یمن کے حملوں کا اثر تمام تر سفارتی کوششوں سے بالاتر اور کہیں زیادہ ہے، عبدالباری عطوان
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
یمنی خودکش ڈرون تھا جو تقریباً 2000 کلومیٹر کا سفر طے کرتے ہوئے تمام اسرائیلی فضائی دفاعی نظام سے بچنے کے بعد مقبوضہ بندرگاہ ایلات کو نشانہ بنانے کے بعد میں کامیاب ہوگیا۔ صیہونی حکومت کے سرکاری ذرائع نے اس حملے میں درجنوں افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق دفاعی نظام کی ناکامی کا اعتراف کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ فلسطین میں صیہونی بندرگاہ پر یمن کے ڈرون حملے کے ردعمل میں عرب دنیا کے ایک ممتاز تجزیہ کار نے اس کارروائی کو انتہائی اہم عسکری اور نفسیاتی جہت کا حامل قرار دیتے ہوئے اور اسے فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کے معاملے سمیت کسی بھی رسمی سیاسی معاہدے سے بالاتر قرار دیا ہے۔ عطوان نے اپنے تجزیے میں اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ کارروائی نہ صرف یمنی افواج کی فوجی صلاحیتوں میں پیشرفت کو ظاہر کرتی ہے، بلکہ اس سے قابض حکومت کے حوصلے اور ساکھ کو بھی شدید دھچکا لگا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے اقدامات موجودہ حالات میں فلسطین نامی کاغذی ریاست کو تسلیم کرنے کے تمام اعترافات اور معاہدوں سے کہیں زیادہ اہم ہیں، اب دشمن کے لیے عسکری اور نفسیاتی دونوں لحاظ سے جارحیت کی اصل قیمت چکھنے کا وقت ہے۔ آخر میں عرب تجزیہ کار نے اس آپریشن کی کامیابی کو اسرائیل کے دفاعی نظام کی کمزوری اور دور دراز مقامات پر بھی دشمن کو حیران کرنے کے لیے مزاحمتی محور کی صلاحیت کی واضح علامت قرار دیا۔
واضح رہے کہ چند لمحے قبل ایک ڈرون، یمن سے لانچ کیا گیا تھا، مقبوضہ بندرگاہ ایلات کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہا، جس میں کم از کم 23 اسرائیلی آباد کار زخمی ہوئے۔ یہ ایک یمنی خودکش ڈرون تھا جو تقریباً 2000 کلومیٹر کا سفر طے کرتے ہوئے تمام اسرائیلی فضائی دفاعی نظام سے بچنے کے بعد مقبوضہ بندرگاہ ایلات کو نشانہ بنانے کے بعد میں کامیاب ہوگیا۔ صیہونی حکومت کے سرکاری ذرائع نے اس حملے میں درجنوں افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق دفاعی نظام کی ناکامی کا اعتراف کیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: دفاعی نظام کے بعد
پڑھیں:
یمن سے داغے گئے ڈرون حملے میں 20 اسرائیلی زخمی، خطے میں کشیدگی مزید بڑھ گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
یروشلم: اسرائیل کے جنوبی ساحلی شہر ایلات کو یمن سے داغے گئے ڈرون حملے نے نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں کم از کم 20 افراد زخمی ہو گئے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی ایمبولینس سروس کے ترجمان نے کہاکہ واقعے کے فوراً بعد شہر میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی اور ریسکیو ٹیموں کو متاثرہ علاقے میں بھیج دیا گیا، زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں کئی افراد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق ڈرون حملے کے بعد ایلات شہر میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں جبکہ سائرن بجائے گئے، اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے ساحلی علاقے کی ناکہ بندی کرتے ہوئے فضائی نگرانی مزید سخت کر دی ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق دفاعی نظام نے متعدد ڈرونز کو فضا میں ہی تباہ کر دیا تاہم کچھ ڈرون شہر تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے جس سے شہری آبادی متاثر ہوئی۔
خیال رہےکہ اسرائیل غزہ میں جنگی کارروائیوں میں مصروف ہے، جبکہ لبنان کی سرحد پر حزب اللہ کے ساتھ جھڑپیں بھی جاری ہیں۔
واضح رہےکہ غزہ میں امداد کے نام پر درحقیقت امریکا اور اسرائیل دہشت گردی کر رہے ہیں، وہ نہ صرف محاصرہ قائم رکھے ہوئے ہیں بلکہ انسان دوست امدادی قافلوں اور مشنز کو بھی بزور طاقت ناکام بنا رہے ہیں۔
عالمی ادارے اس کھلی دہشت گردی پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جبکہ مظلوم فلسطینی عوام کو فوری اور بلا رکاوٹ امداد پہنچانے کے لیے عملی اور فیصلہ کن اقدامات وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہیں۔