UrduPoint:
2025-08-14@14:27:38 GMT

کیا پاکستان میں ہاؤسنگ سوسائٹیز کا احتساب شروع ہو گیا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT

کیا پاکستان میں ہاؤسنگ سوسائٹیز کا احتساب شروع ہو گیا ہے؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 اگست 2025ء) حال ہی میں پاکستان کے انسداد بدعنوانی کے ادارے 'نیب‘ نے ملک کے بڑے ہاؤسنگ منصوبوں کے مالک ہیں ملک ریاض کے ایک ایک قریبی رشتہ دار کی کچھ جائیدادیں نیلام کی ہیں۔ یہ نیلامی اس لیے کی گئی کیونکہ ملک ریاض اور ان کے رشتہ دار 190 ملین پاؤنڈز کے کیس میں پلی بارگین معاہدے کی رقم ادا کرنے میں ناکام رہے۔

اب تک گروپ کی دو جائیدادیں نیلام ہو چکی ہیں جبکہ مزید نیلامی کے لیے تیار ہیں۔ نیب میں ملک ریاض اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں قائم علی شاہ اور شرجیل میمن کے خلاف مقدمہ بھی درج ہے، جس کے مطابق وہ کراچی، راولپنڈی اور جنگلات کی زمینوں پر قبضے میں ملوث رہے۔
بحریہ ٹاؤن کے خلاف نیب ریفرنس، کرپشن کے خلاف جنگ یا ایک اور سیاسی محاذ
القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ قانونی تقاضے پورے کرتا ہے؟

زمینوں پر قبضے کے کیس میں پیش نہ ہونے پر جنوری میں احتساب عدالت نے ملک ریاض کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔

(جاری ہے)

وہ اس وقت متحدہ عرب امارات میں مقیم ہیں اور حکومتِ پاکستان نے ان کی حوالگی کے لیے یو اے ای حکومت سے رابطے کا اعلان کیا تھا۔

یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ القادر ٹرسٹ کیس میں ملک ریاض، عمران خانکے شریک ملزم ہیں، جس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو ملک ریاض سے زمین تحفے میں لینے اور 190 ملین پاؤنڈز کے مالی معاملے میں سہولت دینے پر بالترتیب 14 اور 10 سال قید کی سزا ملی۔

یہ رقم سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی تھی، حالانکہ اسے حکومت کے اکاؤنٹ میں جمع ہونا چاہیے تھا۔

اسی طرح، زمین پر قبضے کے ایک کیس میں ملک ریاض نے سپریم کورٹ سے معاہدہ کیا کہ وہ کراچی کے ضلع ملیر میں بحریہ ٹاؤن کے قبضے میں موجود زمین کے عوض 460 ارب روپے ادا کریں گے۔ عدالت نے 2019ء میں یہ معاہدہ منظور کیا اور رقم کے لیے الگ اکاؤنٹ کھولا گیا، مگر بعد میں انہوں نے رقم ادا نہیں کی۔

کیا دیگر ہاؤسنگ سوسائٹیز کے خلاف بھی آپریشن ہو رہا ہے؟

ان تمام کارروائیوں کے دوران یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا پاکستان میں ہاؤسنگ سیکٹر کی غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف کوئی وسیع آپریشن شروع ہو چکا ہے یا یہ کارروائی صرف بحریہ ٹاؤن تک محدود ہے؟

معروف وکیل اور نیب کے سابق اسپیشل پراسیکیوٹر عمران شفیق کا کہنا ہے کہ ملک ریاض کی جائیدادوں کی نیلامی نیب کے قوانین کے حساب سے قانونی ہے کیونکہ انہوں نے ایک معاہدہ کیا تھا جس پر بعد میں عمل نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا، ’’یہ ایک الگ سوال ہے کہ کیا حکام کی یہ کارروائی تمام مالی بے ضابطگیوں میں ملوث اسکیموں کے خلاف بلا امتیاز ہو رہی ہے یا صرف ملک ریاض کے خلاف۔‘‘

یہ بھی قابلِ ذکر ہے کہ ڈی ایچ اے ویلی، ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی اور بحریہ ٹاؤن کا مشترکہ منصوبہ تھا، جس کے زیادہ تر متاثرین آج تک پلاٹوں کے منتظر ہیں۔ نیب نے اس معاملے پر 2018ء میں انکوائری شروع کی، مگر نتیجہ تاحال سامنے نہیں آیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے 2021ء میں ڈی ایچ اے کو لینڈ گریبنگ کا ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ اس نے ہائیکورٹ کی زمین پر بھی قبضہ کیا ہے۔

پاکستان کے آڈیٹر جنرل کی 2022ء کی رپورٹ کے مطابق بحریہ ٹاؤن اور ڈی ایچ اے نے کراچی-حیدرآباد (ایم-نائن) موٹروے کے ساتھ 785 کنال سرکاری زمین پر قبضہ کر رکھا ہے، جن میں بحریہ ٹاؤن کی 491 اور ڈی ایچ اے سٹی کی 294 کنال زمین شامل ہے۔

بظاہر صرف ملک ریاض کے خلاف کارروائی کی ایک وجہ ان کا القادر ٹرسٹ کیس میں شریک ملزم ہونا بھی بتائی جاتی ہے۔ بریگیڈیئر حارث نواز، سابق نگران وزیرِ داخلہ سندھ، کا کہنا ہے کہ دیگر ہاؤسنگ منصوبوں میں کرپشن ہو تو ان کی بھی تحقیقات ہونی چاہئیں، مگر موجودہ کارروائی ایک خاص کیس ہے کیونکہ وہ عمران خان کے ساتھ شریک ملزم ہیں۔ ان کے بقول، ’’ملک ریاض کو القادر ٹرسٹ کیس میں پیش ہونا چاہیے تھا۔

