جشن آزادی کے موقع پر واہگہ بارڈر عوام کیلئے کھول دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
لاہور:
پاکستان کے 78 ویں جشن آزادی پر لاہور کے تاریخی واہگہ بارڈر کو آرائش و تزئین اور توسیع کے بعد عوام کے لیے کھول دیا گیا، یہ وہی مقام ہے جہاں 1947 کی تقسیم کے بعد ہندوستان سے مسلمانوں کے لٹے پٹے قافلے ہجرت کر کے اس سرزمین پر پہنچے تھے جبکہ واہگہ بارڈر کی توسیع کے منصوبے کا آغاز 2024 میں کیا گیا تھا، جس کے تحت نہ صرف سرحدی تنصیبات کو جدید سہولیات سے آراستہ کیا گیا بلکہ تاریخی اور ثقافتی پہلوؤں کو بھی نمایاں کرنے کا اہتمام کیا گیا۔
پاکستان رینجرز پنجاب نے واہگہ بارڈرکی توسیع اور آرائش وتزئین کی ڈاکومنٹری بھی جاری کردی ہے۔
پاکستان رینجرز پنجاب ایک پیشہ ور فورس ہے جو بھارت سے متصل پاکستانی سرحد کی نگرانی کے ساتھ ساتھ ملک کے داخلی محاذوں پر بھی خدمات انجام دیتی ہے، اس کے فرائض میں پاک-بھارت سرحد پر مشترکہ چیک پوسٹس کے انتظامی امور، دفاعِ وطن یقینی بنانا اور پرچم کشائی اور پرچم اتارنے کی تقریبات کا انعقاد شامل ہے، یہ روایت 11 اکتوبر 1947 سے جاری ہے۔
واہگہ جائنٹ چیک پوسٹ کی تعمیرِ نو کے دوران گرینڈ ایرینا میں ناظرین کے لیے نشستوں کی گنجائش 7 ہزار سے بڑھا کر 25 ہزار کر دی گئی ہے، یہاں ایک تھیم پارک تعمیر کیا گیا ہے جس میں تقسیم ہند کے دوران مہاجرین کی نقل مکانی کی عکاسی کے لیے ریلوے اسٹیشن کا ماڈل بنایا گیا ہے، اس میں ٹرین اور ہجرت کرنے والے افراد کی مشکلات اور قربانیوں کو اجاگر کیا گیا ہے، جب کہ ٹینک، ہیلی کاپٹر اور دیگر اسلحے کی نمائش بھی موجود ہے۔
پنجاب رینجرز کے شہدا کی یاد میں ایک یادگار قائم کی گئی ہے اور بڑی اسکرینوں پر پاکستان کی تاریخ اور مناظر دکھائے جاتے ہیں، عوام کی سہولت کے لیے نیا فوڈ کورٹ، نماز گاہ اور وسیع پارکنگ ایریا بھی بنایا گیا ہے۔
واہگہ بارڈر میں قومی پرچم کے پول کی بلندی 115 میٹر سے بڑھا کر 139 میٹر کر دی گئی ہے، جس سے یہ جنوبی ایشیا کا بلند ترین اور ایشیا کا ساتواں بلند ترین پرچم بن گیا ہے۔
اسی طرح گرینڈ ایرینا کا داخلی دروازہ باب آزادی لاہور قلعہ کے عالمگیری دروازے کی طرز پر تعمیر کیا گیا ہے، جو اسلامی فنِ تعمیر کی ایک نادر مثال اور دنیا کا سب سے بڑا دروازہ ہے، واہگہ جائنٹ چیک پوسٹ نہ صرف دفاع وطن پر مامور جوانوں کے لیے بلکہ پاکستانی عوام کے لیے بھی ایک جذباتی اہمیت رکھتی ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان واہگہ بارڈر کیا گیا گیا ہے کے لیے
پڑھیں:
تلہ گنگ کے گاؤں سگھر میں یادگار شہداء کی تعمیر
تلہ گنگ ( نیوزڈیسک) تلہ گنگ کے گاؤں سگھر میں مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت یادگارِ شہداء کی تعمیر کر لی۔
تلہ گنگ کے گاؤں سگھر کو شہداء اور غازیوں کی سرزمین کے طور پر بھی جانا جاتا ہے، مقامی افراد کی جانب سے یادگارِ شہداء پر ایک شاندار اور جذبۂ حب الوطنی سے سرشار تقریب کا انعقاد کیا گیا،علاقہ کے معززین کے علاوہ مختلف طبقات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
شرکاء نے مادرِ وطن پر جان نچھاور کرنے والے شہداء کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کیا، سگھر کے 30 بہادر سپوتوں نے مادرِ وطن کے لیے جانوں کا نذرانہ پیش کیا جن میں 25 پاک آرمی اور 5 پاک فضائیہ کے شہداء شامل ہیں۔
اس کے علاوہ گاؤں سگھر کی پہچان اس کے 766 غازی ہیں جو کہ پاک فوج، پاک فضائیہ اور پاک بحریہ میں مختلف ادوار میں خدمات پیش کر چکے ہیں، تقریب کے دوران شہداء کے ورثاء میں اعزازی شیلڈز بھی تقسیم کی گئیں۔
یہ تقریب نہ صرف شہداء کی عظیم قربانیوں کا اعتراف تھا بلکہ سگھر کے باسیوں کی حب الوطنی، اتحاد اور پختہ عزم کا روشن ثبوت بھی ہے۔
اس موقع پر نائیک (ر) غلام محمد نے بتایا کہ میں نے اکہتر کی جنگ لڑی ہے اور میں آج بھی اس ملک کے لیے جان دینے کے لیے تیار ہوں۔
چیف وارنٹ آفیسر (ر) ملک ملازم حسین نے بتایا کہ ہم نے گاؤں کی عوام کے تعاون سے اپنے گاؤں میں یادگار شہداء تعمیر کی ہے، ہمارا گاؤں شہیدوں اور غازیوں کا گاؤں ہے، ہمارے 28 شہداء ہیں۔
صوبیدار (ر) اعجاز حسین نے کہا کہ ہم نے اپنی مدد آپ کے تحت یادگار شہداء بنائی ہے، ہمارے آج بھی 700 کے قریب غازی ہیں جو افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ آج بھی کھڑے ہیں، ہم اپنے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