اسپین میں مایونیز ختم ہوجانے پر گاہگ نے کیفے کو آگ لگادی
اشاعت کی تاریخ: 26th, August 2025 GMT
اسپین میں ایک کیفے کو گاہگ نے اس وقت آگ لگادی جب عملے نے گاہگ کو بتایا کہ مایونیز دی الحال ختم ہوچکا ہے۔
یہ واقعہ اسپین کے سیویل صوبے کے شہر لاس پیلاشیوس میں پیش آیا جہاں ایک 50 سالہ گاہک نے مایونیز نہ ملنے پر کیفیے کو آگ لگا دی۔
گاہک نے دو مرتبہ مایونیز مانگا لیکن عملے نے بتایا کہ ان کے پاس نہیں ہے کیونکہ بار میں کچن نہیں ہے اور سینڈوچ پہلے سے تیار شدہ تھے۔
اس پر غصے میں آ کر وہ باہر گیا، قریبی پٹرول اسٹیشن سے 1.
عملے نے فوری طور پر فائر ایکسٹنگشر کا استعمال کر کے آگ پر قابو پایا۔ اس واقعے میں صرف ملزم ہی زخمی ہوا جس کا بایاں جھلس گیا جبکہ دیگر افراد محفوظ رہے۔
کیفیے کو تقریباً 7000 یورو کا نقصان پہنچا۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے طبی امداد کے لیے سینٹر منتقل کردیا ہے جس کے بعد اسے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
کیفیے کے مالک جوز اینٹونیو نے اس واقعے کو عجیب و غریب قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ گاہگ کے اس عمل کی کوئی وضاحت نہیں دی جاسکتی۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسپین کا بڑا فیصلہ: اسرائیل کے ساتھ 825 ملین ڈالر کا اسلحہ معاہدہ منسوخ
میڈرڈ: اسپین نے اسرائیلی ہتھیاروں کی ایک بڑی ڈیل منسوخ کر دی ہے جس کی مالیت تقریباً 70 کروڑ یورو (825 ملین ڈالر) تھی۔ یہ معاہدہ اسرائیلی کمپنی ایل بٹ سسٹمز کے ڈیزائن کردہ راکٹ لانچر سسٹمز کی خریداری کے لیے کیا گیا تھا۔
یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسپین کے وزیرِاعظم پیدرو سانچیز نے اعلان کیا تھا کہ ان کی حکومت اسرائیل کے ساتھ اسلحے کی خرید و فروخت پر مکمل قانونی پابندی عائد کرے گی۔
رپورٹس کے مطابق یہ معاہدہ 12 SILAM راکٹ لانچر سسٹمز کی خریداری پر مشتمل تھا، جو اسرائیلی پلیٹ فارم PULS پر مبنی ہیں۔ معاہدہ منسوخی کی تصدیق 9 ستمبر کو اسپین کے سرکاری پبلک کنٹریکٹس پلیٹ فارم پر کی گئی۔
اسپین کی بائیں بازو کی حکومت نے اسرائیل کے غزہ پر حملوں کو ’’نسل کشی‘‘ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ہتھیاروں کی تجارت روک کر اس عمل کو ختم کرنے کے لیے عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