وزیرِاعظم کے ’پنکھا تبدیلی پروگرام‘ پر عملدرآمد کیسے ممکن ہوگا؟
اشاعت کی تاریخ: 26th, August 2025 GMT
پاکستان میں 88 ملین پرانے اور غیر مؤثر پنکھوں کو توانائی بچانے والے ماڈلز سے تبدیل کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا گیا ہے، جس پر مجموعی طور پر ساڑھے 3 ارب ڈالر کی لاگت آئے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نیشنل انرجی ایفیشنسی اینڈ کنزرویشن اتھارٹی یعنی نیکا کے مطابق اس پروگرام میں 5 کروڑ دیہی اور 3 کروڑ 80 لاکھ شہری گھروں کے پنکھے شامل ہیں، جنہیں آئندہ 10 برس میں مرحلہ وار بدلا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کا ’پنکھا تبدیلی پروگرام‘ شروع کرنے کا فیصلہ
وفاقی حکومت نے وزیرِاعظم کا ’پنکھا تبدیلی پروگرام‘ منظور کرتے ہوئے وزارتِ خزانہ کے ذریعے 2 ارب روپے کی ٹیکنیکل سپلائی گرانٹ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس اقدام سے ملک کی بجلی کی چوٹی طلب میں 5 ہزار میگاواٹ تک کمی آئے گی، جو گرمیوں میں قومی پاور گرڈ پر پڑنے والے شدید دباؤ کو کم کرنے میں مددگار ہوگی۔
مزید پڑھیں:میٹر ریڈنگ ایپ کیا ہے اور عوام کو اس سے کیا فائدہ ہوگا؟
فائنانسنگ ماڈل کے تحت صارفین قسطوں پر توانائی بچانے والے پنکھے خرید سکیں گے اور ادائیگی براہِ راست بجلی کے بل میں شامل ہوگی، بینک کائیبورپلس 2 فیصد شرح پر 18 ماہ تک فائنانسنگ فراہم کریں گے جبکہ حکومت نے 1.
یہ فائنانسنگ ماڈل اسلامی اصولِ مساومہ پر مبنی ہے اور بینکوں کو صارفین کی بروقت بجلی بل ادائیگی کی بنیاد پر شامل کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں:دن میں 12 گھنٹے اے سی، روم کولر اور پنکھا چلانے سے کتنے یونٹ خرچ ہوں گے؟
پروگرام رضاکارانہ ہے اور اس کے لیے درخواستیں نیکا کے آن لائن پورٹل کے ذریعے دی جا سکیں گی، پنکھا بنانے والی کمپنیوں کو تنصیب، پرانے پنکھوں کی محفوظ تلفی اور بعد از فروخت خدمات فراہم کرنا ہوں گی۔
ماہرین کے مطابق ملک کی کل بجلی کی طلب میں گرمیوں کے دوران 17 ہزار میگاواٹ سے زائد صرف کولنگ لوڈ پنکھوں اور ایئر کنڈیشنرز سے پیدا ہوتا ہے، جس میں پنکھوں کا حصہ تقریباً 12 ہزار میگاواٹ ہے، اس منصوبے سے توانائی کی نمایاں بچت اور بجلی کے بحران میں کمی ممکن ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنکھا تبدیلی پروگرام ٹیکنیکل سپلائی گرانٹ رسک گارنٹی فائنانسنگ ماڈل کولنگ لوڈ میگاواٹ نیشنل انرجی ایفیشنسی اینڈ کنزرویشن اتھارٹی وزارت خزانہذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پنکھا تبدیلی پروگرام رسک گارنٹی فائنانسنگ ماڈل میگاواٹ
پڑھیں:
موسمیاتی تبدیلی کا مسئلہ دنیا بھر کو درپیش ہے، وزیر بلدیات سندھ
وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کا مسئلہ دنیا بھر کو درپیش ہے۔
انہوں نے ایکسپو سینٹر کراچی میں منعقد ہونے والے دوسرے پاکستان انٹرنیشنل کجھور فیسٹول سے بحثیت مہمان خصوصی خطاب کیا اور بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کی۔
تقریب سے سی سی او ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی محمد فیض احمد، قونصل جنرل یو اے ای ڈاکٹر بخیت العتیق و دیگر نے بھی خطاب کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ کجھور فیسٹول کا افتتاح کرنا میرے لیے باعث افتخار ہے، کجھور فیسٹول ہمارے خلیجی ممالک کے ساتھ بہترین تعلقات کا ثبوت بھی ہے۔
سعید غنی نے کہا کہ سندھ کے کئی علاقوں میں بہترین کجھور پیدا کی جاتی ہے اور ہمارے یہاں کجھور سے بے شمار چیزیں بنائی جا رہی ہیں۔
سعید غنی نے کہا کہ کجھور کی صعنت کو کئی مسائل کا سامنا ہے، ماحولیاتی تبدیلی کجھور کی صعنت کے لیے کافی نقصان دے ثابت ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے کجھور سے دیگر مصنوعات کے ریسرچ سینٹر بنائے ہیں۔ کجھور فیسٹول کا مقصد دیگر ممالک میں کجھور کی ایکسپورٹ کو فروغ دینے میں مدد گار ثابت ہو رہا ہے۔
سعید غنی نے کہا کہ میں متحدہ عرب امارات حکومت، سفیر اور قونصل جنرل کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے اس فیسٹیول کے انعقاد سے سندھ اور پاکستان بھر کے کسانوں کو رابطے بڑھانے کے موقع فراہم کئے ہیں، جس سے پاکستان کے نہ صرف کاشتکاروں کو فائدہ ہو گا بلکہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر بھی بڑھیں گے، سندھ حکومت اس ایکسپو کی معاونت کیلئے موجود ہے۔
بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کا مسئلہ دنیا بھر کو درپیش ہے۔ مختلف بین الاقوامی ریسرچرز یہاں آئے ہوئے ہیں۔ بین الاقوامی ماہرین سے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے طریقہ ہائے کار سیکھیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ پوری دنیا نے قطر پر اسرائیلی حملے کی مذمت کی ہے۔ اقوامِ متحدہ نے بھی اس کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج اسرائیل پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہوا ہے۔ اب تمام مسلمان ممالک ممکنہ طور پر کوئی پالیسی مرتب کریں گے۔
https://www.youtube.com/watch?v=HmeFsmU9zkU