یو اے ای کی ثالثی میں روس اور یوکرین کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ، 146 افراد آزادی کی سانس لینے لگے
اشاعت کی تاریخ: 25th, August 2025 GMT
جنگ سے متاثرہ روس اور یوکرین کے درمیان انسانی بنیادوں پر ایک اور اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں دونوں ممالک نے متحدہ عرب امارات کی ثالثی میں ایک دوسرے کے مزید 146 قیدیوں کو رہا کر دیا۔
بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق، روسی وزارتِ دفاع نے اس قیدی تبادلے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ رہا کیے گئے تمام روسی قیدی اس وقت بیلاروس میں موجود ہیں، جہاں انہیں طبی اور نفسیاتی دیکھ بھال فراہم کی جا رہی ہے تاکہ وہ جنگ کے اثرات سے سنبھل سکیں۔
زیلنسکی کا جذباتی اظہار تشکر
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بھی اس تبادلے کی تصدیق کی اور سوشل میڈیا پر ان قیدیوں کی تصاویر شیئر کیں جو واپس اپنے ملک پہنچے ہیں۔ ان میں ایک صحافی بھی شامل ہے، جو روس کے حملے کے ایک ماہ بعد گرفتار کیا گیا تھا۔
صدر زیلنسکی نے کہاکہ یہ تبادلے جاری ہیں، اور یہ ہماری فوج کے جذبے اور قربانیوں کا ثمر ہے۔ یو اے ای کا شکر گزار ہوں جس نے یہ ممکن بنایا۔ ہم قیدیوں کی تعداد میں اضافہ کر کے مزید وطن واپسیوں کی راہ ہموار کر رہے ہیں۔
امن کی جانب ایک مثبت قدم؟
یہ تبادلہ دونوں ممالک کے درمیان جاری تنازعے کے باوجود انسانی ہمدردی کے جذبے کو نمایاں کرتا ہے اور تجزیہ کاروں کے مطابق یہ اقدام مستقبل میں امن کی جانب ایک ممکنہ پیشرفت بن سکتا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ارض کشمیر جنت نظیر کے عظم فرزند غنی بھٹ قضائے الٰہی سے وفات پا گئے
سٹی42: کشمیر کی آزادی کے لئے زندگی بھر بھارتی سامراج سے لڑنے اور طویل ترین جدوجہد کرنے والے ارض کشمیر جنت نظیر کے عظم فرزند غنی بھٹ قضائے الٰہی سے وفات پا گئے۔
پروفیسر غنی بھٹ کشمیر کی آزادی کی تحریک کے نا قابلِ شکست سرخیل تھے، انہوں نے بچپن سے مرتے دم تک آزادی کی جدوجہد میں پہلی صف میں رہ کر عدم تشدد کی تلاور سے پر امن لڑائی لری اور غاصب کو بد ترین شکستوں سے دوچار کئے رکھا۔
بلاول بھٹو زرداری کا اپنی سالگرہ سیلاب زدگان کے نام کرنے کا فیصلہ
انا للّٰہ وانا الیہ راجعون
ارضِ کشمیر اپنے جاں نثار اور جری فرزند سے محروم ہو گئی اورتحریکِ آزادیٔ کشمیر آج ایک عظیم کارکن سےمحروم ہو گئی، تحریک آزادی کے کارکن انتھک محنت کرنے اور کبھی سمجھوتہ نہ کرنے والے اوللعزم رہنما سے محروم ہوگئے۔
غنی بھٹ پہشہ کے لحاظ سے پروفیسر تھے، انہوں نے اپنی زندگی کے ابتدائی سالوں میں ہی جدوجہد کے کارزار میں قدم رکھ دیا تھا اور زندگی کے آخری دم تک غاصب کو سخت جدوجہد سے ناکوں چنے چبوائے۔
ایشیا کپ ٹی ٹوینٹی ٹورنامنٹ؛ پاکستان متحدہ عرب امارات میچ کا ٹاس ہو گیا
پروفیسر غنی بھٹ کل جماعتی حریت کانفرنس کے متحدہ پلیٹ فارم پر مادرِ وطن کی آزادی کے لئے جدوجہد کرنے والے تمام کشمیریوں کو متحد رکھنے والی عظیم قوتِ محرکہ تھے۔ وہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چئیر مین بھی رہے اور دوسری پوزیشنوں مین بھی خدمت کرتے رہے۔
پروفیسر عبدالغنی بھٹ کا انتقال سوپور میں ان کے گھر پر ہوا۔
پروفیسر بھٹ نے بے پناہ جدوجہد کر کے کشمیریوں کی کئی جنریشنوں میں آزادی کے شعور کو پروان چڑھایا، ان کی اپنی زندگی کے ساتھ ان کے سارے گھرانے کی زندگیاں کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کی جدوجہد کے لیے وقف ہیں۔
سندھ اسمبلی کے سابق اسپیکر کی اچانک طبیعت ناساز ،آئی سی یو میں داخل
کشمیر کی آزادی کی جدوجہد کے کارکنوں نے پروفیسر غنی بھٹ کی وفات پر کہا ہے کہ ان کی بلند سوچ، جرات مندانہ موقف اور سیاسی بصیرت کشمیری عوام کے لیے مشعلِ راہ رہے گی۔
پروفیسر غنی بھٹ کی وفات نہ صرف کشمیر ی قوم اور تحریکِ آزادی کے لیے ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے بلکہ یہ پاکستان کے لئے بھی بہت بھاری نقصان ہے۔ پروفیسر غنی بھٹ پاکستان کے دیرینہ رفیق تھے،۔
Waseem Azmet