امن و ترقی کی مشترکہ جستجو اور عدل و انصاف کے مشترکہ دفاع میں شنگھائی تعاون تنظیم کا اہم کردار WhatsAppFacebookTwitter 0 19 August, 2025 سب نیوز


بیجنگ :شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہ اجلاس 31 اگست سے یکم ستمبر 2025 تک چین کے شہر تھیان جن میں منعقد ہوگا۔ یہ تنظیم کے قیام کے بعد سب سے بڑی سمٹ ہوگی، جس میں 20 سے زائد ممالک کے رہنما اور 10 بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہان دریائے ہائی حہ کے کنارے جمع ہوں گے۔ جولائی 2024 سے جب سے چین ایس سی او کا موجودہ چیئرمین ملک بنا ، شنگھائی تعاون تنظیم باضابطہ طور پر ایک نتیجہ خیز “چائنا ٹائم” میں داخل ہوئی ہے ۔

چین سات سال کے بعد پانچویں بار اس تنظیم کی صدارت کر رہا ہے۔ ابتدائی چھ رکن ممالک سے آج 26 ممالک کے “بڑے خاندان” تک، شنگھائی تعاون تنظیم دنیا کا سب سے وسیع اور زیادہ آبادی والا جامع علاقائی تعاون پلیٹ فارم بن گیا ہے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ “باہمی اعتماد، باہمی فائدے، مساوات، مشاورت، متنوع تہذیبوں کا احترام اور مشترکہ ترقی کی تلاش” پر مبنی “شنگھائی روح”نے دور حاضر کے سوالات کا جواب دیا ہے اور ترقی کی ضروریات سے ہم آہنگ ہے ۔ گزشتہ 24 برسوں کے دوران شنگھائی تعاون تنظیم نے سیکیورٹی، معیشت اور عوامی تبادلوں کے شعبوں میں قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں: انسداد دہشت گردی تعاون کے طریقہ کار کو دفاع اور قانون نافذ کرنے کے شعبے تک توسیع دی گئی ہے، علاقائی تجارت کے پیمانے میں توسیع جاری ہے، ڈیجیٹل معیشت تعاون کے لئے ایک نیا انجن بن گئی ہے،اور متنوع تہذیبوں کا باہمی تبادلہ رکن ممالک کے عوام کے درمیان دلوں کی ہم آہنگی کا پل بن گیا ہے ۔ “چائنا ٹائم” کے دوران چین نے 100 سے زائد سرگرمیوں کا اہتمام کیا ہے جن میں سیاست، سلامتی، معیشت، ثقافت اور دیگر شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے، جس سے علاقائی تعاون کو تقویت ملی ہے۔ ان میں، تھیان جن اعلامیے کا مسودہ اور اگلے دس سال کے لیے ترقیاتی حکمت عملی کا مسودہ شنگھائی تعاون تنظیم کی ترقی کے اگلے مرحلے کے لیے ایک واضح خاکہ تشکیل دے چکا ہے۔

انسداد دہشت گردی، انسداد منشیات، سائبر سیکیورٹی اور دیگر میکانزم کی تعمیر کو مزید فروغ دیا گیا ہے۔ غربت میں کمی اور پائیدار ترقیاتی سرمایہ کاری کی سرگرمیاں جامع ترقی کو فروغ دینے کے لئے شنگھائی تعاون تنظیم کے عزم کی عکاسی کرتی ہیں۔ ڈیجیٹل معیشت اور مصنوعی ذہانت جیسے جدید ترین شعبوں میں تعاون کے اقدامات نے جدت طرازی کی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ہے ۔ عوامی سطح پر دوستی کے فورمز، سسٹر سٹی فورمز، فلم فیسٹیولز، ٹی وی فیسٹیولز، میڈیا فورمز، یوتھ ایکسچینجز اور دیگر سرگرمیوں نے عوامی تعلقات کو فروغ دیا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر شنگھائی تعاون تنظیم کی پذیرائی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ سیکرٹری جنرل یرمیک بایوف نے نشاندہی کی کہ زیادہ سے زیادہ ممالک نے تنظیم کی تعمیری ، پرامن اور عملی نوعیت کو تسلیم کیا ہے اور اس کے اثر و رسوخ اور اختیار میں بھی اضافہ دیکھا ہے۔ پاکستان سمیت دیگر رکن ممالک کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم کے فریم ورک کے تحت سیکیورٹی تعاون اور توانائی کنیکٹوٹی کے منصوبے خاص اہمیت کے حامل ہیں۔

