عالمی شہرت یافتہ پاکستانی اداکارہ صبا قمر کی صحت یاب ہونے کے بعدکام پر واپسی ہوگئی۔صبا قمر نے شوٹنگ کے دوران طبیعت خراب ہونےکے واقعےکے دو ہفتے بعد اپنے کام پر واپسی کا اعلان کیا ہے۔اداکارہ نے سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھاکہ صحت یاب ہونےکے بعد آج اُن کا شوٹنگ کا پہلا دن ہے اور وہ نئے پروجیکٹ کے لیے انتہائی بہت پُرجوش ہیں تاہم انہوں نے سوشل میڈیا صارفین سے نئے پروجیکٹ سے متعلق تفصیلات شیئر نہیں کی۔

انہوں نے ایک پوسٹ میں یہ بھی بتایاکہ وہ ابھی مکمل طور پر صحت یاب نہیں ہوئی ہیں لیکن ان کی صحت آہستہ آہستہ بہتر ہو رہی ہے۔یاد رہے کہ یکم اگست کو اداکارہ صبا قمر کو دوران شوٹنگ طبیعت خراب ہونے پر اسپتال میں داخل کروایا گیا تھا۔اداکارہ اُن دنوں ایک نجی ٹی وی چینل سے نشر ہونے والے ڈرامے 'پامال' کی شوٹنگ میں مصروف تھیں۔اس حوالے سے مختلف میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ اداکارہ سیٹ پر ڈرامے کی شوٹنگ میں مصروف تھیں کہ اچانک ان کی طبیعت بگڑ گئی جس پر انہیں فوری علاج کے لیے اسپتال روانہ کیا گیا۔فیملی ذرائع کے مطابق اداکارہ صبا قمر کو دمہ کی شکایت کے باعث ڈیفنس کے نجی اسپتال منتقل کیا گیاتھا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

دہشت گردوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کیخلاف کریک ڈاؤن

850 سے زائد رپورٹ، سیکڑوں بلاک، شدت پسند گروہ سوشل میڈیا پر تشدد کو فروغ دے رہے ہیں
تحریک طالبان پاکستان، بلوچ لبریشن آرمی اور بلوچ لبریشن فرنٹ سے منسلک اکاؤنٹس پر کارروائی

پاکستان میں دہشت گردوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن کیا گیا، جس میں 850 سے زائد اکاؤنٹس رپورٹ اور سیکڑوں بلاک کردیے گئے ہیں۔حکومت نے آن لائن دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فیصلہ کن اقدام کرتے ہوئے مختلف عالمی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کالعدم تنظیموں کے سیکڑوں اکاؤنٹس رپورٹ اور بلاک کر دیے۔ ساتھ ہی عالمی برادری سے انتہا پسندانہ پراپیگنڈا روکنے میں یکساں عزم دکھانے کی اپیل بھی کی گئی ہے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیٹو ایجنسی اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے اقوام متحدہ، امریکا اور برطانیہ کی جانب سے کالعدم قرار دی گئی تنظیموں ، تحریک طالبان پاکستان، بلوچ لبریشن آرمی اور بلوچ لبریشن فرنٹ سے منسلک 850 سے زائد اکاؤنٹس رپورٹ کیے۔ان میں سے 533 اکاؤنٹس، جن کے فالوورز کی تعداد 20 لاکھ سے زائد تھی، بلاک کیے جا چکے ہیں جب کہ باقی پر کارروائی جاری ہے۔ کثیر الجہتی حکمت عملی حکومتی کارروائی میں درج ذیل اقدامات شامل ہیں:فیس بک، انسٹاگرام، ٹک ٹاک، ایکس (ٹوئٹر)، ٹیلیگرام اور واٹس ایپ پر دہشت گرد اکاؤنٹس کی رپورٹنگ اور ڈیٹا کی فراہمی کی درخواست کی گئی۔ پی ٹی اے اور بڑے عالمی پلیٹ فارمز کے نمائندوں کے درمیان براہِ راست ملاقاتیں تاکہ کارروائی میں تیزی لائی جا سکے۔وفاقی وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شیزا فاطمہ خواجہ کی ٹیلیگرام حکام سے خصوصی آن لائن میٹنگ، جس سے غیر معمولی تعاون حاصل ہوا، حالانکہ پاکستان میں ٹیلیگرام پر پابندی ہے۔24 جولائی 2025ء کو وزیر مملکت طلال چوہدری اور بیرسٹر عقیل کی میڈیا بریفنگ، جس میں عالمی اور مقامی میڈیا سے AI پر مبنی خودکار مواد بلاکنگ سسٹم اپنانے کی اپیل کی گئی۔حکومتی اعداد و شمار کے مطابق فیس بک اور ٹک ٹاک نے 90 فیصد سے زائد درخواستوں پر عمل کیا۔ ٹیلیگرام نے پابندی کے باوجود بھرپور تعاون کیا، تاہم ایکس اور واٹس ایپ کا ردِعمل مایوس کن رہا، جن کی عملدرآمد کی شرح صرف 30 فیصد رہی۔

متعلقہ مضامین

  • کون حمیرا اصغر؟ مرینہ خان کے سوال نے سوشل میڈیا پر طوفان برپا کردیا
  • ٹرمپ کہاں سے آرڈر لیتا ہے، سوشل میڈیا کی دلچسپ بحث
  • ماریہ بی نے لاہور میں ہم جنس پرستوں کی خفیہ پارٹی کو بے نقاب کردیا؛ حکومت پر برہم
  • شوٹنگ کے دوران طبیعت خراب ہونے کے دو ہفتوں بعد صبا قمر کی کام پر واپسی
  • بچوں کے ہاتھوں میں اسمارٹ فون، والدین کو کیا کرنا چاہیے؟
  • عائزہ خان کا یومِ آزادی پر لیڈی ڈیانا اسٹائل! فوٹو شوٹ نے مچا دی سوشل میڈیا پر ہلچل
  • عالیہ بھٹ نے فوٹوگرافرز کو جھڑک کر بلڈنگ سے باہر نکال دیا
  • فیصل جاوید کا معرکہ حق میں پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا کارکنوں کی مہم پر سول ایوارڈز دینے کا مطالبہ
  • دہشت گردوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کیخلاف کریک ڈاؤن