طاقتور مون سون ہوائیں سندھ میں داخل، کراچی میں اربن فلڈنگ کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
محکمہ موسمیات نے کراچی سمیت سندھ کے بیشتر اضلاع میں آج سے بارش کی پیشگوئی کر دی۔محکمہ موسمیات کے مطابق طاقتور مون سون ہوائیں سندھ کے بیشتر حصوں میں داخل ہو رہی ہیں جس کے تحت جیکب آباد، شکارپور، لاڑکانہ، قمبرشہدادکوٹ میں آج سے 19اگست تک بارش کا امکان ہے۔اس کے علاوہ کشمور، نوشہرو فیروز، دادو، میرپور خاص، سانگھڑ، خیرپور، شہید بینظیرآباد، حیدرآباد، جامشورو، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہ یار، عمرکوٹ، ٹھٹہ، بدین اور تھرپارکرمیں بھی بارش کا امکان ہے، چند مقامات پر درمیانی سے شدید اور کہیں کہیں موسلا دھار بارش متوقع ہے۔محکمہ موسمیات نے بتایا کہ گڈو اور سکھر بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، کوٹری بیراج میں پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ شدید بارش، آندھی اوربجلی گرنے سے روزمرہ کے معمولات متاثر ہو سکتے ہیں، شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ، نشیبی مقامات پر پانی جمع ہونے کا بھی خدشہ ہے جبکہ کسان اپنے زرعی امور موسم کی پیش گوئی کو مدنظر رکھتے ہوئے ترتیب دیں۔محکمہ موسمیات نے کراچی کے حوالے سے پیشگوئی کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں آج مطلع جزوی ابر آلود اور موسم مرطوب رہے گا، کراچی کے مضافات میں آج گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے جب کہ پیر کو گرج چمک کے ساتھ درمیانی شدت کی بارش ہو سکتی ہے۔محکمہ موسمیات نے مزید بتایا کہ شہر میں منگل کو بھی گرم چمک کے ساتھ درمیانی اور کہیں موسلا دھار بارش کا امکان ہے، شہر میں بارش کا سلسلہ 23 اگست تک جاری رہ سکتا ہے۔حکام محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی شہر میں تیز بارش کے ایک سے دو اسپل آسکتے ہیں جس کے باعث اربن فلڈنگ کا بھی خدشہ رہے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بحیرہ عرب میں موجود سسٹم کے شدید سمندری طوفان میں تبدیل ہونیکا امکان، مجوزہ نام بھی سامنے آگیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
محکمہ موسمیات نے بحیرہ عرب میں موجود موسمی سسٹم کے شدت اختیار کرنے پر کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں ہلکی بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔
ادارے کے مطابق شمال مشرقی بحیرہ عرب میں موجود سسٹم ڈپریشن سے بڑھ کر ڈیپ ڈپریشن میں تبدیل ہوچکا ہے اور آئندہ 12 گھنٹوں میں طوفان میں بدلنے کا خدشہ ہے۔
اگر یہ طوفان تشکیل پاتا ہے تو اس کا نام ’شکتی‘ رکھا جائے گا، جو سری لنکا کی جانب سے تجویز کیا گیا ہے اور اس کا مطلب “طاقت” ہے۔ محکمہ موسمیات نے یہ بھی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ طوفان مزید شدت اختیار کرکے شدید سمندری طوفان میں بھی تبدیل ہوسکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ سسٹم اس وقت کراچی سے تقریباً 400 کلومیٹر جنوب میں موجود ہے، جس کے باعث سمندر میں طغیانی کا سلسلہ جاری ہے۔ امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ یہ طوفان 5 یا 6 اکتوبر تک بحیرہ عرب میں موجود رہ سکتا ہے۔
محکمہ موسمیات نے شدید طغیانی کے خطرے کے پیش نظر سندھ کے ماہی گیروں کو 3 اکتوبر تک سمندر میں نہ جانے کی ہدایت دی ہے۔