اسلام آباد(نیوز ڈیسک) نظریہ پاکستان کونسل نے پاکستان کے یومِ آزادی کے سلسلے میں ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا۔

اس تقریب میں باز یچہ ویلفیئر فاؤنڈیشن، سن شائن گھرانہ فاؤنڈیشن، پاکستان گرل گائیڈز اور اسلام آباد ٹی نے تعاون کیا۔

تقریب کا آغاز ایوانِ قائد کے صحن میں پرچم کشائی سے ہوا، جو کہ NPC کے بانی چیئرمین مرحوم زاہد ملک کے زمانے سے چلی آ رہی ایک روایت ہے۔ اس موقع پر سینیٹر عرفان صدیقی بھی موجود تھے۔ انہوں نے موسمی شجر کاری مہم کے تحت یادگاری پودا بھی لگایا، پریس ریلیز میں بتایا گیا۔

پرچم کشائی کے بعد تقریب کا باقاعدہ آغاز ہوا۔بازیچہ ویلفیئر فاؤنڈیشن کی چیئرپرسن ارم ممتاز نے استقبالیہ کلمات پیش کیے اور معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔

اپنے خطاب میں ممتاز صحافی، دانشور اور مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ پاکستان دھرنوں یا سیاسی انتشار سے حاصل نہیں ہوا بلکہ قائداعظم محمد علی جناح کی سیاسی بصیرت، دو قومی نظریہ اور اُن کے ساتھیوں کی انتھک جدوجہد کا نتیجہ ہے۔

سینیٹر صدیقی نے کہا کہ حالیہ پاک-بھارت تنازع میں ہماری مسلح افواج نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ وہ اپنے وطن کے دفاع کے لیے کچھ بھی کر سکتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاشی استحکام بھی اُتنا ہی ضروری ہے اور پاکستان تیزی سے اس سمت میں بڑھ رہا ہے۔

ایگزیکٹو کونسل کے سینئر رکن اور سابق سفیر صلاح الدین چوہدری نے خصوصی بچوں کو “رنگ برنگے غباروں” سے تشبیہ دی جو معصومیت اور پاکیزگی کی علامت ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ بچے دراصل پاکستان کا حقیقی سرمایہ اور مستقبل کے ضامن ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں کو قائداعظم کی تعلیمات پر عمل کرنے کی تلقین کی، وہی اصول جن پر نظریہ پاکستان کونسل کی بنیاد رکھی گئی۔ انہوں نے کہا کہ صرف نئی نسل ہی پاکستان کو جدید دور میں آگے لے جا سکتی ہے۔

انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (ILO) کے کنٹری ڈائریکٹر گیر تھامس ٹوناسٹول نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کا پاکستان میں تیسرا یومِ آزادی ہے۔ انہوں نے پاکستانی عوام کی حب الوطنی، صلاحیتوں اور بالخصوص نوجوان لڑکیوں کے اعتماد کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ترقی کی راہ پر تیزی سے گامزن ہے۔

اپنے خطاب میں ایڈووکیٹ حمیرا مسیح الدین نے کہا کہ آج جو توجہ اور تربیت خصوصی بچوں کو دی جا رہی ہے، وہ کل کو انہیں “قائد کے جوان سپاہی” اور “اقبال کے شاہین” بنائے گی۔ انہوں نے زور دیا کہ جیسے نظریہ پاکستان کونسل کردار ادا کر رہا ہے، اسی طرح دیگر سرکاری و نیم سرکاری اداروں کو بھی نئی نسل کی تعلیم و تربیت میں فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔

نظریہ پاکستان کونسل کے چیئرمین میاں محمد جاوید نے تقریب میں خصوصی بچوں کی کارکردگی اور جذبے کو سراہا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان تحریک میں بچوں نے بھی قائد کے شانہ بشانہ کردار ادا کیا۔ کرفیو کے دنوں میں جب مسلم لیگ کے رہنماؤں کو گھروں سے نکلنے کی اجازت نہ ہوتی، تب بچے جرات مندانہ نعرے درج تختیاں اُٹھائے کھڑے ہوتے جن پر لکھا ہوتا تھا: “پاکستان ہمارا ہے، پاکستان بن کر رہے گا۔”

