اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے سپریم کورٹ اسلام آباد میں ملاقات ہوئی جس میں قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے اور شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے عدلیہ اور انتظامیہ کے مابین مربوط کوششوں کی اہمیت پر زور دیا گیا۔ اعلامیے کے مطابق ملاقات میں چیف جسٹس نے انصاف تک رسائی میں بہتری، عدالتی نظام کی جدید کاری، ٹیکس سے متعلق مقدمات کی درجہ بندی کے بارے میں اقدامات کو اجاگر کیا۔ چیف جسٹس نے ٹیکنالوجی پر مبنی اصلاحات کے ذریعے سروس ڈیلیوری میں بہتری کے حوالے سے سپریم کورٹ کے جاری اقدامات کو اجاگر کیا، متبادل تنازعات کے حل اے ڈی آر کے نظام کی کامیابی کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا، متبادل تنازعات کے حل کا نظام ٹیکس سے متعلق تنازعات کے بروقت حل کے لیے متعارف کرایا گیا ہے۔ چیف جسٹس نے اس نظام کی حقیقی کامیابی کے لیے حکومتی تعاون کی اہمیت کو ایک بار پھر دہرایا۔ چیف جسٹس نے وفاقی وزیر کو آگاہ کیا کہ اس وقت جوڈیشل اکیڈمی میں عدالتی افسروں اور ایس ای سی پی کے ارکان کے لیے تربیتی سیشنز جاری ہیں، جلد ہی مسابقتی کمشن کے افسروں کو بھی اسی نوعیت کی تربیت دینے کا منصوبہ ہے۔ وفاقی وزیر نے عدلیہ کے اصلاحاتی ایجنڈے کو سراہا اور عدالتی ترقیاتی منصوبوں کے لیے درکار وسائل کی بروقت فراہمی میں حکومت کے مسلسل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: چیف جسٹس نے کی اہمیت کے لیے

پڑھیں:

عدالتی حکم کے باوجود وزیراعلیٰ کے پی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پرتوہین عدالت کی درخواست دائر

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)عدالتی حکم کے باوجود وزیراعلیٰ کے پی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق درخواست میں وفاق، اڈیالہ جیل اور پنجاب حکومت کو فریق بنایا گیا ہے،توہین عدالت درخواست میں سیکرٹری داخلہ کو بھی فریق بنایاگیا ہے۔

ایڈووکیٹ جنرل کے پی شاہ فیصل نے سہیل آفریدی کی جانب سے درخواست جمع کرائی،ایڈووکیٹ جنرل کے پی نے درخواست دائر کرنے سے قبل بائیو میٹرک تصدیق کروائی،درخواست میں عدالتی حکم پر عملدرآمدنہ کرنے پر فریقین کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی استدعا کی گئی ہے،درخواست میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے لارجر بنچ ، ڈویژن بنچ کے فیصلوں کا حوالہ دیاگیا۔

ہم پہلے بھی اس ترمیم کو نہیں مانتے تھے اور آج بھی نہیں مانتے،جنید اکبر

مزید :

متعلقہ مضامین

  • چیف جسٹس کی زیرِ صدارت اجلاس، ای کورٹس نظام کیلئے لائحہ عمل تشکیل
  • چیف جسٹس کی زیرصدارت اجلاس، عدالتی نظام کو شفاف اور عوام دوست بنانے کے لیے امور کا جائزہ
  • دنیا بھر میں جاری تنازعات نے امن کی اہمیت کو اُجاگر کیا، ہ پاکستان نے کئی بار امن دشمن کارروائیوں کا سامنا کیا: وزیر اعظم کا بین الپارلیمانی سپیکرز کانفرنس سے خطاب
  • ’ٹرمپ قانون کو سیاست کیلئے استعمال کررہے ہیں‘، امریکا کے سینئر ترین جج احتجاجاً مستعفی
  • 27ویں ترمیم سے جمہوری‘ سیاسی ‘عدالتی نظام کوتباہ کیا جارہا ہے
  • سیاست جمہوریت اور آئین کی حکمرانی
  • مربوط زری، مالیاتی پالیسیوں کے ذریعے معاشی استحکام حاصل کیا، گورنر اسٹیٹ بینک
  • عدالتی حکم کے باوجود وزیراعلیٰ کے پی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پرتوہین عدالت کی درخواست دائر
  • ستائیسویں ترمیم مکمل مسترد، کسی بھی شخص کو عدالتی استثنیٰ غیر شرعی ہے: حافظ نعیم
  • 27ویں ترمیم قانون کی حکمرانی کے لیے ضروری ہے، عطاتارڑ