بد قسمتی سے آج ایوانوں میں چند افراد کا راج ہے: خالد مقبول صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم) پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان نے عام آدمی کو ایوانوں میں بھیجا تھا، بد قسمتی سے آج ایوانوں میں چند افراد کا راج ہے۔وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہم جشن آزادی کو مشن آزادی سمجھ کر مناتے ہیں، یہ آزادی ایک الگ طرح سے منائی جارہی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ ہم نے 40 سال پہلے جہدوجہد شروع کی تھی کہ ہر ایک کو برابری کے حقوق ملیں، کیا کراچی 2008 سے پہلے ایسا تھا؟ ایسے کوئی گھر بھی چل سکتا ہے؟ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف وہ طبقہ ہے جو 100 فیصد دیتا ہے، دوسری طرف وہ طبقہ ہے کہ جو 100 فیصد خرچ کرتا ہے، جس طرح کینال بیٹھ گئی ہے اس سے ہمیں کے فور منصوبے سے بھی ڈر لگتا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک ہتھیار نہیں چھوڑیں گے، حماس کا دو ٹوک اعلان
اپنے ایک انٹرویو میں حماس کے سیاسی بیورو کے رکن محمد نزال کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا یہ مطالبہ ناقابلِ قبول ہے کہ حماس فلسطینی ریاست بننے سے پہلے غیر مسلح ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی کسی بھی آزادی کی تحریک نے آزادی سے پہلے اپنے ہتھیار نہیں چھوڑے، چاہے وہ جنوبی افریقہ، افغانستان، ویتنام، الجزائر یا آئرلینڈ ہو۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے واضح اعلان کیا ہے کہ وہ آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام تک ہتھیار نہیں ڈالے گی۔ حماس کے سیاسی بیورو کے رکن محمد نزال نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ اسرائیل کا یہ مطالبہ ناقابلِ قبول ہے کہ حماس فلسطینی ریاست بننے سے پہلے غیر مسلح ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی کسی بھی آزادی کی تحریک نے آزادی سے پہلے اپنے ہتھیار نہیں چھوڑے، چاہے وہ جنوبی افریقہ، افغانستان، ویتنام، الجزائر یا آئرلینڈ ہو۔
محمد نزال کا کہنا تھا کہ حماس صرف اسی وقت غیر مسلح ہوگی، جب ایک آزاد فلسطینی ریاست قائم ہوگی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ تنظیم امریکی صدر کے غزہ پلان پر غور کر رہی ہے اور جلد ہی اپنا مؤقف باضابطہ طور پر پیش کرے گی۔ یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں 20 نکاتی منصوبہ پیش کیا ہے، جس میں فوری جنگ بندی، قیدیوں کا تبادلہ، اسرائیلی فوج کا مرحلہ وار انخلا، حماس کا غیر مسلح ہونا اور ایک عبوری حکومت کا قیام شامل ہے۔ ٹرمپ نے حماس کو اس منصوبے پر جواب دینے کے لیے 3 سے 4 دن کی مہلت بھی دی ہے۔