آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی نے ہمارا سر فخر سے بلند کیا، ڈاکٹر عشرت العباد
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
سربراہ میری پہچان پاکستان نے کہا کہ ملک کے بانیوں اور مسلح افواج کی قربانیوں کوخراج تحسین پیش کرتا ہوں، خاص طور پر بھارت کی حالیہ در اندازی کوپسپا کرنے کے لئے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی حکمت عملی اور فیصلہ کن قیادت قابل تحسین و قابل فخر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق گورنر سندھ (نشان امتیاز) و سربراہ میری پہچان پاکستان ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ قومی یکجہتی اور احتساب کی تجدید وقت کی ضرورت ہے، آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی نے ہمارا سر فخر سے بلند کیا، فیلڈ مارشل اور افواج پاکستان نے اپنا کام کردیا اب حکومتوں کے کردار ادا کرنے کی باری ہے، گڈگورننس اور معیشت کے لئے بہترین اصلاحات اور انقلابی اقدامات کی ضرورت ہے، عوام کو اب اسکے ثمرات ملنے چاہئیں، پاکستان نے بیرونی خطرات کا کامیابی سے مقابلہ کیا ہے، اب اسے اپنے اندرونی چیلنجز پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا کہ ہم نے اپنے خون سے پاکستان کا دفاع کیا ہے، اب ہمیں اپنے ہاتھوں، اپنے ذہنوں اور اپنے اتحاد سے تعمیر کرنا ہے۔ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے مذید کہا کہ ملک کے بانیوں اور مسلح افواج کی قربانیوں کوخراج تحسین پیش کرتا ہوں، خاص طور پر بھارت کی حالیہ در اندازی کوپسپا کرنے کے لئے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی حکمت عملی اور فیصلہ کن قیادت قابل تحسین و قابل فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو باہر سے زیادہ اندر سے خطرات لا حق ہیں۔ انہوں نے کرپشن، کمزور اداروں، اور احتساب کی کمی کو اس خطرے کی اصل وجہ قرار دیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ڈاکٹر عشرت العباد کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
سندھ بلڈنگ ،پی ای سی ایچ ایس میں بلند عمارتوں کی بے ضابطہ تعمیر
اسسٹنٹ ڈائریکٹر آصف شیخ کے غیر قانونی دھندوں پر تحقیقاتی اداروں کی چشم پوشی
پلاٹ نمبر101سندھی مسلم ہاؤسنگ سوسائٹی میں دندناتی بے ضابطگی!قوانین نظرانداز
ضلع شرقی کے پرآشوب پی ای سی ایچ ایس علاقے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر آصف شیخ نے مافیا گٹھ جوڑ کے بعد غیر قانونی تعمیرات کا دھندہ شروع کر رکھا ہے ،اور دلچسپ امر یہ ہے کہ تحقیقاتی اداروں نے جاری دھندوں پر دانستہ چشم پوشی اختیار کر رکھی ہے ۔پی ای سی ایچ ایس کی معروف سندھی مسلم ہاؤسنگ سوسائٹی کے پلاٹ 101پر خطرناک غیرقانونی عمارت کی تعمیر نے علاقہ مکینوں کی زندگیاں داؤ پر لگا دی ہیں۔ جاری تعمیر میں کھلم کھلا بلڈنگ قوانین کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں،مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ عمارت سوسائٹی کے قوانین کو یکسر نظر انداز کرتے ہوئے تعمیر کی جا رہی ہے ، جہاں زیادہ سے زیادہ تین منزلہ عمارتوں کی اجازت ہے ، مگر اس میں اس سے زائد منزلیں بنا کر علاقے کے انفراسٹرکچر کو تباہ کیا جا رہا ہے ۔یہ محض عمارت نہیں، ہماری زندگیوں کے ساتھ کھلا مذاق ہے‘‘ !غصے سے بھرے ایک علاقہ مکین عابد علی کا کہنا تھا۔ ’’ہماری درخواستیں ردی کی ٹوکری میں پھینک دی گئیں، ہماری آواز کو دبایا جا رہا ہے‘‘ ۔شہری منصوبہ بندی کے ماہرین اس عمارت کو ’’وقت کا بم‘‘ قرار دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسی غیرمعیاری تعمیرات کسی بھی بڑے حادثے کا سبب بن سکتی ہیں، خاص طور پر زلزلے یا آگ لگنے کی صورت میں یہ عمارت بڑی تباہی پھیلا سکتی ہے ۔علاقہ مکینوں نے واضح کر دیا ہے کہ اگر انتظامیہ نے فوری طور پر اس غیرقانونی تعمیر کو نہ روکا تو وہ سڑکوں پر نکل کر شدید احتجاج کریں گے ۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ خاموشی اب برداشت کے قابل نہیں رہی۔تاہم، شہری انتظامیہ کی طرف سے اب تک اس سنگین معاملے پر کوئی ٹھوس کارروائی سامنے نہیں آئی ہے ، جبکہ عمارت کی تعمیر تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے ۔