عمران خان کے بلین ٹری سونامی نے سیلاب کی تباہی کو روکنے میں کافی کردار ادا کیا ،حامد میر
اشاعت کی تاریخ: 19th, August 2025 GMT
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)سینئر صحافی اور تجزیہ کار حامد میرسیلاب سے ہونیوالی تباہی کی کوریج کیلئے خیبرپختونخوا پہنچ گئے ۔
سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں حامد میر کاکہناتھا کہ یہاں ایک جنگل تھا ،عمران خان دور حکومت میں بلین ٹری سونامی ایک پروجیکٹ تھا، اس کے درخت تھے یہاں پر ۔
سینئر صحافی نے وہاں کا منظر پیش کرتے ہوئے کہاکہ یہ ایک جنگل تھا لیکن اب دریا بن گیا ہے،بہت سے درخت سیلاب میں بہہ گئے ہیں،بہت سے درخت گرے ہوئے ہیں،اصل دریا دوسری طرف ہے۔
حامد میر کاکہنا تھا کہ اس کا مطلب ہے کہ ان درختوں نے سیلاب کی تباہی کو روکنے میں کافی کردار ادا کیا ہے،درخت تباہ ہوگئے ہیں اور فصلیں تباہ ہو گئی ہیں لیکن یہاں جانی نقصان کم ہوا ہے ۔
چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود سے ترکیہ کی معارف فاؤنڈیشن کے وفد کی ملاقات
حامد میر ہمیشہ بریکنگ اور سرپرائزنگ خبر دیتا????
عمران خان کا بلیئن ٹری سونامی محض ایک نعرہ نہیں بلکہ حقیقت ہے، جسے حامد میر جیسے صحافیوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھ کر تسلیم کیا !! pic.
مزید :
ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
بھارتی بیانات کسی تباہ کن تباہی کا پیش خیمہ؛ پاکستان کسی ہچکچاہٹ کےبغیرجواب دےگا
سٹی42: پاکستان کی عسکری قیادت نے بھارت کے وزیر دفاع، فوج اور ائیرفورس کے سربراہوں کے بیانات کا سختی سے نوٹس لیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ مستقبل میں کوئی تنازعہ تباہ کن تباہی کا باعث بن سکتا ہے۔ دشمنی کا نیا دور شروع ہونے کی صورت میں پاکستان پیچھے نہیں ہٹے گا۔ ہم بغیر کسی ہچکچاہٹ یا روک ٹوک کے پوری عزم کے ساتھ جواب دیں گے۔
پاکستان کی مسلح افواج کے ترجمان ادارہ آئی ایس پی آر نے آج ایک اہم بیان جاری کیا ہے جس میں بھارتی وزیر خارجہ، آرمی اور ائیر فورس کے سربراہوں کے باری باری آنے والے انتہائی اشتعال انگیز اور دھمکی آمیز بیانات کا سختی سے نوٹس لیا گیا ہے اور بھارتی قیادت کے ساتھ باقی دنیا کو بھی آگاہ کیا گیا ہے کہ یہ غیر ذمہ دارانہ بیانات جارحیت کے لیے من مانے بہانے گھڑنے کی ایک نئی کوشش کی نشاندہی کرتے ہیں - ایک ایسا امکان جو جنوبی ایشیا میں امن اور استحکام کے لیے سنگین نتائج کا باعث بن سکتا ہے۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات 16 اکتوبر کو منعقد ہوں گے
آئی ایس پی آر نے کہا، ہم نے ہندوستانی سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ کے اعلیٰ ترین سطح سے آنے والے فریب پر مبنی، اشتعال انگیز اور جہالت آمیز بیانات کو گہری تشویش کے ساتھ نوٹ کیا ہے۔
کئی دہائیوں سے، بھارت نے "شکار کا کارڈ' کھیلنے اور پاکستان کو منفی روشنی میں رنگنے سے فائدہ اٹھایا ہے، جبکہ تشدد کو ہوا دینے اور جنوبی ایشیا اور اس سے باہر دہشت گردی کا ارتکاب کیا ہے۔ اس بیانیے کو کافی حد تک رد کر دیا گیا ہے اور اب دنیا بھارت کو سرحد پار دہشت گردی کا اصل چہرہ اور علاقائی عدم استحکام کا مرکز تسلیم کرتی ہے۔
شاہدرہ : شوہر کا بیوی پر چھریوں سے حملہ، گلا کاٹنے کی کوشش
آئی ایس پی آر کے بیان میں 6 مئی سے 10 کے دوران بھارت کی بلا اشتعال جارحیت اور اس کے منہ توڑ پاکستانی جواب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، " اس سال کے شروع میں پاکستان کے خلاف بھارتی جارحیت نے دو ایٹمی طاقتوں کو ایک بڑی جنگ کے دہانے پر پہنچا دیا۔ تاہم ایسا لگتا ہے کہ بھارت اپنے لڑاکا طیاروں کے ملبے اور پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے طیاروں کے غصے کو بھول گیا ہے۔ " بھولنے کی اجتماعی بیماری' میں مبتلا ہندوستان اب اگلے دور کے تصادم کے لیے پریشان دکھائی دے رہا ہے۔"
اعجاز چودھری کی سزا کیخلاف اپیلیں 7 اکتوبر کوسماعت کے لئے مقرر
آئی ایس پی آڑ نے واضح کیا، "ہندوستانی وزیر دفاع اور اس کی فوج اور فضائیہ کے سربراہوں کے انتہائی اشتعال انگیز بیانات کے پیش نظر، ہم خبردار کرتے ہیں کہ مستقبل میں کوئی تنازعہ تباہ کن تباہی کا باعث بن سکتا ہے۔ دشمنی کا نیا دور شروع ہونے کی صورت میں پاکستان پیچھے نہیں ہٹے گا۔ ہم بغیر کسی ہچکچاہٹ یا روک ٹوک کے پوری عزم کے ساتھ جواب دیں گے۔"
آئی ایس پی آر نے واضح کیا، "ایک نیا معمول قائم کرنے کی کوشش کرنے والوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ پاکستان نے ردعمل کا ایک نیا معمول قائم کیا ہے، جو تیز، فیصلہ کن اور تباہ کن ہوگا۔"
ینگ ڈاکٹرزایسوسی ایشن نے آوارہ کتوں کیخلاف کارروائی کیلئے ہائیکورٹ سےرجوع کر لیا
پاکستانی مسلح افواج کے ترجمان نے مزید کہا، " بلاجواز دھمکیوں اور لاپرواہی جارحیت کے پیش نظر پاکستان کے عوام اور مسلح افواج جنگ کو دشمن کی سرزمین کے ہر کونے تک لے جانے کی صلاحیت اور عزم رکھتی ہیں۔"
آئی ایس پی آر نے وارننگ دی، " اس بار ہم جغرافیائی استثنیٰ کے افسانے کو توڑ دیں گے، ہندوستانی سرزمین کے سب سے دور تک پہنچ جائیں گے۔"
بھارتی ائیر فورس کے سربراہ کے بیان میں شامل انتہائی غیر ذمہ دارانہ جملوں کا جواب دیتے ہوئے آئی ایس پی آر نے کہا، " جہاں تک پاکستان کو نقشے سے مٹانے کی بات ہے تو بھارت کو معلوم ہونا چاہیے کہ اگر صورتحال آئی تو مٹانے کا عمل باہمی (دوطرفہ) ہوگا۔"
فلی فنڈڈ سٹڈی پروگرام کیلئےذہین اورمستحق طلباء سے درخواستیں طلب
Waseem Azmet