یورپ تیزی سے ’جنگ کی تیاریاں‘ کیوں کر رہا ہے؟ فنانشل ٹائمز کی رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق یوکرین تنازع میں شدت آنے کے بعد یورپی اسلحہ ساز کارخانے اپنی پیداواری صلاحیت میں اس رفتار سے اضافہ کر رہے ہیں، جو پہلے کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہے۔
2022 سے اب تک 70 لاکھ مربع میٹر سے زائد نئے صنعتی منصوبے تعمیر کیے جا چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:روس یوکرین جنگ بندی کا انحصار پیوٹن پر ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
فنانشل ٹائمز نے ایک ہزار سے زائد ریڈار سیٹلائٹ مشاہدات کے تجزیے کے بعد کہا کہ یورپی اسلحہ ساز فیکٹریوں میں ہونے والی یہ سرگرمیاں تاریخی پیمانے پر دوبارہ مسلح ہونے کی نشاندہی کرتی ہیں۔
اس تحقیق میں 37 کمپنیوں کے 150 مقامات کا جائزہ لیا گیا، جن میں سب سے زیادہ توسیع گولہ بارود اور میزائل بنانے والے مراکز میں دیکھی گئی۔
مثال کے طور پر ہنگری میں رائن میٹل–این7 کا نیا پلانٹ، جرمنی میں پیٹریاٹ میزائل بنانے کے لیے ایم بی ڈی اے کا توسیعی منصوبہ، اور ناروے میں 2024 میں کھلنے والا کونگسبرگ پلانٹ شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:یورپی رہنماؤں کا یوکرین کے حق میں اظہارِ یکجہتی، ٹرمپ پیوٹن ملاقات سے قبل خدشات میں اضافہ
مغربی یورپی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات نیٹو کے اہداف پورے کرنے، کیف کو فوجی امداد جاری رکھنے اور روسی جارحیت کے خدشے کو روکنے کے لیے ضروری ہیں۔
جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے یورپ کی سب سے مضبوط فوج بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے، جبکہ وزیر دفاع بورس پسٹوریئس نے لازمی فوجی سروس دوبارہ نافذ کرنے کی حمایت کی ہے۔
ادھر ماسکو ان اقدامات کو مغرب کی ’غیر ذمہ دارانہ عسکریت‘ قرار دیتا ہے اور کسی بھی نیٹو یا یورپی یونین ملک پر حملے کے ارادے کو ’بے بنیاد‘ اور خوف پھیلانے کی کوشش کہتا ہے، تاکہ دفاعی اخراجات میں اضافہ جواز پاسکے۔
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کا کہنا ہے کہ مغربی یورپی رہنما یورپ کو جنگ کے لیے تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، کوئی ہائبرڈ جنگ نہیں بلکہ روس کے خلاف حقیقی جنگ۔
انہوں نے الزام لگایا کہ یورپی یونین روس مخالف جنون میں مبتلا ہوچکی ہے اور اسلحہ بندی بے قابو ہو گئی ہے۔
ماسکو کا مؤقف ہے کہ یوکرین کو مغربی اسلحہ کی فراہمی جنگ کو طول دینے اور غیر ضروری جانی نقصان کا باعث بنتی ہے، لیکن اس سے جنگ کا نتیجہ تبدیل نہیں ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلحہ ساز کارخانے روس یورپ یورپی ممالک یوکرین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلحہ ساز کارخانے یورپ یورپی ممالک یوکرین کے لیے
پڑھیں:
جنگ یوکرین سے امریکہ کو پہنچنے والے نقصان پر ٹرمپ کا واویلا
ایک ایسے وقت میں کہ جب ''نیٹو کی حمایت'' پر روس کیخلاف جنگ چھیڑنے والے یوکرینی صدر کو 25 فیصد ملکی سرزمین کھو دینے کے بعد بھی ''مغربی و امریکی مدد'' کی اشد ضرورت ہے، انتہاء پسند امریکی صدر نے اعلان کیا ہے کہ یوکرینی جنگ سے امریکہ کو 350 بلین ڈالر کا نقصان پہنچا ہے اسلام ٹائمز۔ انتہاء پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ یوکرین اور روس کے درمیان جاری جنگ نے امریکہ کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔ وائٹ ہاؤس میں اپنے دفتر میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ٹرمپ نے وضاحت دی کہ ہم نے، بحیثیت ایک ملک، یوکرینی تنازعے سے بھاری نقصان اٹھایا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے (یوکرین کی فوجی مدد کے حوالے سے) 350 بلین ڈالر خرچ کر دیئے ہیں۔
روسی خبررساں ایجنسی اسپتنک کے مطابق اپنے اس بیان کے بعد امریکی صدر نے یوکرین کو دی جانے والی ملکی مالی امداد معطل کرنے کا اعلان بھی کیا۔ یہ بتاتے ہوئے کہ اب سے ''نیٹو فوجی اتحاد'' کے اراکین کیف کو امریکی ہتھیاروں کی ترسیل کے لئے ''ادائیگی'' کیا کریں گے، امریکی صدر نے زور اعلان کیا کہ ہم (یوکرین کے لئے) مزید رقم خرچ نہیں کر رہے! رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے اعلان کرتے ہوئے مزید کہا کہ یاد رکھیں! میں 8 جنگیں ختم کروا چکا ہوں اور 9ویں جنگ بھی ختم کروانے والا ہوں.. مجھے لگتا ہے کہ ہم یہ کام کر سکتے ہیں۔