کرائم کنٹرول ڈپارٹمنٹ کے مبینہ مقابلوں میں مزید 2 ملزمان ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
لاہور(ویب ڈیسک) لاہور اور راولپنڈی میں کرائم کنٹرول ڈپارٹمنٹ کے مبینہ مقابلوں میں مزید 2 ملزمان ہلاک ہوگئے۔
لاہور میں پنجاب بھرمیں قتل، ڈکیتی اور پولیس مقابلوں کی 96 وارداتوں میں مطلوب ملزم کاشف سی سی ڈی کوتوالی کے ساتھ مبینہ مقابلے میں ہلاک ہوگیا۔
حکام کے مطابق موٹرسائیکل سوار دو افراد کو ناکے پر روکا تو انھوں نے پولیس پر فائرنگ کردی۔ جوابی فائرنگ سے ملزم ہلاک ہوگیا۔
دوسری جانب راولپنڈی کے علاقے ٹیکسلا میں سی سی ڈی ٹیم کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں بدنام زمانہ اشتہاری عامر شاہ ہلاک ہوگیا ۔ ملزم پر راولپنڈی اور سرگودھا میں قتل کے متعدد مقدمات درج تھے۔
ذرائع کے مطابق ٹیکسلا میں موٹر سائیکل پر سوار ملزمان کو سی سی ڈی ٹیم نے مشکوک جان کر روکنے کی کوشش کی۔ اس دوران ملزمان نے اہلکاروں پر فائرنگ کردی۔ جوابی کارروائی میں ملزم عامر شاہ زخمی حالت میں گرفتار ہوا لیکن اسپتال منتقلی کے دوران دم توڑ گیا۔ فائرنگ کے تبادلے میں سی سی ڈی اہلکار محفوظ رہے، جبکہ ملزم کے ساتھی موقع سے فرار ہوگئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عامر شاہ بدنام زمانہ اشتہاری اور قتل کے بارہ مقدمات میں انتہائی مطلوب تھا۔ ملزم نے ماضی میں دینہ کے قریب اے این ایف اہلکاروں کو فائرنگ کرکے قتل کیا، عید کے دنوں میں جاتلی میں تین افراد کو قتل کیا، جبکہ تھانہ پھلروان سرگودھا کے علاقے میں خاتون کو اُس کے والد اور بھائی سمیت قتل کرنے کے واقعات میں بھی ملوث رہا۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مطابق، عامر شاہ سوشل میڈیا پر پولیس اور اداروں کے افسران کو دھمکیاں دیتا رہا اور طویل عرصے سے اداروں کے لیے ایک بڑا چیلنج بنا ہوا تھا۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امریکا کا کیریبین سمندر میں چوتھا فضائی حملہ، 4 مبینہ منشیات فروش ہلاک
امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا نے کیریبین سمندر میں چوتھا مہلک فضائی حملہ کیا ہے، یہ حملہ مبینہ طور پر منشیات لے جانے والی ایک کشتی پر کیا گیا۔
ہیگستھ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر جمعے کو ایک ویڈیو شیئر کی جس میں دکھایا گیا کہ وینزویلا کے ساحل کے قریب ایک تیز رفتار کشتی پر فضائی حملہ کیا گیا جس کے بعد کشتی آگ کی لپیٹ میں آ گئی۔
یہ بھی پڑھیے: ڈونلڈ ٹرمپ کا وینزویلا سے آنے والی کشتی پر حملے، 11 منشیات فروشوں کی ہلاکت کا دعویٰ
وزیر دفاع نے کہا کہ اس کارروائی کی براہِ راست ہدایت انہوں نے دی تھی۔ ان کے مطابق کشتی پر سوار 4 افراد، جنہیں انہوں نے ‘نارکو دہشت گرد’ قرار دیا، ہلاک ہوگئے جبکہ امریکی افواج کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
ہیگستھ نے دعویٰ کیا کہ کشتی بین الاقوامی پانیوں میں وینزویلا کے قریب سفر کر رہی تھی اور امریکا میں منشیات پہنچانے کی کوشش میں تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک امریکی عوام پر منشیات کے حملے ختم نہیں ہو جاتے۔
یہ تازہ حملہ پچھلے ماہ کیے گئے 3 فضائی حملوں کے بعد ہوا ہے۔ پہلا حملہ 2 ستمبر کو ہوا تھا جس میں 11 افراد مارے گئے تھے۔ دوسرا اور تیسرا حملہ بالترتیب 15 اور 19 ستمبر کو کیا گیا جن میں 3، 3 افراد ہلاک ہوئے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اس کارروائی کی توثیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ کشتی اتنی منشیات سے بھری ہوئی تھی جو 25 سے 50 ہزار افراد کو ہلاک کرنے کے لیے کافی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: امریکا اور وینزویلا کے درمیان کشیدگی میں اضافہ، ٹرمپ نے بحری جہاز تعینات کردیے
تاہم قانونی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ کارروائیاں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی معلوم ہوتی ہیں، کیونکہ منشیات اسمگلنگ کو روایتی طور پر اقوام متحدہ کے چارٹر میں مسلح حملہ تصور نہیں کیا جاتا۔
ان فضائی حملوں کے بعد وینزویلا کی حکومت نے شدید ردِ عمل ظاہر کیا ہے اور امریکی اقدامات کو غیر اخلاقی فوجی دھمکی قرار دیتے ہوئے ساحلی علاقوں میں فوجی دستوں کی تعیناتی کا حکم دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ منشیات فروش وینزویلا