دنیا بھر میں کشمیری آج بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
ویب ڈیسک: پاکستان سمیت دنیا بھر میں کشمیری آج بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کُل جماعتی حریت کانفرنس کی جانب سے غیور اور بہادر کشمیریوں سے آج (15 اگست) کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی اپیل کی گئی ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا کہ جس دن بھارت اپنی آزادی کا جشن مناتا ہے، وہ دن کشمیریوں کیلئے غلامی، جبری تسلط اور مظالم کی سیاہ یاد ہے، ہم اس دن کو یومِ سیاہ کے طور پر مناتے ہیں تاکہ دنیا کو بتا سکیں کہ کشمیری قوم بھارتی تسلط کی قیدی نہیں بلکہ آزادی کی متلاشی ہے۔
جشن آزادی:پنجاب کے 41 اضلاع میں بیک وقت آتشبازی
کشمیری عوام کا کہنا ہے کہ کشمیری اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنا پیدائشی حق مانگ رہے ہیں، آج بھی کشمیری بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہوئے عالمی برداری سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔
حریت رہنماؤں کی اپیل کے فوری بعد بھارتی فورسز نے روایتی جبر کا استعمال کرتے ہوئے چھاپے مارے، درجنوں نوجوانوں کو گرفتار کیا اور انٹرنیٹ سروسز معطل کر دی۔
اس کے باوجود وادی میں کشمیری نوجوانوں نے جگہ جگہ یومِ سیاہ کے بینرز، سیاہ جھنڈے اور پاکستانی پرچم آویزاں کرنا شروع کردیئے، مقبوضہ کشمیر کے کئی علاقوں میں بھارت مخالف نعرے اور آزادی کے حق میں وال چاکنگ بھی دیکھنے میں آئی ہے۔
پنجاب میں جشنِ آزادی پر 41 اضلاع میں بیک وقت آتشبازی
دوسری جانب حریت رہنماؤں نے 14 اگست کو پاکستان کا یومِ آزادی یومِ تشکر کے طور پر منایا اور پاکستانی قوم کو دلی مبارکباد دی۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سیاہ کے طور پر زادی یوم رہے ہیں کا یوم
پڑھیں:
تحریک تحفظ آئین پاکستان کا 27ویں ترمیم کے خلاف یوم سیاہ منانے کا اعلان
اسلام آباد:تحریک تحفظ آئین پاکستان نے جمعہ 21 نومبر کو 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف ملک بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کر دیا۔
سپریم کورٹ کے سامنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن رہنما محمود خان اچکزئی نے کہا کہ جمعہ کو پورے پاکستان میں یومِ سیاہ منایا جائے گا، جمعہ کی نماز میں ہم سب اس ترمیم کی مذمت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا قانون ہر اس چیز کی مخالفت کرتا ہے جو اسلام کے خلاف ہو اور 27ویں ترمیم نے قانون کو غیر مؤثر کر دیا۔
محمود اچکزئی نے بتایا کہ ہم ایک بڑی اپوزیشن اتحاد کانفرنس بلا رہے ہیں جس میں ہر طبقے کے لوگ شامل ہوں گے، بدتمیزی نہیں ہوگی اور پر امن احتجاج ہوگا۔
اس موقع پر علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ آج ہم نے پارلیمنٹ سے سپریم کورٹ تک واک کی، پاکستان میں عوام کے لیے انصاف کے تمام راستے بند ہوگئے، اب ظلم کا راستہ ہمارے سسٹم میں کوئی نہیں روک سکتا۔
انہوں نے کہا کہ متفقہ آئین کو متنازع آئین بنا دیا گیا، پاکستان کی سالمیت پر حملہ ہو رہا ہے، آئین کی روح کے خلاف کوئی قانون سازی نہیں ہو سکتی۔ اب یہ اسرئیل کو تسلیم کرلیں تو انہیں کون پوچھے گا؟ ہم پوچھیں گے اور پاکستان کی عوام پوچھے گی، جب تک زندہ ہیں ہم چپ نہیں رہیں گے۔
علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ آنے والا جمعہ پورے ملک میں یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے گا، ہر کوئی جمعہ کو سیاہ پٹیاں باندھے گا، قومی کانفرنس بھی بلائی جا رہی ہے۔
سابق سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ پیٹرول میں 100 روپے ٹیکس دیا جا رہا ہے، اس وقت لوگ گندہ پانی پینے کی وجہ سے بیمار ہیں، ڈھائی لاکھ روپے ہر پاکستانی مقروض ہے لیکن ان کے لیے کوئی قانون سازی نہیں ہو رہی، صرف اشرافیہ کے لیے قانون سازی ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایسے دستور کو نہیں مانتے نہیں جانتے، 27 ویں آئینی ترمیم بنیادی حقوق پر ڈرون حملہ ہے، استثنا غیر قانونی ہے، پاکستانی عوام اس کو مسترد کرتی ہے۔ ہم اس کی جنگ جاری رکھیں گے۔
مشتاق خان نے کہا کہ پاکستان کے مشیر سیاحت اسرائیل کے مشیر سے ملتے ہیں، امریکی دباؤ پر ٹرمپ کے منصوبے کو ووٹ دیا، یہ فلسطین کا سودا ہے، یہ مسجد اقصیٰ کا سودا ہے، ہم اس کو مسترد کرتے ہیں۔