یوم آزادی ؛ بلوچستان حکومت نے قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کردی
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
سٹی 42: یوم آزادی پر صوبائی حکومت نے انسانی ہمدردی پر مبنی اہم اقدام اٹھاتے ہوئے قیدیوں کی سزاؤں میں ساٹھ دن کی کمی کردی
ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے یوم آزادی کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں ساٹھ روزہ تخفیف کی منظوری دے دی،بلوچستان کی تمام جیلوں اور عدالتی حراستی مراکز کے سزا یافتہ قیدیوں کی سزا میں ساٹھ دن کی کمی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا،خصوصی رعایت تمام سزا یافتہ قیدیوں پر لاگو ہوگی تاہم اس کا اطلاق سنگین جرائم میں ملوث قیدیوں پر نہیں ہوگا ،
محکمہ داخلہ بلوچستان کے نوٹیفیکشن کے مطابق ملکی سلامتی کے خلاف جرائم، دہشت گردی، قتل، زیادتی، اغوا، ڈکیتی یا سنگین جرائم کے قیدی بھی اس رعایت کے حقدار نہیں ہوں گے،رواں سال پہلے ہی خصوصی معافی پانے والے قیدی بھی اس رعایت سے مستفید نہیں ہو سکیں گے ، فیصلہ کا مقصد جشن آزادی کی خوشیوں میں قیدیوں اور ان کے اہل خانہ کو شامل کرنا ہے، صوبائی حکومت قیدیوں کی اصلاح اور معاشرے میں مثبت کردار ادا کرنے کے لیے سہولتیں فراہم کرنے پر یقین رکھتی ہے۔
جشن آزادی:پنجاب کے 41 اضلاع میں بیک وقت آتشبازی
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: قیدیوں کی
پڑھیں:
اسرائیلی وزیراعظم نے فلسطینی ریاست کے قیام کی ایک بار پھر مخالفت کردی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تل ابیب: اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نے ایک بار پھر نفرت انگیز بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم کسی بھی علاقے میں فلسطینی ریاست کے قیام کے مخالف ہیں، اور یہ مؤقف کبھی نہیں بدلے گا۔
برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق نیتن یاہو نے اپنے بیان میں کہا کہ کسی بھی علاقے میں فلسطینی ریاست کی ہماری مخالفت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ غزہ کو غیر مسلح کیا جائے گا اور حماس کو یا تو آسان طریقے سے یا مشکل طریقے سے ختم کیا جائے گا۔ مجھے کسی کی تصدیق، ٹویٹس یا لیکچر کی ضرورت نہیں۔
رپورٹ کے مطابق اتوار کے روز ہی اسرائیلی وزیرِ دفاع اسرائیل کاتز اور وزیرِ خارجہ گدعون سار نے بھی فلسطینی ریاست کی مخالفت میں بیانات جاری کیے، تاہم انہوں نے نیتن یاہو کا نام نہیں لیا۔
پیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کا اہم اجلاس شیڈول ہے، جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کی توثیق کے لیے ووٹنگ کرائی جائےگی۔قرارداد کا مسودہ اسرائیل اور حماس کے درمیان صدر ٹرمپ کی ثالثی میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد کے لیے ہے، جس کے تحت غزہ میں عبوری انتظامیہ اور عارضی بین الاقوامی سیکیورٹی فورس قائم کی جائے گی۔
گزشتہ مسودوں کے برعکس اس تازہ مسودے میں ممکنہ مستقبل کی فلسطینی ریاست کا ذکر بھی شامل ہے، جس کے قیام کی اسرائیلی حکومت کی جانب سے سخت مخالفت کی گئی ہے۔اس سے قبل ہفتے کے روز دائیں بازو کے وزراء ایتامار بن گویر اور بیتسلئیل اسموترچ نے نیتن یاہو سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی ریاست کے تصور کی کھل کر مخالفت کریں، جبکہ بن گویر نے خبردار کیا کہ اگر وزیرِاعظم نے مؤقف واضح نہ کیا تو وہ حکومتی اتحاد چھوڑ سکتے ہیں۔