فائرنگ سے زخمی مفتی کفایت کی دوسری بیٹی بھی جاں بحق، ملزم گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
پولیس حکام کے مطابق خصوصی ٹیموں نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوے ملزم معتصم کو اسلحہ سمیت شوگر بٹ خیلہ سے گرفتار کرکے آلہ قتل بھی برآمد کرلیا ہے۔ زیر حراست ملزم سے مختلف زاویوں سے تفتیش کی جارہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جے یو آئی کے ضلعی امیر مفتی کفایت اللہ پر فائرنگ کرنے والے بیٹے کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔ پولیس حکام کے مطابق خصوصی ٹیموں نے فوری طور پر کارروائی کرتے ملزم معتصم کو اسلحہ سمیت شوگر بٹ خیلہ سے گرفتار کرکے آلہ قتل بھی برآمد کرلیا ہے۔ حکام کا کہنا تھا کہ فائرنگ سے مفتی کفایت اللہ کا بیٹا عصمت اللہ اور بیٹی جاں بحق ہوئی جبکہ مفتی کفایت اللہ اور دوسری بیٹی شدید زخمی ہوئے، جنہیں ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن اُن کی بیٹی جانبر نہ ہوسکی، یوں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 3 ہو گئی۔پولیس نے مزید بتایا نے کہ ملزم نے ابتدائی تفتیش میں اقبال جرم کرلیا جب کہ ملزم سے آلہ قتل بھی برآمد کرلیا، زیر حراست ملزم سے مختلف زاویوں سے تفتیش کی جارہی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مفتی کفایت
پڑھیں:
مالا کنڈ، جے یو آئی راہنما مفتی کفایت اللہ و اہلیہ فائرنگ سے زخمی، بیٹی بیٹا جاں بحق
لیویز ذرائع نے کہا کہ فائرنگ سے جے یو آئی کے ضلعی امیر کا بیٹا عصمت اللہ اور بیٹی جاں بحق ہوئے جبکہ جے یو آئی کے ضلعی امیر اور ان کی اہلیہ کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، ان کا ایک بیٹا اور بیٹی شدید زخمی بھی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مالاکنڈ کے علاقے بٹ خیلہ میں جے یو آئی کے ضلعی امیر مفتی کفایت اللہ اور ان کی اہلیہ فائرنگ سے زخمی ہو گئے جبکہ ان کی بیٹی اور بیٹا جاں بحق ہو گئے۔ لیویز ذرائع نے بتایا کہ مفتی کفایت اللہ کے گھر میں فائرنگ ان کے بیٹے نے کی اور واردات کے بعد فرار ہو گیا، نعشیں اور زخمی ڈی ایچ کیو ہسپتال بٹ خیلہ منتقل کر دیے گئے۔ لیویز ذرائع نے کہا کہ فائرنگ سے مفتی کفایت اللہ کا بیٹا عصمت اللہ اور بیٹی جاں بحق ہوئے جبکہ مفتی کفایت اللہ اور ان کی اہلیہ کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، ان کا ایک بیٹا اور بیٹی شدید زخمی بھی ہیں۔
ہسپتال ذرائع نے بتایا کہ مفتی کفایت اللہ کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
پولیس اور لیویز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر ملزم کی تلاش شروع کر دی ہے، تاہم تاحال گرفتاری عمل میں نہیں آسکی۔ یاد رہے کہ اس سے قبل نومبر 2019 میں بھی مفتی کفایت اللہ پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا جس میں وہ زخمی ہوگئے تھے۔