خیبرپختونخوا میں سیلاب سے کتنی سڑکوں اور پلوں کو نقصان پہنچا؟ رپورٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
پشاور:
کمیونیکیشن اینڈ ورکس ڈیپارٹمنٹ نے خیبرپختونخوا میں سیلاب سے متاثرہ سڑکوں، پلوں اور نالوں کی رپورٹ جاری کردی۔
رپورٹ کے مطابق صوبے میں بارشوں اور سیلاب سے 238 سڑکوں اور 266 مقامات کو نقصان پہنچا، سیلاب سے متاثرہ 47 روڈز کو مکمل طور پر ٹریفک کے لیے بحال کر دیا گیا ہے جبکہ 172 سڑکوں کو جزوی طور پر ہلکی ٹریفک کے لیے بحال کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ سیلاب اور بارشوں سے متاثرہ 47 سڑکیں ابھی تک ٹریفک کے لیے بند ہیں، سوات میں 25 سڑکیں سیلاب سے متاثر ہوئیں جس میں سے 2 پر مکمل طور پر ٹریفک بحال کردی گئی ہے، سوات میں 21 روڈز کو جزوی طور پر ہلکی ٹریفک کیلئے کھولا گیا ہے جبکہ 3 سڑکیں ابھی بھی بند ہیں، سوات میں سیلاب اور بارشوں سے 26 مقامات کو نقصان پہنچا۔
لوئر دیر میں 28 سڑکیں سیلاب سے متاثر ہوئیں، لوئر دیر میں دو سڑکوں کو مکمل اور 19 کو جزوی طور پر ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ لوئر دیر میں 7 روڈز مکمل طور پر ٹریفک کے لیے بند ہیں، لوئر دیر میں 28 مقامات کو سیلاب اور بارشوں سے نقصان پہنچا۔
ضلع مانسہرہ میں 13 روڈز میں سے 8 کو مکمل اور 5 کو جزوی طور پر ٹریفک کے لیے بحال کردیا گیا۔ ملاکنڈ میں 11 سڑکیں بارش اور سیلاب سے متاثر ہوئیں جس میں سے 5 کو مکمل اور 6 کو جزوی طور پر ٹریفک کے لیے بحال کر دیا گیا۔
مردان میں سیلاب سے 25 روڈز متاثر ہوئے جس کو ہلکی ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے، کرک میں 14 سڑکوں میں سے 3 کو مکمل اور 11 کو جزوی طور پر بحال کر دیا گیا۔
خیبرپختونخوا میں بارش اور سیلاب سے 49 پل متاثر ہوئے جس میں سے چار پلوں کو مکمل جبکہ 32 کو جزوی طور پر بحال کر دیا گیا جبکہ 14 پل ابھی تک ٹریفک کے لیے بند ہیں، مردان میں سب سے زیادہ 16 پل سیلاب سے متاثر ہوئے، 16 پلوں پر ہلکی ٹریفک بحال کر دی گئی ہے۔
ضلع سوات اور لوئر دیر میں 5 اور کوہستان میں 4 پلوں کو سیلاب سے نقصان پہنچا، سیلاب اور بارشوں سے خیبرپختونخوا میں 47 نالوں کو بھی نقصان پہنچا، 47 میں 8 نالوں کو بحال کردیا گیا، 31 نالوں کو جزوی طور پر بحال کردیا گیا، 13 نالے ابھی بھی بند ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سیلاب اور بارشوں سے طور پر ٹریفک کے لیے خیبرپختونخوا میں ٹریفک کے لیے بحال بحال کر دیا گیا سیلاب سے متاثر کو جزوی طور پر لوئر دیر میں نقصان پہنچا کو مکمل اور میں سیلاب بند ہیں گیا ہے
پڑھیں:
پاک فوج کی گلگت بلتستان میں سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری
گلگت بلتستان میں حالیہ لینڈ سلائیڈنگ اور سیلابی صورتحال کے بعد پاک فوج نے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:ملک بھر میں 3 اگست تک ممکنہ سیلابی صورتحال، این ڈی ایم اے کا الرٹ جاری
اسکردو جگلوٹ روڈ باغیچہ کے مقام پر پل بہہ جانے سے ٹریفک مکمل طور پر معطل ہو گئی تھی اور سکردو کا دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔
پاک فوج، ایف ڈبلیو او اور این ایچ اے نے دن رات محنت کر کے کئی دن کا کام صرف 18 گھنٹوں میں مکمل کر لیا اور روڈ کو بحال کر دیا۔
روڈ کی بحالی کے بعد مسافر گاڑیاں اور مال بردار ٹرک دوبارہ اپنی منزلوں کی جانب روانہ ہو گئے ہیں، جس سے مقامی آبادی کو بڑی سہولت ملی ہے۔
اسکردو جیسے دشوار گزار علاقے میں قدرتی آفات کے بعد فوری بحالی ایک بڑا چیلنج سمجھا جاتا ہے، تاہم پاک فوج اور سول انتظامیہ کی مشترکہ کاوشوں نے ایک بار پھر ناممکن کو ممکن بنا کر دکھایا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسکردو پاک فوج پاکستان آرمی گلگت بلتستان لینڈ سلائیڈنگ