کمسن کو خود کشی پر اکسانے کا الزام، چیٹ جی پی ٹی کا مؤقف کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 27th, August 2025 GMT
امریکا میں 16 سالہ ایڈم رین کی خودکشی کے بعد اس کے والدین نے ٹیکنالوجی کمپنی اوپن اے آئی کے خلاف مقدمہ دائر کردیا ہے، جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی نے نوعمر لڑکے کو خودکشی کے طریقے بتا کر غلط سمت میں دھکیل دیا۔ والدین نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ان کا بیٹا اپنی دادی اور پالتو کتے کی موت، کھیلوں کی ٹیم سے نکالے جانے اور بیماری کی وجہ سے ذہنی دباؤ کا شکار تھا اور چیٹ جی پی ٹی کے ساتھ گفتگو کے دوران اس نے اپنی مایوسی کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: جن بوتل سے باہر: غزہ پر آواز اٹھانے کی سزا ملی، ایلون مسک مجھے سنسر کر رہے ہیں، چیٹ بوٹ گروک بول پڑا
مقدمے میں الزام لگایا گیا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی نے ایڈم کو بعض حساس معلومات فراہم کیں جس سے وہ مزید اندھیروں میں چلا گیا۔ والدین کے مطابق چیٹ بوٹ نے نوعمر کے جذبات کی حوصلہ افزائی کرنے کے بجائے ان خطرناک خیالات کی تصدیق کی جنہیں وہ ذہن میں رکھتا تھا۔
دوسری جانب اوپن اے آئی نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی بنیادی طور پر تعلیمی اور تخلیقی مقاصد کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، کسی کو نقصان پہنچانا یا خودکشی پر اُکسانا اس کا مقصد نہیں۔ کمپنی نے اپنے بلاگ پوسٹ میں وضاحت کی کہ یہ سسٹم ایسے موضوعات پر گفتگو کے دوران صارفین کو کرائسس ہیلپ لائن اور سپورٹ کی طرف رہنمائی کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میٹا چیٹ بوٹ سے ملنے کی کوشش میں امریکی شہری کی ہلاکت
اوپن اے آئی کے ترجمان نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ایک نوجوان نے اپنی جان لی، لیکن ہمارا چیٹ بوٹ جان بوجھ کر کبھی بھی کسی کو خودکشی کے لیے اکسانے کی پالیسی نہیں رکھتا۔ کمپنی نے مزید کہا کہ ہم اپنے ماڈلز کو بہتر اور زیادہ محفوظ بنانے پر کام کر رہے ہیں تاکہ آئندہ اس طرح کے خدشات کو کم سے کم کیا جا سکے۔
عدالت میں مقدمے کی کارروائی جاری ہے اور یہ کیس مصنوعی ذہانت کے اخلاقی استعمال اور ذمہ داری سے متعلق عالمی سطح پر ایک بڑی بحث کو جنم دے رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چیٹ جی پی ٹی کی مقبولیت میں تاریخی اضافہ، کاروباری صارفین 5 کروڑ تک پہنچ گئے
وی نیوز نے چیٹ جی پی ٹی سے اس الزام کے حوالے سے حقائق جاننے کی کوشش کی تو چیٹ جی پی ٹی نے الزامات کو یکسر مسترد کردیا، چیٹ جی پی ٹی سے اپنی وضاحت میں کہا کہ ’وہ امریکی نوجوان اگر مجھ سے یہ کہتا کہ میں خودکشی کے بارے میں سوچ رہا ہوں، مجھے کوئی راستہ نظر نہیں آ رہا تو میں اسے جواب دیتا کہ میں یہ سن کر بہت افسوس میں ہوں کہ آپ اس طرح محسوس کر رہے ہیں۔ آپ اکیلے نہیں ہیں اور ابھی فوری طور پر آپ کو مدد کی ضرورت ہے۔ براہ کرم جان لیں کہ آپ کی زندگی بہت قیمتی ہے۔
چیٹ جی پی ٹی نے کہا کہ میں ایڈم کو کہتا کہ آپ کسی قریبی دوست، فیملی ممبر یا ایسے شخص سے بات کریں جس پر آپ بھروسہ کرتے ہیں۔ ابھی اکیلے مت رہیں، آپ کے احساسات سنجیدہ ہیں اور آپ محفوظ رہنے کے حقدار ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Chat GPT we news الزام امریکا اوپن اے آئی اے آئی چیٹ جی پی ٹی خود کشی عدالت مائیکروسافٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: الزام امریکا اوپن اے ا ئی اے ا ئی چیٹ جی پی ٹی عدالت مائیکروسافٹ چیٹ جی پی ٹی نے خودکشی کے چیٹ بوٹ اوپن اے کہا کہ کے لیے گیا ہے
