پشاور:

کمیونیکیشن اینڈ ورکس ڈیپارٹمنٹ نے خیبرپختونخوا میں سیلاب سے متاثرہ سڑکوں، پلوں اور نالوں کی رپورٹ جاری کردی۔

رپورٹ کے مطابق صوبے میں بارشوں اور سیلاب سے 238 سڑکوں اور 266 مقامات کو نقصان پہنچا، سیلاب سے متاثرہ 47 روڈز کو مکمل طور پر ٹریفک کے لیے بحال کر دیا گیا ہے جبکہ 172 سڑکوں کو جزوی طور پر ہلکی ٹریفک کے لیے بحال کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ سیلاب اور بارشوں سے متاثرہ 47 سڑکیں ابھی تک ٹریفک کے لیے بند ہیں، سوات میں 25 سڑکیں سیلاب سے متاثر ہوئیں جس میں سے 2 پر مکمل طور پر ٹریفک بحال کردی گئی ہے، سوات میں 21 روڈز کو جزوی طور پر ہلکی ٹریفک کیلئے کھولا گیا ہے جبکہ 3 سڑکیں ابھی بھی بند ہیں، سوات میں سیلاب اور بارشوں سے 26 مقامات کو نقصان پہنچا۔

لوئر دیر میں 28 سڑکیں سیلاب سے متاثر ہوئیں، لوئر دیر میں دو سڑکوں کو مکمل اور 19 کو جزوی طور پر ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ لوئر دیر میں 7 روڈز مکمل طور پر ٹریفک کے لیے بند ہیں، لوئر دیر میں 28 مقامات کو سیلاب اور بارشوں سے نقصان پہنچا۔

ضلع مانسہرہ میں 13 روڈز میں سے 8 کو مکمل اور 5 کو جزوی طور پر ٹریفک کے لیے بحال کردیا گیا۔ ملاکنڈ میں 11 سڑکیں بارش اور سیلاب سے متاثر ہوئیں جس میں سے 5 کو مکمل اور 6 کو جزوی طور پر ٹریفک کے لیے بحال کر دیا گیا۔

مردان میں سیلاب سے 25 روڈز متاثر ہوئے جس کو ہلکی ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے، کرک میں 14 سڑکوں میں سے 3 کو مکمل اور 11 کو جزوی طور پر بحال کر دیا گیا۔

خیبرپختونخوا میں بارش اور سیلاب سے 49 پل متاثر ہوئے جس میں سے چار پلوں کو مکمل جبکہ 32 کو جزوی طور پر بحال کر دیا گیا جبکہ 14 پل ابھی تک ٹریفک کے لیے بند ہیں، مردان میں سب سے زیادہ 16 پل سیلاب سے متاثر ہوئے، 16 پلوں پر ہلکی ٹریفک بحال کر دی گئی ہے۔

ضلع سوات اور لوئر دیر میں 5 اور کوہستان میں 4 پلوں کو سیلاب سے نقصان پہنچا، سیلاب اور بارشوں سے خیبرپختونخوا میں 47 نالوں کو بھی نقصان پہنچا، 47 میں 8 نالوں کو بحال کردیا گیا، 31 نالوں کو جزوی طور پر بحال کردیا گیا، 13 نالے ابھی بھی بند ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سیلاب اور بارشوں سے طور پر ٹریفک کے لیے خیبرپختونخوا میں ٹریفک کے لیے بحال بحال کر دیا گیا سیلاب سے متاثر کو جزوی طور پر لوئر دیر میں نقصان پہنچا کو مکمل اور میں سیلاب بند ہیں گیا ہے

پڑھیں:

پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 73کروڑ30لاکھ ڈالر تک جا پہنچا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مالی سالی 2026 کے ابتدائی 4 ماہ (جولائی تا اکتوبر) کے دوران بڑھ کر 73 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تک جا پہنچا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے جاری اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ اکتوبر 2025 کے دوران کرکرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 11 کروڑ 20 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ مہینے کرنٹ اکاؤنٹ 8 کروڑ 30 لاکھ ڈالر سرپلس اور اکتوبر 2024 میں 29 کروڑ 60 لاکھ ڈالر سرپلس رہا تھا۔

واضح رہے کہ پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ ستمبر میں 11 کروڑ ڈالرز سرپلس ہوگیا تھا۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا : فورسز کی کارروائیوں میں مزید 24 دہشت گرد ہلاک
  • خیبرپختونخوا کی زمین دہشتگردوں پر تنگ، سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں مزید 23خواج ہلاک
  • خیبرپختونخوا کی زمین دہشت گردوں پر تنگ، سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں مزید 23 خواج ہلاک
  • پاکستان کے مستقبل کو خطرات! نئی رپورٹ میں سنگین موسمی بحرانوں کی پیشگوئی
  • پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 73کروڑ30لاکھ ڈالر تک جا پہنچا
  • وفاقی حکومت نے حالیہ تباہ کن سیلاب سے ہونے والے مالی نقصانات کی جامع رپورٹ جاری کر دی
  • وفاقی حکومت نے تباہ کن سیلاب سے مالی نقصانات کی تفصیلات جاری کردیں
  • رواں سال خیبرپختونخوا میں قتل، اقدام قتل اور اغواء کے واقعات میں تشویشناک اضافہ
  • خیبرپختونخوا حکومت کو صحت کارڈ پر علاج کی سہولت جاری رکھنے میں مشکلات
  • شمشال ہنزہ میں اپینڈیسائٹس کی وبا مکمل طور پر قابو میں ہے، محکمہ صحت