پاکستان کے سینئر مبصر رشید صافی نے پی ٹی وی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم پاکستان کے لیے سلامتی کو برقرار رکھنے، دہشت گردی سے نمٹنے اور معاشی ترقی کی بنیاد کو مستحکم کرنے جیسے متعدد امور میں اسٹریٹجک اہمیت کی حامل ہے ۔ ان کا ماننا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے فریم ورک کے تحت تعاون سے پاکستان کو سلامتی اور خوشحالی کے درمیان صحت مند تعامل حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ اس سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم نے جس “غیر توسیع پسندانہ” کثیرالجہتی نظام پر ہمیشہ عمل کیا ہے، وہ علاقائی ممالک کے مفادات اور عوام کی توقعات کے عین مطابق ہے اور دنیا کی کثیر قطبی اور منصفانہ، معقول بین الاقوامی سیاسی و معاشی نظم و نسق کی تشکیل کے نئے رجحان کے مطابق ہے۔رواں سال دوسری عالمی جنگ میں فاشزم کے خلاف فتح کی 80ویں سالگرہ کے موقع پر، بالادستی پسندی بار بار سر اٹھا رہی ہے، علاقائی تنازعات اب بھی کثرت سے ہو رہے ہیں، اور غزہ پٹی کے بچے اب بھی بھوک اور خوف میں زندگی گزار رہے ہیں۔ ہمیں تاریخ کو یاد رکھنا چاہیے تاکہ المیہ دوبارہ رونما نہ ہو؛ باہمی اعتماد، باہمی فائدے، مساوات اور مشاورت کے اصولوں کو ہمیشہ یاد رکھنا چاہیے، متنوع تہذیبوں کا احترام کرنا چاہیے اور مشترکہ ترقی کی جستجو کرنی چاہیے۔شنگھائی سے تھیان جن تک، یکجہتی اور باہمی اعتماد سے لے کر امن و ترقی کی مشترکہ جستجو اور عدل و انصاف کا مشترکہ دفاع کرنے تک، شنگھائی تعاون تنظیم علاقائی امن، خوشحالی اور ترقی کے لئے ایک مستحکم قوت بن رہی ہے اور بنی نوع انسان کے بہتر مستقبل میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرایس سی او کے رکن ممالک کے ساتھ چین کی اشیا ء کی تجارت 247.

7 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں نو مئی مقدمات؛ چیف جسٹس پاکستان کا فریقین کو دستاویزات جلد جمع کروانے کی ہدایت پاکستان میں سیلاب سے تباہی ، چین ہر مشکل میں مدد کرنے کےلئے تیار ہے ، چینی وزیر خارجہ جاپان سے صفائی اور ماحول کی بہتری کے لیے ٹیکنالوجی لیں گے: مریم نواز وزیراعظم کا سیلاب متاثرین کے لیے وفاقی کابینہ کی ایک ماہ کی تنخواہ عطیہ کرنے کا اعلان ابھی 26ویں آئینی ترمیم ہضم کررہے ہیں،27ویں کی ضرورت نہیں، اسحاق ڈار سیلاب متاثرین کو امدادی رقوم کی ادائیگی کیسے ہوگی؟ خیبرپختونخوا حکومت نے بتادیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: شنگھائی تعاون تنظیم ترقی کی

پڑھیں:

جنگ نہیں ترقی کا سوچنا ہوگا، پورا مشرق چین کیساتھ مل کرکام کرے گا، صدر زرداری

جنگ نہیں ترقی کا سوچنا ہوگا، پورا مشرق چین کیساتھ مل کرکام کرے گا، صدر زرداری WhatsAppFacebookTwitter 0 2 October, 2025 سب نیوز

اسلام آباد /بیجنگ (آئی پی ایس )صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ جنگوں کا نہیں معاشی ترقی کا سوچنا ہوگا، پرامن بقائے باہمی پر یقین رکھتے ہیں، ترقی کا حق سب کا ہے، چین کے ساتھ پاکستان کا تعاون اب خلا تک پہنچ چکا ہے، زرعی شعبے میں چین کے تجربات سے استفادہ کریں گے۔چائنا گلوبل ٹیلیویژن نیٹ ورک (سی جی ٹی این) کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ چین کی معیشت مضبوط ہوئی ہے، عوام خوشحال اور مطمئن ہیں، چین کا مستقبل تابناک ہے، پورا مشرق اس کے ساتھ مل کر کام کرے گا، سب کو ایک دوسرے کی خودمختاری کا احترام کرنا ہوگا، پاکستان ہر طرح کے حالات میں چین کے ساتھ کھڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین اب بدل چکا ہے، 14 سال پہلے جب آیا تو چین بالکل مختلف تھا، 16 سے 17 مرتبہ چین کا دورہ کرچکا ہوں اور ہر بار اپنائیت ملتی ہے، پاکستان ہر طرح کے حالات میں چین کے ساتھ ہے۔صدر نے کہا کہ زرعی شعبے میں خود کفیل ہونا ہے تاکہ اپنے مستقبل کو محفوظ بناسکیں، پانی کی بچت اور مثر استعمال کے لیے آب پاشی کے جدید طریقوں کو اپنانا ہوگا، پانی کے انتظام، آفات کی روک تھام اور جدید زرعی ٹیکنالوجی میں تعاون کا فروغ وقت کا تقاضہ ہے، پاکستان اور چین کے درمیان تعاون اور سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں۔

