عالمی برادری تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائے ، حریت کانفرنس
اشاعت کی تاریخ: 19th, August 2025 GMT
ترجمان حریت کانفرنس نے ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر ایڈووکیٹ میاں عبدالقیوم کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے تحت فردجرم عائد کئے جانے پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کی سنگین صورتحال کا نوٹس لے اور کشمیری عوام کو بھارتی ریاستی دہشت گردی سے نجات دلانے کیلئے دیرینہ تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر ایڈووکیٹ میاں عبدالقیوم کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے تحت فردجرم عائد کئے جانے پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کی مسلسل پرتشدد کارروائیوں اور حریت چیئرمین مسرت عالم بٹ سمیت حریت رہنمائوں محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی اور دیگر کی مسلسل غیر قانونی نظربندیوں کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری انسانی حقوق کے کارکنوں کو مودی حکومت کی جانب سے مسلسل دھمکیوں اور خوف و دہشت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بھارتی ظلم و تشدد کے خلاف آواز بلند کرنے پر خرم پرویز، عرفان معراج اور انسانی حقوق کے دیگر کارکن جھوٹے مقدمات میں غیر قانونی طور پر نظربند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے کارکنوں اور صحافیوں کو اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی سے روکنے کیلئے دھمکیاں دینے کے علاوہ ہراساں کیا جا رہا ہے۔
بی جے پی حکومت انسداد دہشت گردی کے قوانین کا بے دریغ استعمال کرتے ہوئے مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کے کارکنوں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے بی جے پی حکومت اور این آئی اے اور ایس آئی اے جیسے بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں کی طرف سے انسانی حقوق کے کارکنوں کی املاک اور جائیدادوں کی ضبطگی کو مودی حکومت کی منظم مہم کا حصہ قرار دیا۔ حریت ترجمان نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی سنگینی صورتحال کا جائزہ لیں اور کشمیری عوام پر ظلم و تشدد کو رکوانے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ مودی حکومت اور مقبوضہ علاقے میں اس کی قابض انتظامیہ اپنے ظالمانہ ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیریوں کو اپنی حق پر مبنی جدوجہد آزادی جاری رکھنے سے روک نہیں سکتی۔ حریت ترجمان نے بھارتی فورسز کی طرف سے کشمیری نوجوانوں کو ہراساں کرنے اور انہیں ڈرانے دھمکانے کی شدید مذمت کی اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ جیلوں میں غیر قانونی طورپر نظربند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی رہائی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انسانی حقوق کے کارکنوں حریت کانفرنس انہوں نے
پڑھیں:
بھارت اگست 2019ء سے کشمیریوں کو منظم طریقے سے بے اختیار کرنے کی کوشش کر رہا ہے
سیاسی مبصرین نے خبردار کیا ہے کہ مودی حکومت کا بڑا منصوبہ مسلم اکثریتی خطے پر ہندو حکومت مسلط کرنا ہے تاکہ اس کی مسلم شناخت اور ثقافت کو مٹایا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں تجزیہ کاروں اور سیاسی مبصرین نے کہا ہے کہ مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت 5 اگست 2019ء سے کشمیری مسلمانوں کو سیاسی، آئینی، ثقافتی اور معاشی طور پر بے اختیار کرنے کے ایک منظم ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ ذرائع کے مطابق انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی غیر قانونی اور یکطرفہ منسوخی کا مقصد مقبوضہ علاقے کے مسلمانوں کو اختیارات اور حق رائے دہی سے محروم کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں ہر طبقے، فرقے اور نسل کے مسلمان ہندوتوا پر مبنی پالیسی کابنیادی ہدف ہیں۔ تجزیہ کاروں نے کہا کہ بھارت بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے علاقے میں غیر قانونی طور پر آبادی کا تناسب تبدیل کر رہا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ مودی حکومت کا بڑا منصوبہ مسلم اکثریتی خطے پر ہندو حکومت مسلط کرنا ہے تاکہ اس کی مسلم شناخت اور ثقافت کو مٹایا جائے اور نام نہاد ہندو تہذیب کو زندہ کیا جائے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کے ان مذموم اقدامات کا سنجیدگی سے نوٹس لے اور مقبوضہ علاقے میں نئی دہلی کے نوآبادیاتی منصوبے پر اسے جوابدہ ٹھہرائے۔ انہوں نے کہا کہ مسلسل ظلم و جبر کے باوجود کشمیری عوام مودی کے مذموم ایجنڈے کو ناکام بنانے کے لیے اپنی منصفانہ اور پرامن جدوجہدجاری رکھنے کے لئے پرعزم ہیں۔