نئی دہلی:بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے یومِ آزادی کے موقع پر لال قلعے سے قوم سے خطاب کرتے ہوئے بھارت کے ایک نئے اور جدید فضائی دفاعی نظام سدرشن چکر  کے آغاز کا باضابطہ اعلان کر دیا۔ مودی کا کہنا تھا کہ یہ نظام آئندہ دس برسوں کے دوران ملک بھر میں نصب کر دیا جائے گا، اور اس کا مقصد بھارت کو کسی بھی بیرونی فضائی خطرے سے مکمل تحفظ فراہم کرنا ہے۔
سدرشن چکر کیا ہے؟
نریندر مودی کے مطابق سدرشن چکر ایک ایسا طاقتور نظام ہوگا جو نہ صرف دشمن کے حملے کو ناکام بنائے گا بلکہ بھرپور جوابی وار کی بھی صلاحیت رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ شہریوں کی حفاظت اور جدید جنگی چیلنجز کا مؤثر جواب دینے کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ مودی نے عزم ظاہر کیا کہ:
035 تک ملک کے تمام اہم علاقوں — جیسے اسپتال، ریلوے اسٹیشن، عبادت گاہیں اور شہری مراکز — جدید ترین دفاعی شیلڈ کے تحت محفوظ ہوں گے۔
آئرن ڈوم طرز کا نظام
بھارتی حکومت اس منصوبے کو اسرائیلی طرز کے دفاعی نظام ’آئرن ڈوم‘ کی طرز پر تیار کر رہی ہے، لیکن یہ مکمل طور پر بھارت میں تیار کردہ ٹیکنالوجی پر مبنی ہوگا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ نظام ملک بھر میں کئی سطحوں پر سکیورٹی شیلڈز بنائے گا، جس سے فضائی حملوں، ڈرونز، میزائلز اور دیگر جدید ہتھیاروں سے دفاع ممکن ہوگا۔
پاکستان کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے تناظر میں اعلان
یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب تین ماہ قبل مئی 2025 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کئی دہائیوں کی سب سے شدید جھڑپیں ہوئی تھیں، جن میں ہوائی حملوں، ڈرونز، میزائلز اور توپ خانے کا استعمال کیا گیا۔ بھارت نے ان حملوں کو مقبوضہ کشمیر میں 26 شہریوں کی ہلاکت کا ردِ عمل قرار دیا تھا، جس کا الزام اس نے پاکستان پر عائد کیا — تاہم پاکستان اس کی تردید کر چکا ہے۔
بھارت کے اس اعلان سے صرف ایک دن قبل 14 اگست کو یومِ آزادی پاکستان کے موقع پروزیراعظم شہباز شریف نے بھی ایک اہم دفاعی قدم اٹھاتے ہوئے آرمی راکٹ فورس کمانڈ کے قیام کا اعلان کیا تھا۔ یہ نئی فورس پاکستان کی روایتی جنگی حکمت عملی میں میزائل آپریشنز کی نگرانی کرے گی۔

Post Views: 8.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

 امریکی ملٹی نیشنل کارپوریشن پروکٹر اینڈ گیمبل کا پاکستان میں اپنی تجارتی سرگرمیاں بند کر نے کااعلان

