بلوچستان: موبائل فون انٹرنیٹ سروس 2 ہفتے سے معطل، صارفین کو مشکلات
اشاعت کی تاریخ: 19th, August 2025 GMT
—فائل فوٹو
بلوچستان بھر میں موبائل فون انٹرنیٹ سروس 2 ہفتے سے معطل ہونے کی وجہ سے صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ سروس کی معطلی سے صوبے میں طلبہ آن لائن کلاسز میں شرکت سے قاصر ہیں جبکہ فری لانسنگ اور آن لائن کاروبار سے وابستہ افراد کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
صوبائی حکام کے مطابق موبائل فون انٹرنیٹ سروس سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے 31 اگست تک بند کی گئی ہے۔
بلوچستان ہائی کورٹ نے موبائل فون انٹرنیٹ کی معطلی سے متعلق نوٹیفکیشن پر دوبارہ غور کرنے کی ہدایت کی تھی۔
جن علاقوں میں سیکیورٹی تھریٹ نہیں عدالت نے وہاں موبائل فون انٹرنیٹ ڈیٹا سروس بحال کرنے کی ہدایت کی تھی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: موبائل فون انٹرنیٹ انٹرنیٹ سروس
پڑھیں:
ٹنڈوجام،پیٹرولیم قیمتوں میں اضافہ ،عوام مشکلات کا شکار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251003-2-1
ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت)وفاقی حکومت کی جانب سے پیٹرول کی قیمتوں میں حالیہ اضافے نے ملک بھر کے عوام کو شدید مشکلات سے دوچار کر دیا ہے۔ پہلے ہی مہنگائی کے بوجھ تلے دبے ہوئے شہری اس فیصلے کے بعد مزید پریشانی میں مبتلا ہو گئے تفصیلات کے مطابق گزشتہ چند ماہ سے آٹے، چینی گھی سبزیوں اور پھلوں سمیت روز مرہ استعمال کی اشیاء کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں بھی پہلے ہی کئی بار اضافہ کیا جا چکا تھا تاہم اب پیٹرول کی نئی قیمتوں کے اعلان کے بعدانھوں نے بھی اپنے کرایوں میں دس سے بیس روپے اضافہ کردیا ہے جب کہ رکشا ڈائیور منی بس والوں نے بھی اپنے کرایوں میں اضافہ کردیا ہے اور خدشہ ہے کہ اس کے ساتھ ساتھ اشیائے خوردونوش، سبزی اور پھل بھی مہنگے ہو جائیں گے جس کا براہ راست اثر غریب اور دیہاڑی دار طبقے پر پڑے گاکونسلر طاہراسامہ کا کہنا ہے کہ کہ عام آدمی پہلے ہی دو وقت کی روٹی کے لیے پریشان تھا لیکن اب پیٹرول مہنگا ہونے سے مہنگائی کا طوفان آ جائے گا جس سے متوسط طبقے کی زندگی بھی اجیرن ہو جائے گی انھوں نے کہا افسوسناک بات یہ ہے کہ حکمران اپنی عیا شیاں ختم کرنے پر تیار نہیں اپنا سارا بوجھ غریب عوام پر ڈال دیتے ہیں انجمن تاجران ٹنڈوجام کے فنانس سیکرٹری راو حامد گوہر نے کہا کہ تنخواہیں اور مزدور کی اجرتیں وہی ہیں اور اب سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں کٹوتی کی جارہی جس پر وہ سراپا احتجاج ہیں کیونکہ اخراجات کئی گنا بڑھ گئے ہیں لیکن اس باوجود حکومت مسائل کم کرنے بجائے بڑھاتی جارہی جس کے منفی اثرات ہمارے کاروبار پر پڑ رہے ہیں ماہرین معاشیات اختر رضوی کے مطابق پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ نہ صرف ٹرانسپورٹ بلکہ بجلی، گیس اور دیگر پیداواری شعبوں پر بھی اثر انداز ہوتا ہے جس سے مجموعی طور پر مہنگائی میں اضافہ ناگزیر ہے عوام نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں فوری کمی کی جائے اور مہنگائی پر قابو پانے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں تاکہ غریب اور دیہاڑی دار مزدور سکھ کا سانس لے سکیںاور عزت کے ساتھ اپنی زندگی گزار سیکں۔