اٹلی کے قریب تارکینِ وطن کی کشتی الٹ گئی، 20 ہلاک، درجنوں لاپتا
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
اٹلی کے جزیرے لامپیدوسا کے قریب تارکینِ وطن کو لے جانے والی کشتی سمندر میں حادثے کا شکار ہوگئی، جس میں کم از کم 20 افراد ہلاک اور متعدد لاپتا ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق کشتی میں تقریباً 100 افراد سوار تھے، جن میں سے 70 سے 80 کو زندہ بچا لیا گیا، جبکہ کچھ لاپتا افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین (یو این ایچ سی آر) نے تصدیق کی ہے کہ حادثہ لامپیدوسا کے قریب پیش آیا اور زندہ بچ جانے والوں کو مقامی مرکز منتقل کر دیا گیا ہے۔ بچ جانے والے مسافروں نے بتایا کہ کشتی لیبیا سے روانہ ہوئی تھی اور اس پر 92 سے 97 تارکینِ وطن سوار تھے۔
یو این ایچ سی آر کے اعداد و شمار کے مطابق رواں سال اب تک خطرناک وسطی بحیرہ روم کے راستے سے یورپ پہنچنے کی کوششوں کے دوران 675 سے زائد تارکینِ وطن ہلاک ہوچکے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیلی بحریہ کا فلوٹیلا کے 42 کشتیوں پر قبضہ، مشتاق احمد سمیت 450 افراد گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسرائیلی فوج نے غزہ کے لیے امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملہ کرتے ہوئے کشتیوں میں سوار 450 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا۔ قافلے میں سابق سینیٹر مشتاق احمد، سوئیڈش ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور نیلسن مینڈیلا کے پوتے نکوسی زویلیولیلی سمیت تقریباً 500 افراد شامل تھے۔
فلوٹیلا کے منتظمین کے مطابق اسرائیلی بحریہ نے قافلے کی 42 کشتیوں پر قبضہ کیا اور ان کا مواصلاتی نظام اور براہِ راست نشریات بند کر دیں۔ تازہ کارروائی میں کشتی “آلکاتالا” کو بھی تحویل میں لے لیا گیا، جس میں سابق سینیٹر مشتاق احمد سوار تھے۔
رپورٹس کے مطابق قبضے میں لی گئی کشتیاں اشدود بندرگاہ منتقل کر دی گئی ہیں جہاں سے گرفتار کارکنوں کو یورپ بھیج دیا جائے گا۔
فلوٹیلا کے منتظمین نے یہ بھی بتایا کہ قافلے کی ایک کشتی “میرینیٹ” ابھی اپنی منزل کی طرف رواں دواں ہے، جبکہ عرب صحافی حسن مسعود نے سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا ہے کہ ایک اور کشتی “میکینو” غزہ کی سمندری حدود میں داخل ہو گئی ہے۔
دوسری جانب عالمی فلوٹیلا پر حملے کے بعد بھی اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہیں اور انہوں نے اس کارروائی پر اسرائیلی فوج کو سراہا ہے۔