آصف علی زرداری نے کہا کہ ہمارا جغرافیائی محل وقوع باہمی مفاد پر مبنی تعلقات کے حوالے سے اہمیت کا حامل ہے، آئندہ نسلوں کو باور کرانا ہے کہ اپنے وسائل کے بہتر استعمال سے خود انحصاری حاصل کرسکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہ اکہ چین اور پاکستان آہنی بھائی ہیں، جن کا مستقبل ایک دوسرے سے جڑا ہے، چین نے ٹیکنالوجی میں جدت اور محنت کے بل بوتے پر دنیا میں مقام بنایا۔صدر مملکت نے کہا کہ سی پیک بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا فلیگ شپ منصوبہ ہے، پاکستان کی بندرگاہیں چین کے لیے قریب ترین بندرگاہوں میں سے ہیں، سی پیک کی کامیابی سے پورا خطہ ترقی کرے گا اور روابط مضبوط ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ چین کے پاس شمسی اور ہوا سے بجلی پیدا کرنے کا وسیع تجربہ ہے، پاکستان میں چین کے تعاون سے قابل تجدید توانائی کے منصوبوں پر بھی کام ہو رہا ہے، ریلوے کے شعبے میں بھی چین کی ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرارب پتی ایلون مسک دنیا کے پہلے کھرب پتی بننے سے کتنا دور ہیں؟ ارب پتی ایلون مسک دنیا کے پہلے کھرب پتی بننے سے کتنا دور ہیں؟ اے بی ڈیویلئیرز بھی کرکٹ میں سیاست لانے پر بھارتی ٹیم پر برس پڑے صمود فلوٹیلا میں شامل غزہ محاصرہ توڑنے والا پہلا جہاز کون سا ہے؟ مریم نواز کبھی معافی نہیں مانگے گی میرا کام ہی پنجاب کے لیے آواز اٹھانا ہے، وزیراعلی پنجاب سندھ حکومت کی کارکردگی، عظمی بخاری کا شرمیلا فاروقی کو مناظرے کا چیلنج صمود فلوٹیلا میں شامل پاکستانی سینیٹر مشتاق سے رابطہ منقطع، حکومت حفاظت یقینی بنائے: اہلیہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • سعودی ٹیلی کمیونیکیشنز گروپ کا پاکستان میں اے آئی ہب قائم کرنے کا فیصلہ
  • ہمارا خطہ مشترکہ انفراسٹرکچر کے ذریعے تعاون اور ترقی کو فروغ دینے کی بے پناہ صلاحیت رکھتا ہے، اسحاق ڈار
  • ترقی پذیر ممالک باہمی تعاون سے معاشی استحکام میں کوشاں، انکٹاڈ
  • ایس سی او کا پاکستان میں اجلاس، اسحاق ڈار نے تیاریاں شروع کر دیں
  • پاکستان اورایتھوپیا میں زرعی تعاون بڑھانے پر اتفاق، خوراک کے تحفظ اور معاشی ترقی کو فروغ دیا جائے گا
  • شنگھائی تعاون تنظیم ہیڈز آف سٹیٹ اجلاس کی تیاریاں،اسلام آباد کو دلہن کی طرح سجانے کی منصوبہ بندی
  • چین کےساتھ تعاون خلاتک پہن چکا،جنگوں کےبجائےمعاشی ترقی کاسوچنا ہوگا،صدرزرداری
  • جنگ نہیں ترقی کا سوچنا ہوگا، پورا مشرق چین کیساتھ مل کرکام کرے گا، صدر زرداری
  • چین اب بدل چکا ہے، 14 سال پہلے جب آیا تو بالکل مختلف تھا: آصف زرداری
  • اسحاق ڈار کا ایرانی ہم منصب کو ٹیلی فون، خطے میں امن کیلئے جاری کوششوں پر غور، باہمی تعاون گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