پی ٹی آئی کا عمران خان کی رہائی کے لیے آئندہ ماہ جلسہ کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 26th, August 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ پارٹی ستمبر میں عدلیہ کی آزادی، جمہوریت کی بحالی اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کے لیے ایک بڑا جلسہ منعقد کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی پارٹی کو قومی اسمبلی کی تمام کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کی ہدایت
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ جیل میں عمران خان کی سہولیات بحال کردی گئی ہیں اور انہیں اخبار و کتابیں بھی فراہم کی جارہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 3 ماہ بعد عمران خان سے ملاقات ہوئی ہے جس پر بے حد خوشی ہوئی، ملاقات کرکے اچھا لگا، یہ سلسلہ جاری رہنا چاہیے اور اس پر پابندی نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ ملاقات میں ملکی حالات، پارٹی امور اور خیبرپختونخوا میں سیلاب کی صورتحال پر بھی بات چیت ہوئی۔ عمران خان نے بارشوں اور سیلاب سے ہونے والی تباہی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرین کی بحالی کے لیے بھرپور امدادی کارروائیوں کی ہدایت کی ہے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ وہ ہمیشہ مفاہمت کی کوشش کرتے ہیں اور اسی جذبے کے ساتھ جلسے کی تیاری بھی کی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا کا استعفیٰ منظور کرنے سے انکار
سلمان اکرم راجا کے استعفے سے متعلق خبروں پر وضاحت کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ انہوں نے کبھی استعفیٰ دیا ہی نہیں تھا، اس لیے منظوری یا مسترد ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بیرسٹر گوہر پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی چیئرمین پی ٹی آئی سلمان اکرم راجا استعفیٰ عمران خان رہائی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر پاکستان تحریک انصاف پی ٹی ا ئی چیئرمین پی ٹی ا ئی سلمان اکرم راجا استعفی عمران خان رہائی وی نیوز عمران خان کی بیرسٹر گوہر پی ٹی ا ئی کے لیے
پڑھیں:
کراچی: بارودی مواد کے مقدمے کے ملزمان کی رہائی کا حکم
—فائل فوٹواسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کراچی نے بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے میں گرفتار کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے میں سی ٹی ڈی حکام نے سخت سیکیورٹی میں کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان کو بکتر بند گاڑی میں چہرہ ڈھانپ کر عدالت میں پیش کیا۔
عدالت نے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا اور کہا کہ دونوں ملزمان کو ضابطہ فوجداری کے سیکشن 63 کے تحت رہا کرنے کا حکم دیا جاتا ہے اور پولیس کی ایک روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا مسترد کی جاتی ہے۔
سی ٹی ڈی حکام نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کو حساس ادارے کی معاونت سے مچھر کالونی سے گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان سے 2 دستی بم اور بارودی مواد برآمد ہوا ہے، ملزمان کالعدم ایس آر اے میں نوجوانوں کو بھرتی کر کے دہشت گردی کی ترغیب دیتے تھے۔
دورانِ سماعت کراچی بار کے صدر عامر وڑائچ سمیت دیگر وکلاء رہنما بھی وکلائے صفائی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
وکلائے صفائی نے ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی درخواست دائر کی۔
ملزمان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے گرفتار کیا گیا ہے، سی ٹی ڈی کی جانب سے بدنیتی کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، تمام شواہد موجود ہیں کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔
جس پر عدالت نے وکلائے صفائی کی درخواست منظور کر لی اور دونوں ملزمان کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت مقدمے سے ڈسچارج کر دیا۔