آلِ محمدؐ کی محبت ایمان کی علامت اور ان سے بغض کفر و نفاق کی نشانی ہے، علامہ مقصود ڈومکی
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما نے کہا کہ ہم نائبِ امام، رہبرِ معظم حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی قیادت میں امت مسلمہ کو وحدت و اتحاد کی دعوت دیتے ہیں، تاکہ سب مل کر اسرائیل کے ناپاک عزائم کو ناکام بنائیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ آلِ محمدؐ کی محبت اور مودت ایمان اور نجات کی علامت ہے، جبکہ آلِ رسولؐ سے بغض اور دشمنی کفر و نفاق کی نشانی ہے۔ چہلم شہدائے کربلا کی مناسبت سے ڈی سی چوک جیکب آباد میں منعقدہ سالانہ مرکزی مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ دنیا بھر میں کروڑوں عاشقانِ اہلِ بیتؑ، نواسہ رسولؐ حضرت امام حسینؑ کے چہلم پر عشق و عقیدت کا اظہار کرتے ہیں، پابندیوں اور رکاوٹوں کے باوجود وطن عزیز پاکستان کے طول و عرض میں لاکھوں عزادارانِ حسینی اربعین شہدائے کربلا کے موقع پر پیدل چل کر مجالسِ عزا اور جلوسِ عزاداری میں شریک ہوئے ہیں، جو اہلِ بیتؑ سے عملی محبت کا روشن نمونہ ہے۔
علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ آج پوری دنیا کے غیرت مند انسان اسرائیلی ظلم اور بربریت کے خلاف سراپا احتجاج ہیں، غزہ اور فلسطین کے مظلوم عوام پر جاری بمباری اور دہشتگردی نے یزیدِ وقت اور فرعونِ وقت اسرائیل کے مکروہ چہرے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ پوری دنیا اسرائیل کے غاصبانہ اور ناجائز وجود کے خاتمے کا اعلان کرے اور "نہر سے سمندر تک" آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو یقینی بنائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نائبِ امام، رہبرِ معظم حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی قیادت میں امت مسلمہ کو وحدت و اتحاد کی دعوت دیتے ہیں، تاکہ سب مل کر اسرائیل کے ناپاک عزائم کو ناکام بنائیں۔ انہوں نے وطن عزیز پاکستان میں ایک سازش کے تحت تکفیری دہشتگرد گروہوں کو دوبارہ متحرک کرنے کی کوششوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں متحد ہو کر اس سازش کو ناکام بنانا ہوگا۔
بزرگ شیعہ رہنما سید احسان شاہ بخاری نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 14 اگست کو یوم آزادی کے نام پر ایک کالعدم دہشتگرد جماعت نے غیر قانونی ریلی نکالی، جس میں شیڈول فور میں شامل دہشتگرد شریک ہوئے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اور انتظامیہ ان کے خلاف فوری قانونی کارروائی کرے، تاکہ اس شرانگیزی کا سدباب ہو سکے۔ انہوں نے ایام محرم و صفر میں عزاداری اور مجالسِ عزا کے دوران سیکیورٹی و دیگر انتظامات پر تعاون کرنے پر حکومت اور ریاستی اداروں کا شکریہ ادا کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علامہ مقصود اسرائیل کے کرتے ہوئے نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
اسرائیل کیخلاف عملی کارروائی ہونی چاہیئے محض مذمت کافی نہیں، جوزپ بورل
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سابق اہلکار کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی محض مذمت ہی کافی نہیں لہذا قابض صیہونی رژیم کیخلاف عملی اقدامات اٹھانے ہونگے اسلام ٹائمز۔ الجزیرہ کے ساتھ ایک انٹرویو میں یورپی یونین کے سابق سیکرٹری خارجہ پالیسی جوزپ بورل نے تاکید کی ہی ہے کہ غزہ کی صورتحال "عملی کارروائی" کی متقاضی ہے لہذا اسرائیلی رویے کی محض مذمت سے "کوئی فرق نہیں پڑے گا"۔ غزہ میں خوراک اور امداد کے داخلے پر سخت اسرائیلی پابندیوں کا ذکر کرتے ہوئے، جوزپ بورل نے بھوک کے جنگی ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کو ''کھلا جرم'' اور ''بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی" قرار دیا اور انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین کے کچھ رکن ممالک اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی اب بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ جوزپ بورل نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ (یعنی اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی) تشدد کو روکنے کی ضرورت کے بارے ان (یورپی) ممالک کے دعووں سے براہ راست متصادم ہے۔ یورپی یونین کے سابق سیکرٹری خارجہ امور نے اس بات پر بھی زور دیا کہ غزہ میں سیاسی حل کو آگے بڑھانے کے لئے تمام دستیاب دباؤ کا استعمال کیا جانا چاہیئے کیونکہ موجودہ صورتحال کا تسلسل نہ تو ''قابل برداشت'' ہے اور نہ ہی ''پائیدار"۔