بچوں سے ’رومانوی‘ چیٹ پر میٹا امریکا میں تحقیقات کی زد میں
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
سوشل میڈیا دیو ’میٹا پلیٹ فارمز‘ کو اس وقت شدید سیاسی دباؤ کا سامنا ہے جب امریکی میڈیا نے ایک داخلی پالیسی دستاویز افشا کی جس کے مطابق کمپنی کے مصنوعی ذہانت سے چلنے والے چیٹ بوٹس کو بچوں کے ساتھ ’رومانوی یا جذباتی‘ گفتگو کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ اس انکشاف کے بعد 2 ریپبلکن سینیٹرز نے فوری طور پر کانگریس سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میٹا کے بچوں اور نوجوانوں کے تحفظ کے لیے کارآمد فیچرز، متعدد اکاؤنٹس بلاک
رائٹرز کے مطابق یہ پالیسی دستاویز کمپنی کے اندر موجود گائیڈ لائنز کا حصہ تھی، جس میں واضح طور پر مثالیں دی گئی تھیں کہ کس طرح چیٹ بوٹس بچوں کے ساتھ فلرٹ یا رومانوی کردار ادا کر سکتے ہیں۔
میٹا نے اس دستاویز کی موجودگی کی تصدیق کی تاہم مؤقف اختیار کیا ہے کہ یہ مثالیں ’غلط‘ تھیں اور کمپنی کی پالیسی سے مطابقت نہیں رکھتی تھیں۔ ترجمان کے مطابق رائٹرز کی جانب سے سوالات ملنے کے بعد ان حصوں کو فوری طور پر ہٹا دیا گیا۔
ریپبلکن سینیٹر جوش ہولی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ’یہ حقیقت کہ میٹا نے صرف پکڑے جانے کے بعد ہی اپنی پالیسی بدلی، باعثِ تشویش ہے۔ یہ فوری کانگریسی تحقیقات کا جواز فراہم کرتی ہے۔‘
Meta’s exploitation of children is absolutely disgusting.
— Sen. Marsha Blackburn (@MarshaBlackburn) August 14, 2025
ریپبلکن سینیٹر مارشا بلیکبرن کی ترجمان نے بھی کہا کہ وہ اس معاملے کی مکمل چھان بین کی حمایت کرتی ہیں۔
ڈیموکریٹ سینیٹر پیٹر ویلچ نے اس واقعے کو بچوں کی آن لائن حفاظت کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ’یہ رپورٹ واضح کرتی ہے کہ مصنوعی ذہانت کے نظام میں بچوں کی صحت و سلامتی کے تحفظ کے لیے سخت اور مؤثر حفاظتی اقدامات ضروری ہیں۔‘
یہ بھی پڑھیں: خودکار ترجمے میں بھارتی وزیر اعلیٰ کی موت کی جھوٹی اطلاع جاری ہونے پر میٹا نے معافی مانگ لی
اس معاملے نے امریکی سینیٹ میں مصنوعی ذہانت پر ضابطہ سازی کے مباحثے کو بھی مزید تیز کر دیا ہے۔ گزشتہ ماہ سینیٹ نے بھاری اکثریت (99-1) سے ایک ترمیم کو مسترد کیا تھا جو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیکس اور اخراجات کے بل میں شامل تھی، جس کے تحت ریاستوں کو مصنوعی ذہانت پر قانون سازی سے روک دیا جاتا۔ اس فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ کانگریس میں AI کے استعمال اور اس کے ضابطوں پر اختلاف رائے موجود ہے، لیکن بچوں کی حفاظت کے معاملے میں سخت موقف رکھنے والے ارکان دونوں جماعتوں میں پائے جاتے ہیں۔
میڈیا ذرائع کے مطابق اگر تحقیقات شروع ہوتی ہیں تو میٹا کو اپنی AI پالیسیز، تربیتی ڈیٹا اور حفاظتی اقدامات کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کرنا پڑسکتی ہیں، جو کمپنی کے لیے ایک بڑا قانونی اور عوامی تعلقات کا چیلنج ثابت ہوسکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news امریکا اے آئی بچے تحقیقات رومانوی چیٹ فیس بک میٹا واٹس ایپذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا اے ا ئی بچے تحقیقات رومانوی چیٹ فیس بک میٹا واٹس ایپ مصنوعی ذہانت کے مطابق کے لیے
پڑھیں:
جو بائیڈن کی بیٹی کا شوہر سے طلاق لینے کا فیصلہ، وجہ سامنے آگئی
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک)امریکا کے سابق صدر جو بائیڈن کی بیٹی نے اپنے شوہر سے طلاق لینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شوہر سے علیحدگی کے لیے 44 سالہ ایشلی بائیڈن نے عدالت سے رجوع کرلیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق ایشلی بائیڈن نے شادی کے 13 سال بعد پلاسٹک سرجن ڈاکٹر ہوورڈ کرین سے راہیں جدا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایشلی بائیڈن نے رواں ہفتے کے آغاز میں فلاڈیلفیا کی فیملی کورٹ میں طلاق کے لیے درخواست دائر کی ہے، دائر کی گئی درخواست میں انہوں نے اپنی شادی کی ناکامی کا ذکر کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق صدر کی بیٹی نے عدالتی کارروائی سے کچھ دیر قبل سوشل میڈیا پر ایک مرد اور خاتون کی ہاتھ پکڑے تصویر پوسٹ کی تھی جس میں ان کا اشارہ تھا کہ یہ ان کے خاوند اور گرل گرینڈ ہیں۔
امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایشلی بائیڈن نے کچھ دیر بعد ہی اس اسٹوری کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ حذف کردیا تھا۔
امریکی میڈیا کے مطابق سابق صدر کی بیٹی کی سوشل میڈیا اسٹوری اور طلاق کے لیے دائر درخواست کے حوالے سے ڈاکٹر ہوورڈ کرین سے مؤقف لینے کی کوشش کی گئی تاہم انہوں نے اس حوالے سے بات کرنے سے انکار کردیا۔
واضح رہے کہ سابق امریکی صدر جو بائیڈن کی بیٹی ایشلی بائیڈن اور ڈاکٹر ہوورڈ کرین کی شادی 2012 میں ہوئی تھی۔
Post Views: 5