سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پیشگی اقدامات کرلیے، عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 27th, August 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب میں ریکارڈ بارشوں کے باعث 30 سالہ بارشوں کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے اور مختلف اضلاع میں سیلابی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف سیالکوٹ میں 405 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے جس سے شہر مکمل طور پر پانی میں ڈوب گیا تھا تاہم چند گھنٹوں میں نکاسی کا عمل مکمل کرلیا گیا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے بتایا کہ قصور، اوکاڑہ اور پاک پتن سمیت کئی اضلاع متاثر ہوئے ہیں، دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب ہے جبکہ دریائے راوی میں 38 برس بعد سیلاب آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ 14 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے اور تمام ادارے امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے اچانک پانی چھوڑنے کے بعد حکومت نے فوری فلڈ الرٹ جاری کیا اور فوج کو انتظامیہ کی مدد کے لیے طلب کرلیا گیا۔ خوش آئند امر یہ ہے کہ پنجاب میں تاحال کوئی جانی نقصان رپورٹ نہیں ہوا۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز صورتِ حال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں اور تمام افسران کو فیلڈ میں رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ یہ قدرتی آفات ہیں اور امید ہے اللہ خیر کرے گا۔
اس موقع پر صوبائی وزیر قانون صہیب احمد برتھ نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا جاپان کا دورہ انتہائی کامیاب رہا۔ 30 سال بعد کسی پاکستانی رہنما نے جاپان کا دورہ کیا جہاں سرمایہ کاری، روڈ و اسپتالوں کے انفرا اسٹرکچر اور ایمرجنسی سہولتوں پر بات چیت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اس دورے سے صوبے میں سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھلیں گے۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
وفاقی وزیرداخلہ اور گورنر پنجاب کی ملاقات، سیاسی اور ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی اور گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کی ملاقات ہوئی جس میں باہمی دلچسپی کے اُمور، سیاسی اور ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
گورنر پنجاب نے جنوبی افریقہ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز جیتنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ قومی ٹیم نے عمدہ کرکٹ کھیلی اور سیریز اپنے نام کی۔انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی اور استحکام کیلئے ملکر کام کرنا ہوگا۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خاطر سب کو مثبت سوچ کے ساتھ ایک ہونا ہے۔اتحاد و اتفاق کی ضرورت جتنی آج ہے پہلے کبھی نہ تھی۔ قومی و عسکری قیادت نے اتحاد و یکجہتی کے ذریعے ہی ہر محاذ پر کامیابیاں سمیٹی ہیں۔