لاہور:

شاہدرہ ٹاؤن پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملازمت پر جانے والی خواتین سے پرس اور موبائل فون چھیننے والے خطرناک گینگ کے 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

پولیس کے مطابق ملزمان میٹرو اسٹیشن کے گرد و نواح میں گھات لگا کر نوکری پر جانے والی خواتین کو نشانہ بناتے تھے اور اسنیچنگ کے ساتھ ساتھ گھروں میں گھس کر چوریاں بھی کرتے تھے۔ ایس پی سٹی بلال احمد کے مطابق ملزمان موٹر سائیکل پر سوار ہو کر جھپٹا مارتے اور پرس، موبائل فون اور نقدی چھین کر فرار ہو جاتے۔

دس روز قبل شاہدرہ ٹاؤن کے علاقے میں بھی ملزمان نے ایک شہری کی بہن سے واردات کی تھی جس کی فوٹیج سی سی ٹی وی کیمرے میں محفوظ ہو گئی تھی۔ ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ واردات کے بعد ملزمان کس طرح فرار ہوئے۔

پولیس کو خفیہ اطلاع ملی کہ گینگ نئی واردات کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، جس پر بروقت کارروائی کرتے ہوئے ان کے منصوبے کو ناکام بنا دیا گیا۔ چند روز کے اندر ہی دونوں ملزمان کو مال مسروقہ سمیت گرفتار کر لیا گیا۔

ایس پی سٹی کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان ناصر اور عمران لاہور کے مختلف علاقوں میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتیں کرتے رہے ہیں۔ ان کے قبضے سے موٹر سائیکل، آرٹیفیشل جیولری، جوسر، نقد رقم اور اسلحہ برآمد کیا گیا ہے۔ پولیس نے ان کے خلاف مقدمات درج کر لیے ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

موت کی وادی میں پنپنے والا پودا انسانوں کی بقا میں اہم کردا ادا کر سکتا ہے، مگر کیسے؟

کیلیفورنیا کے گرم ترین صحرائی علاقے ڈیتھ ویلی میں ایک ایسا پودا پایا جاتا ہے جو فطرت کے تمام اصولوں کو چیلنج کرتے ہوئے وہاں بڑھتا ہے جہاں زیادہ تر جانداروں کی بقا ممکن نہیں۔

یہ پودا Tidestromia oblongifolia ہے جو سائنسدانوں کی توجہ کا مرکز بن چکا ہے کیونکہ یہ انتہائی درجہ حرارت میں جینے کی غیر معمولی صلاحیت رکھتا ہے جو مستقبل کی زرعی تحقیق میں انقلابی تبدیلیاں لا سکتا ہے۔

مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی کے محققین نے دریافت کیا کہ یہ پودا اپنے اندرونی عمل کو مکمل طور پر دوبارہ ترتیب دیتا ہے تاکہ شدید گرمی سے بچا جا سکے۔

ڈیتھ ویلی کے انتہائی حالات کو تجربہ گاہ میں نقل کرتے ہوئے محققین نے مشاہدہ کیا کہ یہ پودا محض دس دنوں میں اپنی پودے کی مقدار تین گنا بڑھا لیتا ہے جبکہ وہ دوسرے پودے جو گرمی کے خلاف مزاحمت رکھتے ہیں اپنی نشوونما کو روک دیتے ہیں۔ اس تیز رفتار تطبیق کی وجہ اس کے میٹابولزم اور جینیاتی اظہار میں گہرے تبدیلیوں کا عمل ہے۔

اس پودے کی فزیالوجی کا گہرا مطالعہ کرنے پر پتا چلا کہ حرارت کے اثر سے اس کے خلیوں میں نمایاں تبدیلیاں آتی ہیں۔

مائٹوکونڈریا جو خلیے کی توانائی کی پیداوار کے ذمہ دار ہیں، کلوراپلاسٹس کے قریب منتقل ہو جاتے ہیں جہاں فوٹوسنتھسس ہوتا ہے۔

کلوراپلاسٹس ایک منفرد پیالہ نما شکل اختیار کر لیتے ہیں، جو شاید کاربن ڈائی آکسائیڈ کے قبضے میں مددگار ثابت ہو۔ اسی دوران ہزاروں جینز اپنے فعل کو پورے دن میں تبدیل کرتے ہیں، اہم ساختوں کا تحفظ کرتے ہیں اور توانائی کی پیداوار کو برقرار رکھتے ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج کی عالمی زرعی دنیا کے لیے اہمیت بے حد اہم ہیں کیونکہ دنیا بھر میں درجہ حرارت میں اضافے کے ساتھ، گندم اور مکئی جیسے فصلوں کی پیداوار میں کمی آ رہی ہے۔

 T. oblongifolia کے اس موافقتی طریقہ کار کو سمجھنے سے زیادہ مضبوط فصلوں کی نسلوں کی ترقی ممکن ہو سکتی ہے جو بدلتے ہوئے ماحول میں خوراک کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے۔

یہ تحقیق پودوں کی حیاتیات کے ایک نئے راستے کا آغاز کرتی ہے جو روایتی ماڈلز کی بجائے انتہائی حالات میں جینے والی اقسام پر مرکوز ہے۔

صحرائی پودے جو لاکھوں سال کی ارتقاء کے نتیجے میں ڈھالے گئے ہیں، سائنس کو ایسے حل فراہم کر رہے ہیں جن کو ابھی تک مکمل طور پر سمجھا نہیں گیا، اور یہ ہمیں مستقبل کے ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے امید فراہم کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • گلشن اقبال میں سفید کاریں چوری کرنے والا گینگ سر گرم
  • کراچی: خواتین کے موبائل ہیک کرکے زیادتی کرنے، ویڈیو بناکر بلیک میل کرنیوالا ملزم پکڑا گیا
  • کراچی، خواتین کے موبائل ہیک کرکے زیادتی کرنے، ویڈیو بناکر بلیک میل کرنیوالا ملزم پکڑا گیا
  • لاہور: ذہنی معذور لڑکی کو ہوٹل میں لے جاکر جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والا گرفتار
  • گلستان جوہر سے بے نام ڈمپر پکڑا گیا، ڈرائیور گرفتار
  • سفید گاڑی دیکھتے ہی وار! جوہر اور گلشن اقبال میں چوروں کا مخصوص گینگ متحرک
  • لطیف آباد پٹاخہ فیکٹری دھماکے کا ایک ملزم پکڑا گیا
  • کراچی:جوہر، گلشن اقبال میں سفید کاریں چوری کرنے والا گینگ سر گرم
  • سرگودھا: پولیس نے ہنی ٹریپ گینگ کی 3 خواتین کو گرفتار کرلیا
  • موت کی وادی میں پنپنے والا پودا انسانوں کی بقا میں اہم کردا ادا کر سکتا ہے، مگر کیسے؟