پاک بھارت جنگ کے واقعات کا عینی شاہد ؛ بھارت کی ہر حرکت وقت سے پہلے ہمارے پاس تھی؛ محسن نقوی
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
سٹی 42: بھارت پرپاکستانی فوجی اورسفارتی فتوحات کے عالمی اثرات کے عنوان سے سیمینار ہوا جہاں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا ،بھارتیوں کی ہر حرکت وقت سے پہلے ہمارے پاس ہوتی تھی۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا پاک بھارت جنگ کی بہت سارے واقعات کا عینی شاہد ہوں،ہمارے ادارے پس پردہ رہ کر خدمات سرانجام دے رہےتھے ، بھارتیوں کی ہر حرکت وقت سے پہلے ہمارے پاس ہوتی تھی
اس جنگ کے جیتنے میں ہماری انٹیلی جنس ایجنسز کا بہت اہم کردار ہے،ایجنسیز کےآفیسرز پس پردہ مجاہدوں نے بہت کام کیا ہے،چھے بھارتی جہازوں کی ہمارے پاس مکمل ویڈیوز اور تصاویر موجود ہیں
بھارتی فوج نے سات مزائل ہماری اہم ترین بیس پر فائر کیے ، اللہ کا شکر ہے کہ بھارتی سات میزائیل میں سے ایک بھی میزائیل بیس کے اندر نہ گر سکا،ہمارے میزائل جب فائرکیے گئے تو ہدف کا سو فیصد تعاقب ہوا،نور خان اور دیگر بیسز پر بھارتی فوج نے حملہ کیا لیکن اللہ کا شکر ہے نقصان نہیں ہوا،ایک بیس پر ہمارے جوان ہٹ ہوگئے،پاکستان نے 26 یا 36 ٹارگٹ لاک کیے اور تمام اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایاگیا،سعودی عرب وفد بھارت سے ہوکر آیا تھا
پاکستان کی آرمی، ایئر فورس اور نیوی نے ایک اسٹریٹجی بنائی اور کامیابی سے اقدامات کیے،دوسری جانب بھارتی فوج کوآرڈینیشن میں بہت فرق تھا،دو کریکٹر اجیت ڈیول اور دوسرا امیت شاہ اس سارے ڈرامے کے مرکزی کردار تھے،دنیا مودی کا نام لیتی لیکن اصل میں سارا کھیل اجیت ڈیول اور امیت شاہ نے کھیلا،یہ دونوں کریکٹر اور بھارت کو لے ڈوبیں گے
بھارت نے کھلے عام بلوچستان میں دہشت گردی کرائی،بھارت نے دہشت گردی کو استعمال کرکے کشمیریوں کو دبایا،بھارت جو مرضی کرلے کشمیریوں کی حمایت جاری رکھیں گے
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اپنےہی وزیر اعظم کی اقوام متحدہ کی تقریر بھول گئے ہیں،کشمیریوں کی آزادی تک بھارت کا پیچھا کرینگے اور کشمیریوں کو حق دلا کر رہنگے،بھارت پر برتری کا کریڈٹ وزیر اعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل حافظ سیدعاصم منیر کو جاتا ہے
بھارت پرپاکستانی فوجی اورسفارتی فتوحات کے عالمی اثرات کے عنوان سے سیمینار پروفیسر وارث میر فاؤنڈیشن کے تحت اانعقادکیا گیا ،سیمینارمیں چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی ،وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان شریک ہوئے ،تقریب میں سیکرٹری جنرل پروفیسر وارث میر فاونڈیشن فیصل میر ، عامر میر، سیدزین العابدین بھی شریک ہوئے ۔
متاثرین کی بحالی کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائیں گے؛ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: محسن نقوی ہمارے پاس
پڑھیں:
ملکی بدنامی کا باعث بننے والے کسی مسافر کو سفر کی اجازت نہیں دی جائیگی‘ وزیر داخلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251117-08-27
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ ملک کی بدنامی کا باعث بننے والے کسی مسافر کو سفر کی اجازت نہیں دی جائے گی، غیر قانونی امیگریشن برداشت نہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اوورسیز پاکستانیز چودھری سالک حسین نے لاہور ائرپورٹ کا اچانک دورہ کیا، جو 2 گھنٹے تک جاری رہا۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے امیگریشن کاؤنٹرز پر رش اور سست روی دیکھ کر شدید ناراضگی کا اظہار کیا اور عملے کو جلد پراسیس مکمل کرنے کی ہدایت کی، دونوں وزراء نے بیرونِ ملک جانے والے مسافروں سے بات چیت کی اور امیگریشن پراسیس کے بارے پوچھا۔ دورے کے دوران وزیر اوورسیزپاکستانیزسالک حسین نے سفری دستاویزا پر پروٹیکر اسٹیکرز چیک کیے۔ پروٹیکر کے تحت ڈرائیور کی ملازمت کے لیے بیرون ملک جانے والے نوجوان کے پاس ڈرائیونگ لائسنس نہ ہونے پر اسے سفر سے روک دیا گیا، جس پر وفاقی وزیر سالک حسین نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فوری انکوائری کا حکم دے دیا۔ واضح رہے کہ ایف آئی اے اہلکار کی مبینہ ملی بھگت سے ایک مسافر بیرون ملک بھیجا جا رہا تھا، جسے امیگریشن عملے نے کاؤنٹر پر روک لیا، آف لوڈ کیے گئے مسافر کو نجی کمپنی کو ادا کی گئی رقم واپس دلانے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے دونوں مسافروں کو روکنے والے امیگریشن اہلکاروں کو بلا کر نہ صرف شاباش دی بلکہ اپنی جیب سے انعام بھی دیا اور انہیں تعریفی سرٹیفکیٹ دینے کا اعلان کیا۔ اس موقع پر محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ضروری دستاویزات کے بغیر کسی بھی مسافر کو سفر کی اجازت ہرگز نہ دی جائے، غیر قانونی امیگریشن قطعاً برداشت نہیں ہوگی، ملک کی بدنامی کا باعث بننے والے کسی مسافر کو سفر کی اجازت نہیں دی جائے گی، ایف آئی اے سمیت کسی بھی ادارے کے ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ وزیر اوورسیز پاکستانیز چودھری سالک حسین نے کہا کہ پروٹیکر کے تحت جانے والے مسافروں کی متعلقہ ملازمت کی مستند دستاویزات کی ہر صورت تصدیق کی جائے۔