ندا یاسر کے شو میں بشریٰ انصاری اور فیصل قریشی کی نامناسب گفتگو، صارفین برہم
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
پاکستان کے یوم آزادی کی مناسبت سے 14 اگست پر آن ایئر ہونے والے ندا یاسر کے مارننگ شو میں مہمانوں کی نازیبا گفتگو نے صارفین کو برہم کردیا۔
ندا یاسر اپنی لایعنی باتوں اور تبصروں کی وجہ سے اکثر تنقید کا نشانہ بنتی رہی ہیں لیکن 14 اگست پر آن ایئر ہونے والے پروگرام میں ان کی مہمانوں کے ساتھ نامناسب گفتگو پر ناظرین نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
سوشل میڈیا پر ندا یاسر کے پروگرام کی ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں ان کے ساتھ بشریٰ انصاری، فیصل قریشی اور یاسر حسین موجود ہیں۔ اس موقع پر مہمانوں کے درمیان ہونے والی گفتگو پر صارفین اخلاقیات پر سوال اٹھا رہے ہیں؟
سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ گھروں میں دیکھے جانے والے اس پروگرام میں جو خاص طور پر جشن آزادی کے حوالے سے تھا، اس قسم کی گفتگو کیا معنی رکھتی ہے؟ ہم اپنی نسل کو کون سی اخلاقیات کا سبق سکھا رہے ہیں؟
وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ندا یاسر نے کچھ کارڈز اٹھا رکھے ہیں جس میں سے ایک پر چارپائی بنی ہے۔ اس کارڈ پر تبصرہ کرتے ہوئے بشریٰ انصاری نے کچھ نامناسب باتیں کہیں اور ان کی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے یاسر حسین اور فیصل قریشی بھی پیچھے نہیں رہے اور باتوں کو بالغانہ انداز میں کسی اور جانب لے گئے۔
پروگرام کے اس حصے کو ٹویٹر اور فیس بک پر شیئر کرتے ہوئے صارفین کی جانب سے خوب تنقید کی جارہی ہے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: ندا یاسر
پڑھیں:
تنظیم سازی کیلیے عہدیداران لوگوں سے رابطے میں رہیں، یاسرسائیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251003-2-7
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)پاکستان مسلم لیگ فنکشنل مرکزی نائب صدر پیر یاسر سائیں نے حیدرآباد اپنی رہائش گاہ یاسر ہاؤس میں ایک اہم اجلاس منعقد کیا، جس میں یاسر سائیں کے میڈیا کوآرڈنیٹر شاہد خان یاسر سائیں کے پرسنل سیکرٹری نعمت اللہ کاندھو، ترجمان یا سیر ہاس فقیر امین امدانی علی جان ڈائری رہنما امتیاز علی شاہ اور دیگر بھی موجود تھے۔ پیر یاسر سائیں نے حیدرآباد میں پارٹی کو منظم کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ تمام لوگ ایک دوسرے سے رابطے میں رہیں اور اپنے اپنے علاقوں میں عوامی فلاح و بہبود کے لیے کام کرتے رہیں آئندہ الیکشن میں حیدرآباد سے بھی امیدوار نامزد کیے جائیں گے، انہوں نے کہا کہ پیر یاسر ہاؤس کے دروازے تمام کارکنان ورکروں کے لیے ہمیشہ کھلے ہیں، اس موقع پر انہوں نے ملکی سیاست پر نظر ڈالتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں مہنگائی پر مہنگائی نے عوام کو ذہنی مریض بنا کر رکھ دیا ہے اور ایک بار پھر سے پیٹرول اور ڈیزل مہنگا کر کے عوام پر جو مہنگائی کا بم گرایا ہے اس سے مہنگائی کی شرح میں مزید اضافہ ہوگا حکومت عوام کو ریلیف دینے کی بجائے مزید مہنگائی کی دلدل میں دھکیلتی جا رہی ہے، انہوں نے پیٹرول کی قیمتوں میں مزید اضافے کو عوام دشمن قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ٹیکسوں اور مہنگائی کے بوجھ تلے دبی عوام کو مزید دبانا ناقابل قبول ہے اس حکومت کے پاس عوام کو ریلیف دینے کا کوئی ایجنڈا نہیں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھا کر عوام سے روٹی کا نوالہ تک چھین لیا ہے جس پر انہوں نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ پٹرول چار روپے سات پیسے فی لیٹر اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں چار روپے چار پیسے فی لیٹر اضافہ فوری واپس لیا جائے۔