پنجاب حکومت نے ستھرا پنجاب کے تحت کوڑا ٹیکس عائد کردیا جسے ابتدائی مرحلے میں پوش اور کمرشل علاقوں پر نافذ کیا گیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب کابینہ کی منظوری کے بعد ستھرا پنجاب کے تحت کوڑا ٹیکس نافذ کیا گیا ہے۔

گھروں سے کتنا ٹیکس لیا جائے گا؟

شہری علاقوں میں پانچ مرلہ گھر پر 300 جبکہ دیہات میں 200 روپے کوڑا ٹیکس لیا جائے گا، شہروں میں پانچ سے دس مرلہ گھر سے 500 جبکہ دیہات میں فکس 200 روپے وصول کیے جائیں گے۔

10 مرلہ سے ایک کینال والے گھر پر ایک ہزار دیہاتوں میں 400 روپے کوڑا ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ اسی طرح دو سے چار کینال گھر سے دو ہزار روپے چار کینال سے اوپر گھر سے پانچ ہزار روپے کوڑا ٹیکس لیا جائے گا جبکہ دیہاتوں میں دو کینال سے اوپر گھروں سے چارسو روپے ٹیکس نافذ کیا جائے گا۔

دکانداروں اور دفاتر کا ٹیکس

شہروں میں چھوٹی دکانوں سے 500 جبکہ دیہاتوں میں  300 روپے، شہروں میں درمیانے درجے کی دکانوں سے 1000 جبکہ دیہاتوں میں 700 روپے کوڑا ٹیکس لیا جائے گا۔

بڑی کاروباری مراکز سے تین ہزار جبکہ دیہاتوں دوہزار روپے وصول کیا جائے گا۔ ایل ڈبلیو ایم سی نے باقاعدہ  کوڑا ٹیکس کی تقسیم شروع کردی جبکہ بلوں کی تقسیم و وصولی ایل ڈبیلو ایم سی کی ریونیو اور آپریشنل ٹیم کرے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: دیہاتوں میں

پڑھیں:

سیلاب متاثرین کی بحالی اور ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے منی بجٹ لانے کا امکان

اسلام آباد/لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2025ء)سیلاب متاثرین کی بحالی اور ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے منی بجٹ لانے کا امکان ہے،مجوزہ منی بجٹ لگژری گاڑیوں، سگریٹس اور الیکٹرانک سامان پر اضافی ٹیکس کی تجویز ہے، درآمدی اشیا ء پر جون میں کم کی گئی ریگولیٹری ڈیوٹی کے برابر لیوی لگائی جاسکتی ہے۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کے مطابق حکام ایف بی آر کے مطابق الیکٹرانکس اشیا ء پر 5 فیصد لیوی زیرغور ہے،قیمت کی حد طے ہونا باقی ہے، منی بجٹ میں 1800 سی سی اور اس سے زائد انجن والی لگژری گاڑیوں پر لیوی کی تجویز تاہم اضافی ٹیکس لگانے کیلئے آئی ایم ایف سے اجازت درکار ہوگی۔

مجوزہ منی بجٹ سے کم از کم 50 ارب روپے اکٹھے کرنے کا ہدف ہے۔سگریٹ کے ہر پیکٹ پر 50 روپے لیوی عائد کرنے کی بھی تجویز ہے۔ لیوی صوبوں کے ساتھ شیئر نہیں ہوگی، آمدن براہ راست مرکز کو ملے گی۔ایف بی آر کے مطابق اگست میں ٹیکس وصولی میں 50 ارب روپے شارٹ فال ہوا، اگست میں 951 ارب ہدف کے مقابلے 901 ارب روپے ٹیکس جمع ہوا، جولائی تا اگست ٹیکس ریونیو میں قریبا 40 ارب روپے کمی آئی۔رواں سال ٹیکس وصولی کا مجموعی ہدف 14 ہزار 131 ارب روپے مقرر ہے تاہم سیلاب، بجلی و گیس کا کم استعمال اور کاروباری سرگرمیوں میں سستی کی وجہ سے ایف بی آر کو ٹیکس شارٹ فال کا سامنا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب حکومت کا عارضی بنیادوں پر طبی ماہرین بھرتی کرنے کا فیصلہ
  • پنجاب میں زلزلے کے جھٹکے، شہری خوفزدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے
  • سیلاب متاثرین کی بحالی اور ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے منی بجٹ لانے کا امکان
  • ای بائیکس رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
  • پنجاب حکومت نے پہلی ای-ٹیکسی سکیم کا باقاعدہ آغاز کر دیا
  • پنجاب حکومت نے پہلی ای-ٹیکسی سکیم کا باقاعدہ آغاز کر دیا
  • کسانوں سے گندم 2200 روپے میں خریدی گئی جو آج 4 ہزار تک چلی گئی ہے
  • سابقہ دور حکومت میں 39 کروڑ سے زائد رقم کی عدم وصولی کی نشاندہی
  • پشاور، سابقہ دور حکومت میں 39 کروڑ سے زائد رقم کی عدم وصولی کی نشاندہی
  • نیپرا نے حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی پر 5 کروڑ روپے سے زائد کا جرمانہ عائد کردیا