نظریہ پاکستان کونسل کے سینئر وائس چیئرمین فیصل زاہد ملک نے اپنے والد مرحوم کی حب الوطنی اور لگن کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے حالیہ پاک-بھارت جنگ میں افواجِ پاکستان کی فتح کو موجودہ دور کا “معجزہ” قرار دیا، جیسے 1947 میں پاکستان کا قیام اور مئی 1998 کے ایٹمی دھماکے۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا پاکستان کی عسکری قوت، معاشی استحکام اور کشمیر و آبی معاہدوں پر اُس کے پُرعزم موقف کو تسلیم کرتی ہے۔

خصوصی بچوں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر تقاریر، قومی نغمے، ٹیبلو، پینٹنگ اور جمناسٹک کے مظاہرے پیش کیے اور یہ ثابت کیا کہ وہ کسی سے کم ہنر مند یا کم وسائل والے نہیں ہیں۔

شرکاء میں سے محمد انصر، جو وہیل چیئر پر آئے تھے، نے ایک جذباتی تقریر کی اور کہا: “میں اپنی مرضی سے اس تقریب میں آیا ہوں، یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ میں بھی کسی عام انسان کی طرح ہوں۔ جو لوگ مجھے معذور سمجھتے ہیں، اصل میں وہ خود معذور ہیں۔”

ایک اور یادگار پرفارمنس گلگت بلتستان کے پانچویں جماعت کے نابینا طالب علم فواد عالم کی تھی، جس نے رباب پر قومی نغمہ بجا کر سامعین کو مسحور کر دیا اور خوب داد اور انعامات حاصل کیے۔

تقریب میں “امپلیمینٹیشن ٹریبونل فار نیوزپیپر ایمپلائز” کے چیئرمین شاہد محمود کھوکھر، سابق سینیٹر رزینہ عالم خان، پازیٹو پاکستان کے چیئرمین عابد اقبال کھاری، معروف سماجی شخصیات، وکلاء اور کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین نے بھی شرکت کی۔

تقریب کا اختتام طلبہ اور شریک اداروں میں انعامات اور اسناد کی تقسیم کے ساتھ ہوا۔

Post Views: 8.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نظریہ پاکستان کونسل انہوں نے کہا کہ خصوصی بچوں تقریب کا

پڑھیں:

NLFکے56واں یوم تاسیس پر تقریب کا انعقاد

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے 56ویں یومِ تاسیس کے موقع پر نیشنل لیبر فیڈریشن کے مرکزی سیکرٹریٹ لاہور میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کی صدارت نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے مرکزی صدر شمس الرحمن سواتی نے کی۔ اس موقع پر فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل حسیب الرحمن، طیب اعجاز خان، محمد امین منہاس، ملک محمد یوسف، سید عبدالعزیز شگری سمیت دیگر ٹریڈ یونین رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔
اپنے خطاب میں شمس الرحمن سواتی نے پروفیسر شفیع ملک کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ جن قائدین نے این ایل ایف کو اس مقام تک پہنچایا، ان کی محنت اور قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کی سب سے بڑی نمائندہ فیڈریشن بن چکی ہے۔ نامساعد حالات، تعصبات، منفی پروپیگنڈے اور رکاوٹوں کے باوجود، اللہ کے فضل و کرم سے فیڈریشن نے عالمی سطح پر بھی پاکستان کے مزدوروں کی نمائندگی کا اعزاز حاصل کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ این ایل ایف پہلی بار وفاقی سہ فریقی مشاورتی کمیٹی میں مؤثر کردار کے ساتھ موجود ہے، اور یہ ایک منفرد مثال ہے کہ سب سے بڑی نمائندہ فیڈریشن نے اس فورم پر تمام بڑی فیڈریشنوں کو اپنے ساتھ اس نمائندگی میں شامل کیا۔

