لندن: برطانیہ، فرانس سمیت 27 یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی اداروں کے ذریعے پورے غزہ میں بلارکاوٹ اور محفوظ امداد کی فراہمی یقینی بنائے۔

غزہ کی سنگین انسانی صورتحال پر جاری مشترکہ بیان میں یورپی ممالک نے کہا کہ بحران ناقابل تصور حدوں تک پہنچ چکا ہے۔ بیان میں الزام لگایا گیا کہ "ہماری آنکھوں کے سامنے غزہ میں قحط مسلط کیا جا رہا ہے"۔

یورپی وزرائے خارجہ نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ تمام بین الاقوامی امداد کو غزہ میں داخلے کی اجازت دے، اقوام متحدہ اور دیگر امدادی اداروں کو محفوظ رسائی فراہم کرے، اور امدادی مراکز پر مہلک حملے بند کرے تاکہ شہریوں اور امدادی کارکنوں کی جانیں محفوظ رہ سکیں۔

واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملے جاری ہیں اور تازہ فضائی کارروائیوں میں مزید 60 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ بھوک اور غذائی قلت کے باعث 2 بچوں سمیت مزید 5 افراد جاں بحق ہوئے، جس سے غذائی قلت سے ہلاکتوں کی تعداد 227 تک پہنچ گئی ہے، جن میں 103 بچے بھی شامل ہیں۔


Gaza humanitarian crisis, Israel Gaza aid access, European Union foreign ministers statement, UK France Gaza aid demand, Gaza famine deaths, Israel military attacks Gaza, UN humanitarian aid Gaza, blockade of Gaza, Palestinian children deaths, EU Israel relations Gaza crisis

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

غزہ: خوراک کا حصول موت کا کھیل جبکہ ہسپتالوں میں گنجائش سے زیادہ مریض

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 11 اگست 2025ء) اقوام متحدہ کے حکام نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں انسانی حالات تیزی سے بگڑ رہے ہیں جہاں ہسپتالوں پر بوجھ میں غیرمعمولی اضافہ ہو گیا ہے، بچوں کی بڑی تعداد شدید غذائی قلت کا شکار ہے اور بھوکے شہری خوراک حاصل کرنے کے لیے اپنی زندگی داؤ پر لگا رہے ہیں۔

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) کی نمائندہ اولگا چیریکوو نے خان یونس کے نصر ہسپتال کا دورہ کرنے کے بعد وہاں ہولناک حالات کے بارے میں بتایا ہے جہاں بیمار اور زخمی لوگوں کی بہت بڑی تعداد موجود ہے۔

ان میں بیشتر لوگ امدادی مراکز پر یا خوراک لانے والے قافلوں کے راستے میں زخمی ہوئے ہیں۔ Tweet URL

ان کا کہنا ہے کہ خوراک کے حصول کی کوشش کرنے والے لوگ متواتر ہلاک ہو رہے ہیں جنہیں سنبھالنے کے لیے ہسپتالوں کے پاس ضروری سازوسامان اور سہولیات موجود نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

خوراک کے لیے جان کا خطرہ

اولگا چیریکوو نے بتایا کہ اس دورے میں انہوں نے امدادی مراکز سے تین لاشوں اور پانچ زخمیوں ہسپتالوں میں لائے جاتے دیکھا۔ ان کا کہنا تھا کہ شہریوں کے پاس فاقہ کشی سے بچنے کے لیے ہر طرح کی مشکلات اور جان کے خطرے کا سامنا کرتے ہوئے خوراک لینے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔

نصر ہسپتال کا بچہ وارڈ غذائی قلت کا شکار کمسن بچوں سے بھرا ہوا تھا۔

بالغ زخمی بھی انتہائی کمزور حالت میں اور شدید بھوکے تھے۔

انہوں نے واضح کیا ہے کہ یہ بحران ناقابل تصور تباہی تک پہنچ گیا ہے اور اسے روکنے کے لیے مستقل جنگ بندی ضروری ہے۔

میٹھے کی خطرناک قلت

فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انروا) کے ڈائریکٹر صحت اکی ہیرو سیتا نے ایک اور سنگین حقیقت کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ علاقے میں چینی، پھل اور ہر طرح کی میٹھی خوراک گویا ناپید ہو گئی ہے۔

فی کلو گرام چینی کی قیمت 100 ڈالر سے بھی تجاوز کر چکی ہے۔ ٹائپ 1 زیابیطس کا شکار بچوں میں شوگر کی کمی کے نتیجے میں ہائپو گلیکیمیا کا علاج تقریباً ناممکن ہو جاتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ عام دنیا میں جو چیز شاید کوئی مسئلہ نہ ہوتی وہ غزہ میں ایک ہولناک حقیقت بن چکی ہے جو کہ ناقابل برداشت طور سے ظالمانہ بات ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ غذائی قلت کا شکار بچوں کو درکار خصوصی غذا بھی ناپید ہو چکی ہے۔ حالیہ دنوں میں اس کا جو ذخیرہ غذا میں آیا وہ ختم ہو چکا یا لوٹ لیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • یورپی ممالک کا اسرائیل سے غزہ میں بلا رکاوٹ اور محفوظ انسانی امداد فراہمی یقینی بنانے پرزور
  • موجودہ حکومت جیت کر نہیں آئی، مسلط کی گئی: حافظ نعیم الرحمان
  • پاکستان میں امن اور اتحاد: یوم آزادی معرکہ حق پر اقلیتوں کا پیغام
  • معرکہ حق کی فتح اور یومِ آزادی پاکستان پر اقلیتوں کا امن و اتحاد کا پیغام
  • پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج نوجوانوں کا دن منایا جارہا ہے
  • جنگ مسلط کی گئی تو مودی کو بتا دیں گے، ہم جھکنے والے نہیں، بلاول بھٹو
  • غزہ: خوراک کا حصول موت کا کھیل جبکہ ہسپتالوں میں گنجائش سے زیادہ مریض
  • ترکیہ سمیت مختلف ممالک میں اسرائیلی مظالم کیخلاف احتجاج، غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ
  • سابق حکومتوں کی کرپشن کو میرے کیخلاف ہتھیار بنایا جارہا ہے، گنڈا پور کا الزام