راولپنڈی: خاوند کے مبینہ تشدد سے خاتون جاں بحق، خاموشی سے تدفین کی کوشش ناکام بنا دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 اگست2025ء) تھانہ دھمیال کی حدود میں واقعہ علاقے گرجا میں خاوند کے مبینہ تشدد سے ہلاک ہونے والی خاتون کی خاموشی سے تدفین کی کوشش ناکام بنا دی گئی۔ پولیس کے مطابق لواحقین نے متوفیہ کے جسم پر تشدد کے نشانات دیکھ کر لاش کوٹ ادھو سے واپس راولپنڈی منتقل کیا۔ اطلاع ملنے پرپولیس نے شوہر کو حراست میں لے لیا، پولیس نے خاتون کا پوسٹ مارٹم کروا کر کارروائی کا آغاز کردیا ۔
پولیس کا مزید کہنا تھا کہ 10 اگست کو گرجا روڈ سے مسماتہ ثمینہ کو خاوند اور بیٹے نے اسپتال منتقل کرکے سیڑھیوں سے گر کر سر اور جسم پر چوٹیں لگنا بتایا، 14 اگست کو مسامتہ ثمینہ کے دم توڑنے پر لاش تابوت میں بند کرکے خاموشی سے کوٹ ادھو لے گئے۔ کوٹ ادھو میں خاموشی سے تدفین کرنے لگے تو خاتون کے رشتہ داروں کو شک ہوا، خاتون کو غسل دینے کے دوران جسم پر تشدد کے نشانات دیکھے تو لواحقین نے لاش دوبارہ راولپنڈی منتقل کرکے پولیس کو اطلاع دی۔(جاری ہے)
واقعہ پر سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی نے نوٹس لیا جس پر دھمیال پولیس نے خاتون کا پوسٹمارٹم کروا لیا۔ پولیس حکام کے مطابق مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔ کچھ روز قبل فیروزوالا اور بہاولپور میں مبینہ طور پر سسرالیوں کے تشدد سے دو خواتین جاں بحق ہو گئیں، بہاولپور میں بہو کو مبینہ طور پر شک کی بناء پر قتل کیا گیا ۔فیروزوالہ تھانہ فیکٹری ایریا کے علاقہ میاں کالونی ڈوگر چوک میں شوہر نے مبینہ تشدد کر کے بیوی کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ لواحقین کا کہنا تھا کہ شوہر بیوی کو 4 دن قبل صلح کے بہانے سے گھر لے کر گیا تھا، خاتون کی شناخت 22 سالہ انعم سے ہوئی جو 2 بچوں کی ماں ہے۔سسرالیوں نے خاتون کے گھر والوں کو طبی موت کا بتایا۔اہل خانہ کے مطابق جب انعم کا جسم دیکھا گیا تو اس پر تشدد کے نشانات تھے۔خاتون پر تشدد کے نشانات دیکھ کر گھر والوں نے 15 پر کال کی تو پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اورلاش کو پوسٹماٹم کے لئے ہسپتال منتقل کیا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پر تشدد کے نشانات
پڑھیں:
کراچی، گلشن اقبال میں اسپیشل بچوں کے اسکول میں بچے پر تشدد
فائل فوٹوکراچی کے علاقے گلشن اقبال میں اسپیشل بچوں کے تعلیمی ادارے میں بچے پر تشدد کا واقعہ پیش آیا ہے۔
26 ستمبر کو پیش آئے واقعہ کی سی سی ٹی وی وڈیو میں خاتون ٹیچر کو بچے پر تشدد کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔
واقعہ کا مقدمہ 2 اکتوبر کو سندھ ایمپاورمنٹ آف پرسن ود ڈس ایبلیٹی کی مدعیت میں درج کرایا گیا۔
ادارے نے ٹیچر کو برطرف کردیا جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ تشدد کرنے والی خاتون کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