عرس داتا گنج بخش کا افتتاح: حکومت مدت پوری کریگی، افواہوں پر توجہ نہ دیں، اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
لاہور (خصوصی نامہ نگار) حضرت علی ہجویری داتا گنج بخشؒ کے 982 ویں سالانہ عرس مبارک کا آغاز ہوگیا ہے۔ عرس مبارک کا آج دوسرا دن ہے۔ گذشتہ روز ڈپٹی وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے وفاقی وزیر مواصلات عبد العلیم خان، صوبائی وزیر ہائوسنگ بلال یٰسین، سیکرٹری اوقاف ڈاکٹر طاہر رضا بخاری، ایم پی اے میاں مرغوب احمد، ایس ایم بی آر نبیل جاوید، سیکرٹری ایکسائز مسعود مختار اور ڈائریکٹر جنرل مذہبی امور خالد محمود سندھو کے ہمراہ رسمِ چادر پوشی سے عرس کی تقریبات کا آغاز کیا۔ انہوں نے روایتی سبیل دودھ کا بھی افتتاح کیا۔ افتتاحی تقریب میں ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن اوقاف محمد شاکر، ڈائریکٹر پراجیکٹس اوقاف رفیق نور وٹو، ڈپٹی ڈائریکٹرز اوقاف آصف اعجاز، حافظ محمد یوسف، چوہدری طاہر احمد، ایاز حبیب، عظیم حیات، ایڈمنسٹریٹر اوقاف داتا دربار شیخ جمیل احمد، پی ایس او ٹو سیکرٹری اوقاف زاہد اقبال، منیجر ان اوقاف داتا دربار شیخ محمد جمیل، طاہر مقصود، محمد ناصر اور امور مذہبیہ کمیٹی کے ممبران سمیت ملک بھر کے معروف قرا، نعت خواں حضرات نے شرکت کی سعادت حاصل کی۔ خطیب داتا دربا ر مفتی محمد رمضان سیالوی نے پاکستان کی سلامتی، استحکام، ترقی و خوشحالی، قومی یکجہتی، ملک وقوم کی فلاح کیلئے دعائے خیر کی۔ ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار نے سبیل دودھ کا افتتاح کیا۔ انہوں نے حضرت داتا گنج بخشؒ کی معرکۃ الٓاراء تصنیف ’’کشف المحجوب‘‘کے لوگو، ڈاکٹر طاہر رضا بخاری کی تصنیف ’’معارفِ تصوف‘‘، ڈاکٹر ظفر اقبال نوری کی تصنیف ’’تسہیلِ کشف المحجوب‘‘ اور خطیب داتا دربار مفتی محمد رمضان کی تصنیف ’’معارف شاہ ہجویر‘‘کی رونمائی بھی کی۔ علاوہ ازیں عرس کی افتتاحی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو میں نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ہم پانی کے ایک قطرے کی کمی افورڈ نہیں کر سکتے۔ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی۔ افواہوں پر یقین نہ کریں۔ ہم نے ہر جگہ واضح کر دیا ہے اگر ہمارا پانی روکا گیا تو اس کو جنگ تصور کریں گے۔ انڈیا خود انٹرنیشنل فورم پر گیا تھا جس کا فیصلہ آیا ہے۔ انٹرنیشنل قوانین کے تحت دونوں فریقوں کی مرضی سے کوئی معاہدہ ختم ہو سکتا۔ جب کوئی انسان اپنے ملک اور اداروں کے خلاف ہتھیار اٹھا لے وہ بغاوت ہوتی ہے جس میں پھر کوئی بندہ کچھ نہیں کر سکتا۔ نہ اس حکومت نے یہ مقدمات بنائے تھے نہ سہولت کاری کی تھی۔ عدالتی فیصلوں کا احترام کرنا پڑے گا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی ٹیم معاشی اور سفارتی محاذ پر کامیابیاں حاصل کر رہی ہے۔ ڈس انفارمیشن سے پرہیز کرنا چاہیے۔ جب تک کوئی چیز ثابت نہ ہو آگے نہیں پھیلانا چاہیے۔ سیاسی استحکام کے لیے کوشش کر رہے ہیں۔ میاں محمد نواز شریف، آصف زرداری، شہباز شریف اور مریم نواز اور دیگر کی جانب سے دل کی گہرائیوں سے 982 ویں عرس کی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ جشن آزادی اور عرس مبارک ساتھ ساتھ آئے ہیں۔ جشن آزادی بھی بہت بہت مبارک ہو۔ پاکستان کی ترقی کیلئے خصوصی دعائیں کریں۔ پاکستانی عوام کی ترقی و خوشحالی کیلئے دعائیں کریں۔ اللہ کے فضل و کرم سے پاکستان کو بے شمار کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں جن میں اصل کامیابی معرکہ حق ہے۔ پاکستان کو بے پناہ عزت ملی ہے۔ ہمسایہ ملک جانے اور اس کے کام جانیں۔ ہم نے اپنا کام جاری رکھنا ہے۔ معاشی ترقی کی طرف شہباز شریف کی بھر پور توجہ ہے۔ میں نے، وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل نے کئی دورے اکٹھے کئے ہیں۔ ہم ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ فیلڈ مارشل خصوصی دورے پر گئے تھے۔ جب تک تمام ادارے اور سیاسی جماعتیں ملکر کام نہیں کریں گے تو ملک آگے نہیں جائے گا۔ علاوہ ازیں صوبائی وزیر اوقاف ومذہبی امور چوہدری شافع حسین نے داتا دربار پر حاضری دی۔ صوبائی وزیر نے دربار پر چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر ملک کی ترقی و خوشحالی اور امن و سلامتی کیلئے خصوصی دعا کی گئی۔ سہولیات اور لنگر کا معیار چیک کیا۔ سیکرٹری اوقاف ڈاکٹر طاہر رضا بخاری، ڈی جی مذہبی امور، ایڈمنسٹریٹر داتا دربار اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ صوبائی وزیر اوقاف ومذہبی امور چوہدری شافع حسین نے کہاکہ حضرت داتا گنج بخش رحمۃ اللہ علیہ نے خطے میں اسلامی تعلیمات کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کے آستانہ پر دنیا بھر سے عقیدت مند حاضری کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: داتا گنج بخش داتا دربار اسحاق ڈار
