مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان سید فخر عباس نقوی کا جامعہ کراچی یونٹ کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, August 2025 GMT
کارکنان سے گفتگو کرتے ہوئے فخر عباس نقوی نے کہا کہ آئی ایس او کا ہر کارکن فکر امام خمینیؒ اور شہداء کی قربانیوں کا امین ہے، تعلیمی اداروں میں مثبت اور تعمیری سرگرمیوں کے فروغ کے ساتھ ساتھ اسلامی اقدار کا تحفظ ہماری بنیادی ذمہ داری ہے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر سید فخر عباس نقوی نے جامعہ کراچی یونٹ کا خصوصی دورہ کیا، جہاں یونٹ کے عہدیداران و اراکین نے ان کا پُرتپاک استقبال کیا۔ مرکزی صدر نے جامعہ کراچی میں آئی ایس او کے تنظیمی، فکری اور تربیتی کام کا تفصیلی جائزہ لیا اور اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایس او کا ہر کارکن فکر امام خمینیؒ اور شہداء کی قربانیوں کا امین ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں مثبت اور تعمیری سرگرمیوں کے فروغ کے ساتھ ساتھ اسلامی اقدار کا تحفظ ہماری بنیادی ذمہ داری ہے۔ فخر عباس نقوی نے مزید کہا کہ نوجوان پاکستان کا مستقبل ہیں اور ان کی فکری و نظریاتی تربیت وقت کی سب سے اہم ضرورت ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فخر عباس نقوی آئی ایس او کہا کہ
پڑھیں:
سندھ ہائیکورٹ نے جسٹس طارق جہانگیری کی ڈگری منسوخی کا حکم معطل کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری کی جامعہ کراچی کی جانب سے ڈگری منسوخی کے فیصلے کو معطل کر دیا۔
کیس کی سماعت 2 رکنی بینچ نے جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں کی، جہاں ایڈووکیٹ جنرل سندھ، جامعہ کراچی کے رجسٹرار پروفیسر عمران صدیقی اور دیگر حکام عدالت میں پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران رجسٹرار جامعہ کراچی نے مؤقف اختیار کیا کہ انہیں محض دو روز قبل نوٹس ملا ہے، اس لیے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت دی جائے۔ اس پر جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے استفسار کیا کہ جواب کے لیے کتنا وقت درکار ہوگا۔
دوسری جانب جسٹس جہانگیری کے وکیل بیرسٹر صلاح الدین نے کہا کہ فریقین کو وقت دیا جائے لیکن اس دوران ڈگری منسوخی کا فیصلہ معطل ہونا چاہیے تاکہ موکل کو نقصان نہ پہنچے۔
بینچ نے ریمارکس میں کہا کہ یہاں ایک شخص کی پوری زندگی کی محنت داؤ پر لگی ہے، اگر بعد میں فیصلہ واپس ہو گیا تو پہنچنے والے نقصان کا ازالہ کون کرے گا؟ عدالت نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ کیا ڈگری کے حوالے سے کارروائی سے قبل جسٹس جہانگیری کو نوٹس جاری کیا گیا تھا یا نہیں۔ رجسٹرار نے لاعلمی کا اظہار کیا جس پر عدالت نے کہا کہ فریقین کو سنے بغیر کوئی بھی فیصلہ غیر مؤثر ہوتا ہے، یکطرفہ ججمنٹ کو بہتر نہیں سمجھا جاتا۔
عدالت نے جامعہ کراچی کی جانب سے جاری کردہ ڈگری منسوخی کا حکم فوری طور پر معطل کرتے ہوئے سنڈیکیٹ اور ان فیئر مینز کمیٹی کی سفارشات پر مزید کارروائی سے بھی روک دیا۔ کیس کی مزید سماعت 24 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی۔