائیل انٹرنیٹ کی بندش کے قانونی اور صارفین پر اثرات سے متعلق اقدامات پر عدالت کی توجہ مبذول کرائی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انٹرنیٹ بندش بلوچستان بلوچستان ہائیکورٹ چیف جسٹس روزی خان بڑیچ سردار حلیم احمد حلیم کنزیومر سول سوسائٹی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انٹرنیٹ بندش بلوچستان بلوچستان ہائیکورٹ سردار حلیم احمد حلیم کنزیومر سول سوسائٹی
پڑھیں:
بلوچستان میں دفعہ 144 نافذ: امن و امان کیلیے ڈبل سواری اور چہرہ ڈھانپے پر پابندی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوئٹہ: امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کے لیے صوبائی حکومت بلوچستان نے انتہائی اہم اور سخت سکیورٹی اقدامات اٹھائے ہیں۔
محکمہ داخلہ نے دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے کئی پابندیاں عائد کر دی ہیں جن کا اطلاق فوری طور پر ہو گیا ہے۔ ان اقدامات کا مقصد صوبے میں ممکنہ تخریبی کارروائیوں اور سکیورٹی خدشات کو دور کرنا ہے۔
نئے نوٹیفکیشن میں موٹر سائیکل پر ڈبل سواری کو مکمل طور پر ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے یہ اقدام سیکورٹی کی بہتر نگرانی اور تخریبی عناصر کی نقل و حرکت محدود کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔
ڈبل سواری پر عائد پابندی مقررہ مدت کے لیے نافذ العمل رہے گی اور اس کے اطلاق کے دوران خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
محکمہ داخلہ کے نوٹیفکیشن میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ کسی بھی شخص کو عوامی مقامات پر نقاب یا چہرہ ڈھانپنے کی اجازت نہیں ہو گی۔
اس کے علاوہ محکمہ داخلہ نے دفعہ 144 کے تحت کئی دیگر پابندیوں کا بھی اعلان کیا ہے۔ ان میں گاڑیوں پر سیاہ یا ٹینٹڈ شیشوں کا استعمال شامل ہے، جس پر اب سخت پابندی ہو گی۔ حکومتی اداروں کے مطابق کالے شیشوں والی گاڑیوں کو غیر قانونی سرگرمیوں میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اس کے علاوہ سب سے اہم پابندیوں میں سے ایک دھماکا خیز مواد اور آتشیں اسلحہ کی کسی بھی قسم کی نقل و حمل پر مکمل ممانعت ہے تاکہ تخریب کاری کے تمام راستے بند کیے جا سکیں۔