پڑھیں:
غزہ میں مکمل جنگ بندی اور تعمیر نو ناگزیر ہے، وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا قومی اسمبلی میں خطاب
وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ غزہ اس وقت ایک قبرستان بن چکا ہے جہاں انسانیت دم توڑ رہی ہے اور عالمی برادری امن قائم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یورپی یونین، عرب ممالک اور حتیٰ کہ اقوام متحدہ بھی فلسطین میں امن بحال کرنے میں کوئی کردار ادا کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ صدر ٹرمپ نے غزہ کے مسئلے کے حل کے لیے اہم نکات پیش کیے اور ان سے جنگ بندی کے ایک نکاتی ایجنڈے پر بات ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ کا غزہ امن منصوبہ: نیتن یاہو کی حمایت حاصل، حماس کی منظوری باقی
انہوں نے کہا کہ غزہ میں امن قائم کرنے میں اقوام متحدہ کی مکمل طور پر ناکامی کے تناظر میں 8 ملکوں کی جانب سے ایک ڈرافٹ تیار کیا گیا، جس میں جنگ بندی، انسانی امداد اور تعمیرِ نو کے حوالے سے تجاویز شامل تھیں، بعض ممالک نے اس ڈرافٹ پر دستخط کرنے کی بھی تجویز دی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ہفتے کو بتایا گیا کہ امریکا نے بھی ایک علیحدہ ڈرافٹ تیار کیا ہے، جو پیر کو باضابطہ طور پر پیش کیا گیا۔
اس ڈرافٹ میں 20 نکات شامل تھے جن میں فوری جنگ بندی، متاثرین کو خوراک و ادویات کی فراہمی، امدادی راہداریوں کے قیام اور جنگ کے بعد غزہ کی تعمیر نو جیسے اقدامات تجویز کیے گئے۔
مزید پڑھیں:فلسطین سے متعلق پاکستان کی پالیسی واضح، غزہ امن منصوبے پر سیاست نہ کی جائے، اسحاق ڈار
وزیر خارجہ نے کہا کہ ان معاملات پر اتفاقِ رائے کے بعد طے کیا گیا کہ ایک مشترکہ بیان جاری کیا جائے، جسے رات ایک بجے حتمی شکل دے دی گئی۔
انہوں نے زور دیا کہ غزہ میں مکمل جنگ بندی ناگزیر ہے اور پاکستان عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ انسانی المیے کو ختم کرنے اور علاقے کی تعمیر نو کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کرے۔
وزیر خارجہ نے ایوان میں اپنے اظہارِ خیال میں زور دیا کہ مذاکرات ہی مسائل کے حل کا واحد راستہ ہیں اور تمام تنازعات افہام و تفہیم سے حل کیے جاسکتے ہیں۔
مزید پڑھیں:غزہ انسانیت اور عالمی ضمیر کا قبرستان بن چکا ہے، اسحاق ڈار کا سلامتی کونسل میں خطاب
انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے پر الزام تراشی کسی مسئلے کا حل نہیں، بلکہ عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔
اسحاق ڈار نے وزیر اعظم شہباز شریف کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تقریر کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے کشمیر اور فلسطین کے مقدمے کو بھرپور طریقے سے پیش کیا اور کھل کر اسرائیل کا نام لیتے ہوئے مذمت کی۔
ان کے بقول وزیر اعظم کی تقریر کو سب سے زیادہ دیکھا گیا اور دنیا بھر میں پذیرائی ملی۔
مزید پڑھیں:نیویارک: اسحاق ڈار کا او آئی سی اجلاس سے خطاب، سیرتِ نبویؐ امن و رواداری کی بنیاد قرار
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ غزہ میں لاکھوں افراد خوراک اور ادویات کی کمی کے باعث جان کی بازی ہار رہے ہیں، جو عالمی ضمیر کے لیے ایک سوالیہ نشان ہے۔
اس موقع پر اسحاق ڈار نے ایوان میں واپسی پر اپنے دوستوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمیشہ فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا رہے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
20 نکات اسحاق ڈار اسرائیل اقوام متحدہ انسانی امداد جنرل اسمبلی جنگ بندی ڈرافٹ عالمی ضمیر غزہ فلسطین قومی اسمبلی کشمیر وزیر خارجہ