شمس الرحمن سواتی نے کہا کہ اس وقت جبکہ مزدور ملک کی آبادی کا تقریباً تیسرا حصہ ہیں اور ان کی تعداد ساڑھے 8 کروڑ تک پہنچ چکی ہے، وہ شدید مسائل کا شکار ہیں۔ غربت، مہنگائی اور بے روزگاری عام ہوچکی ہے۔ صنعتی و زرعی ترقی جمود کا شکار ہے جس کے نتیجے میں بے روزگاری میں اضافہ، اور اس کے سبب غربت و مہنگائی میں شدید اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹریڈ یونین کا کردار محدود کیا جا رہا ہے، ان کے حقِ نمائندگی کو ختم کیا جا رہا ہے، ٹھیکیداری نظام کے ذریعے مستقل ملازمتوں پر شب خون مارا جا رہا ہے، جبکہ بڑے بڑے ادارے نجکاری کی نذر کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے تعلیمی اداروں اور اسپتالوں کی نجکاری کو انتہائی تشویشناک قرار دیا اور کہا کہ اس عمل سے مزدور اور کسان طبقے کے لیے تعلیم اور علاج کے دروازے بند کیے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کم از کم اجرت پر عملدرآمد نہ ہونے کے برابر ہے، اوقاتِ کار 8 گھنٹے سے بڑھا کر 12 گھنٹے کر دیے گئے ہیں، اور لیبر قوانین میں ایسی تبدیلیاں کی جا رہی ہیں جن کا مقصد ٹریڈ یونینز کا گلا گھونٹنا اور ٹھیکیداری نظام کو تحفظ دینا ہے۔ ان حالات میں ٹریڈ یونین قیادت کی تقسیم افسوسناک ہے، اور اس صورتحال میں این ایل ایف کی ذمہ داری مزید بڑھ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل لیبر فیڈریشن کوشش کرے گی کہ تمام ٹریڈ یونین رہنماؤں کو مشترکہ نکات پر ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا جائے تاکہ اس فرسودہ، ظالمانہ نظام سے ملک کو نجات دلائی جا سکے۔ اس نظام کی تبدیلی کے بغیر مزدور کی حالت سدھر نہیں سکتی۔ جب تک یہ نظام تبدیل نہیں ہوگا، مزدوروں کے بچوں کے لیے تعلیم، علاج، رہائش اور باعزت زندگی کے دروازے نہیں کھل سکتے۔
انہوں نے کہا کہ آج این ایل ایف جس مقام پر کھڑی ہے، اس میں ہر سطح کی قیادت، وابستہ ٹریڈ یونینز اور ملک بھر میں پھیلے ہزاروں کارکنان کی محنت شامل ہے۔ ہم انشاء اللہ اللہ کی بندگی اور سنتِ نبوی ؐ کی پیروی کرتے ہوئے اس جدوجہد کو مزید تیز کریں گے، مزدوروں، کسانوں اور پسے ہوئے طبقات کو عدل وانصاف اور خوشحالی سے ہمکنار کریں گے۔

ویب ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • بھارتی آرمی چیف کے بیانات کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، سرحد پر ممکنہ حملے کا خدشہ ہے : خواجہ آصف
  • فلسطین پر مؤقف اٹل، پاکستان کو غزہ بھیجے جانے والی فورس کا حصہ بننا چاہیے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • عرفان صدیقی کی وفات کے باعث خالی ہونے والی سینیٹ نشست پر انتخاب کا شیڈول جاری
  • عرفان صدیقی کی سینیٹ کی نشست پر الیکشن 9 دسمبر کو ہوگا
  • عرفان صدیقی مرحوم کی سینیٹ نشست پر الیکشن 9 دسمبر کو ہوگا
  • ٹرافی تنازع، بھارتی ٹیم رائزنگ اسٹارز ایشیا کپ میں اسپورٹس مین اسپرٹ دکھانے کو تیار نہیں
  • عرفان صدیقی کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی‘ یوسف رضا گیلانی
  • کوئی شک نہیں ملک کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے، وزیراعظم
  • NLFکے56واں یوم تاسیس پر تقریب کا انعقاد
  • عرفان صدیقی کی زندگی کا سب بڑا راز