‘‘ پاکستان میں ہاؤسنگ سوسائٹیز میں کس طرح کی بے ضابطگیاں ہیں؟

پاکستان میں یہ عام تصور ہے کہ ہاؤسنگ سوسائٹیاں اپنے وعدے پورے نہیں کرتیں۔ ہزارہا لوگ ایسی سوسائٹیوں سے متاثر ہیں جو عوام کو مالی نقصان پہنچا رہی ہیں، کچھ غیر موجود پلاٹ بیچ کر اور کئی وہ پلاٹ بیچ کر جن کی ترقیاتی کام مکمل نہیں کیے گئے۔ یہ مسئلہ صرف نجی سوسائٹیوں تک محدود نہیں بلکہ سرکاری اسکیمیں بھی غیر ضروری تاخیر کا شکار ہیں۔

اسلام آباد کے کئی سی ڈی اے سیکٹرز سالہا سال سے مکمل نہیں ہوئے اور پلاٹ مالکان کئی دہائیوں سے قبضے کے منتظر ہیں۔ ان میں ای-12، سی-14، سی-15 اور آئی-12 شامل ہیں، جبکہ ہاؤسنگ فاؤنڈیشن بھی کچھ اسکیمیں ترقی دینے میں ناکام رہی ہے، حالانکہ انہیں 10 سال سے زیادہ عرصہ پہلے فروخت کیا جا چکا ہے، جیسے اسلام آباد کے مضافات میں گرین انکلیو منصوبہ۔

کئی نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز ایسی ہیں جنہیں سی ڈی اے کے مطابق غیر قانونی قرار دیا گیا ہے لیکن وہ اب بھی کام کر رہی ہیں۔ سی ڈی اے نے حال ہی میں 99 سوسائٹیز کی ایک فہرست جاری کی ہے جنہیں غیر قانونی قرار دیا گیا ہے، اور یہ فہرست سی ڈی اے کی ویب سائٹ پر موجود ہے۔ غوری ٹاؤن اور فیصل ٹاؤن بھی اس فہرست میں شامل ہیں، اس کے باوجود ان میں تعمیراتی کام جاری ہے اور لوگ ان سوسائٹیز میں مکانات بھی بنا رہے ہیں۔

ریئل اسٹیٹ کے بزنس سے تعلق رکھنے والے اور کمیونٹی کے ایک نمائندہ سردار طاہر محمود کہتے ہیں، ''صرف لسٹ جاری کرنا اداروں کا کام نہیں بلکہ وہ ان ہاؤسنگ سوسائٹیز کو پنپنے کیوں دیتے ہیں کہ وہ لوگوں کا نقصان کر سکیں۔‘‘

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ہاؤسنگ سوسائٹیز القادر ٹرسٹ کیس پاکستان میں ملک ریاض کے بحریہ ٹاؤن ڈی ایچ اے سی ڈی اے کے خلاف کیس میں

پڑھیں:

پنجاب: مون سون بارشوں کا ساتواں اسپیل آج سے شروع ہونے کا امکان

— فائل فوٹو 

پنجاب میں مون سون بارشوں کا ساتواں اسپیل آج سے شروع ہونے کا امکان ہے۔

ترجمان پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق مون سون بارشوں کا ساتواں اسپیل زیادہ مضبوط ہے۔

ترجمان پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ پنجاب کے بالائی حصوں میں 13 سے17 اگست کے دوران  مون سون بارشیں متوقع ہیں جبکہ 18سے21 اگست تک میدانی اضلاع میں بھی بارشوں کا امکان ہے۔

ترجمان کے مطابق لاہور، راولپنڈی، گوجرانوالہ اور سیالکوٹ میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے، شدید بارشوں کی وجہ سے دریاؤں سے ملحقہ ندی نالوں میں فلیش فلڈنگ کا بھی خطرہ ہے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے کہ مری و گلیات میں لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خطرہ ہے۔ 

اُنہوں نے مزید بتایا کہ کچے مکانات اور مخدوش عمارتوں کو نقصان پہنچنے کا بھی خدشہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • 2024 میں 80 لاکھ خواتین نے پہلی بار موبائل انٹرنیٹ استعمال کرنا شروع کیا،ڈیجی سکلز 3.0 کے تحت تین سال میں 33 لاکھ آئی ٹی پروفیشنلز کو تربیت دیں گے،وفاقی وزیر شزہ فاطمہ خواجہ
  • باجوڑ میں آپریشن شروع ہوچکا، یہ آپریشنز خیبرپختونخوا کی معدنیات پر قبضے کیلئے ہو رہے ہیں، رہنما پی ٹی آئی اسد قیصر
  • پنجاب: مون سون بارشوں کا ساتواں اسپیل آج سے شروع ہونے کا امکان
  • القادر ٹرسٹ کیس: اشتہاری ملزم کی بنی گالہ میں 405 کنال اراضی نیلام
  • شروع اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان رحم فرمانے والا ہے
  • بھارت نے شروع کی ہم نے عبرتناک شکست دیکر جنگ مکمل کی : بلاول
  • وزیراعظم شہباز شریف نے کیپٹن رفاقت حسین کوچیف ناٹیکل سرویئر تعینات کرنے کی منظوری دیدی
  • علی ریاض ملک کی 405کنال اراضی 34 لاکھ 20 ہزار روپے فی کنال فروخت
  • بیوروکریسی کا کبھی احتساب نہیں ہوا، پُرتگال میں جائیدادیں لینے والوں کے نام سامنے لاؤں گا، خواجہ آصف