 امریکی ملٹی نیشنل کارپوریشن پروکٹر اینڈ گیمبل (پی اینڈ جی) نے اعلان کیا ہے کہ وہ پاکستان میں اپنی پیداوار اور تجارتی سرگرمیاں بند کر دے گی اور ری اسٹرکچرنگ پروگرام کے تحت ’تھرڈ پارٹی ڈسٹری بیوٹرز‘ پر انحصار کرے گی۔
 واضح رہے کہ یہ خبر ایسے وقت میں آئی ہے، جب پچھلے تین سالوں میں کئی ملٹی نیشنل کمپنیاں پاکستان سے اپنا کاروبار سمیٹ چکی ہیں، جن میں ایلی لِلی، شیل، مائیکروسافٹ، اوبر اور یاماہا شامل ہیں۔
 کیا یہ رجحان اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ پاکستان کا معاشی ماحول ملٹی نیشنلز کے لیے غیر موزوں ہے یا اس کے دیگر اسباب ہیں؟ اس حوالے سے جانتے ہیں کہ ماہرین کیا رائے ہے۔
پاکستان بزنس کونسل (پی بی سی) کے سی ای او احسان ملک کاکہناہے کہ ملٹی نیشنلز کمپنیوں کے انخلا کی متعدد وجوہات ہیں اور ان کی نوعیت ہر شعبے میں مختلف ہے۔
انہوں نے کہا کہ دواسازی کے شعبے میں ایم این سیز قیمتوں میں تبدیلی کی منظوری میں تاخیر اور کچھ مقامی کمپنیوں کی ناقص پروموشنل پالیسیوں کی وجہ سے ملک چھوڑ دیتی ہیں، جبکہ شیل اور پی این جی جیسی کمپنیاں عالمی سطح پر ’کٹیگریز اور جغرافیوں‘ پر فوکس میں تبدیلی کے باعث نکلیں، دیگر وجوہات میں دانشورانہ املاک کے حقوق کے کمزور نفاذ کو بھی شامل کیا۔
انہوں نے کہاکہ مقامی کمپنیوں سے بڑھتی مسابقت، وسیع غیر رسمی شعبہ جات اور کم ہوتے منافع گروپ کی کارکردگی کو متاثر کرتے ہیں، جن کے ساتھ بلند ٹیکس اور کمزور روپیہ بھی کاروبار ختم کرنے کے اسباب ہیں۔
 انہوں نے کہا کہ کمپنیاں اکثر ’سیکیورٹی صورتحال‘ کا بھی حوالہ دیتی ہیں، لیکن کم غیر ملکی افراد کے ساتھ مقامی انتظامیہ نے حالات سے نمٹنا سیکھ لیا ہے۔
 انہوں نے کہا کہ یہ نوٹ کرنا اہم ہے کہ جانے کا مطلب ہمیشہ یہ نہیں ہوتا کہ مصنوعات اور برانڈز کی پیداوار بند کی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈسٹری بیوٹر ماڈل ان کی موجودگی برقرار رکھ سکتا ہے اور ایم این سیز اپنے برانڈز کو فروغ دینے کے لیے تھرڈ پارٹی مارکیٹ ریسرچ اور ایڈورٹائزنگ ایجنسیز پر انحصار کر سکتی ہیں۔
اے کے ڈی سیکیورٹیز کے ریسرچ ڈائریکٹر اویس اشرف نے کہا کہ ’ہر ملک میں مینوفیکچرنگ سہولت قائم رکھنے کے بجائے کئی کمپنیاں اسٹریٹجک تبدیلی کے تحت اپنے آپریشنز کو ریجنل حب میں منتقل کر رہی ہیں تاکہ وہ اکانومیز آف اسکیل سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔
 انہوں نے کہا کہ مقامی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی بڑھتی صلاحیت، زیادہ ہنر مند ورک فورس اور جدید ٹیکنالوجیز کے استعمال‘ نے یہ سہولت دی ہے کہ ’فزیکل موجودگی کے بغیر بھی مصنوعات کی ہموار تقسیم ممکن ہو سکے۔

متعلقہ مضامین

  • نریندر مودی نے غزہ میں ٹرمپ کے امن منصوبے کی حمایت کی
  • معرکہ حق میں شکست کے باوجود مودی سرکار کی افواج میں جارحیت کا سلسلہ جاری
  • معرکہ حق میں عالمی رسوائی کے باوجود انتہا پسند مودی کی  شکست خوردہ افواج  کا جنگی جنون برقرار 
  • ٹرمپ مودی کشیدگی کی وجہ پاکستان سے ٹرمپ کی قربت
  • سیرین ائیر کا فضائی آپریشن معطل
  • مودی سرکار نے ویمنز ورلڈ کپ کو بھی نشانے پر رکھ لیا ،بھارت کا کرکٹ سے کھلواڑ جاری
  • مظاہرین کے90فیصدمطالبات مان لئے ، مزیدکسی پیکج کااعلان کرناپڑاتو وزیراعظم کریں گے ، طلال چوہدری
  •  امریکی ملٹی نیشنل کارپوریشن پروکٹر اینڈ گیمبل کا پاکستان میں اپنی تجارتی سرگرمیاں بند کر نے کااعلان
  • ٹرمپ کا مجوزہ غزہ امن منصوبہ نوآبادیاتی نظام کی بحالی کا اعلان ہے‘ حافظ نعیم الرحمن
  • مودی راج؛ بھارت میں جرائم کی شرح خطرناک حد تک بلند، عوام بے یار و مددگار