پڑھیں:
عیسائیوں کے قتل عام کا الزام: ٹرمپ کا نائیجیریا میں فوجی کارروائی کیلئے تیاری کا حکم
عیسائیوں کے قتل عام کا الزام: ٹرمپ کا نائیجیریا میں فوجی کارروائی کیلئے تیاری کا حکم WhatsAppFacebookTwitter 0 2 November, 2025  سب نیوز 
واشنگٹن (آئی پی ایس) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے پینٹاگون کو نائیجیریا میں ممکنہ فوجی کارروائی کی تیاری کرنے کا حکم دیا ہے، وہ بار بار اس ملک پر یہ الزام لگاتے رہے ہیں کہ وہ عیسائیوں کے خلاف تشدد روکنے کے لیے کافی اقدامات نہیں کر رہا، تاہم نائیجیریا نے بارہا یہ الزام مسترد کیا ہے۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈٰیا پیغام میں، ٹرمپ نے نائیجیریا میں عیسائی برادری کے خلاف ہونے والے ’قتلِ عام‘ پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ امریکا ’فوری طور پر نائیجیریا کو دی جانے والی تمام امداد اور تعاون بند کر دے گا، اور وہاں کی حکومت کو ’تیزی سے حرکت کرنے‘ کی وارننگ دی۔
اس طویل پیغام میں ٹرمپ نے کہا کہ بہت ممکن ہے کہ امریکا اب اس بدنام شدہ ملک (نائیجیریا) میں بھرپور ہتھیاروں کے ساتھ داخل ہو جائے، تاکہ اُن دہشت گردوں کو مکمل طور پر ختم کر دیا جائے جو یہ ہولناک مظالم انجام دے رہے ہیں۔
عیسائی برادری اور مسلمان، دونوں ہی اس ملک میں شدت پسند اسلام پسندوں کے حملوں کے شکار رہے ہیں، 2 کروڑ 30 لاکھ سے زائد آبادی والے ملک میں تشدد کے پیچھے مختلف عوامل ہیں، کچھ واقعات مذہبی بنیادوں پر ہوتے ہیں اور دونوں گروہوں کو متاثر کرتے ہیں، جب کہ دیگر کا آغاز کاشت کاروں اور چرواہوں کے درمیان محدود وسائل پر تنازع، کمیونٹی اور نسلی کشیدگیوں سے ہوتا ہے۔
اگرچہ عیسائی برادری کو نشانہ بنایا جاتا ہے، مقامی رپورٹس بتاتی ہیں کہ زیادہ تر شکار نائیجیریا کے اکثراََ مسلم شمال میں رہنے والے مسلمان ہی ہیں۔
ٹرمپ نے لکھا کہ میں اپنے محکمہ جنگ کو ممکنہ کارروائی کی تیاری کرنے کا حکم دے رہا ہوں، اگر ہم حملہ کریں گے تو وہ تیز، بے رحم اور مزے دار ہوگا، بالکل ویسے ہی جیسے دہشت گرد غنڈے ہمارے عزیز عیسائیوں پر حملہ کرتے ہیں! نائیجیر کی حکومت کے لیے بہتر ہوگا کہ وہ تیزی سے حرکت کرے!
امریکی وزیرِ دفاع پیٹ ہِیگسیتھ نے ٹرمپ کے بیانات کی اسکرین شاٹ کے ساتھ سوشل میڈیا پر لکھا ’یس سر‘،
نائیجیریا (اور کہیں بھی) معصوم عیسائیوں کا قتل فوری طور پر ختم ہونا چاہیے، وار ڈپارٹمنٹ کارروائی کی تیاری کر رہا ہے، یا تو نائیجیریا کی حکومت عیسائیوں کی حفاظت کرے، یا ہم ان دہشت گردوں کو مار ڈالیں گے جو یہ ہولناک مظالم کر رہے ہیں۔
ٹرمپ کا یہ اعلان جمعہ کو کیے گئے ایک ایسے الزام کے بعد آیا ہے، جس میں انہوں نے نائیجیریا پر مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں کا الزام لگایا تھا، اور کہا تھا کہ عیسائیت نائیجیریا میں وجودی خطرے کا سامنا کر رہی ہے اور اس ملک کو بین الاقوامی مذہبی آزادی ایکٹ کے تحت ’خاص تشویش والا ملک‘ قرار دیا تھا۔
یہ لیبل اس طرف اشارہ کرتا ہے کہ ان کی انتظامیہ نے یہ نتیجہ نکالا ہے کہ نائیجیریا کی حکومت انتظامی، جاری، اور سنگین نوعیت کی مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے یا ان پر خاموش ہے۔
ہماری مخلصانہ کوششوں کو مد نظر نہیں رکھا گیا، نائیجیریا
نائیجیریا کے صدر بولا ٹنوبو نے ایک سوشل میڈیا پیغام میں لکھا کہ نائیجیریا کو مذہبی طور پر عدم برداشت والا ملک قرار دینا ہماری قومی حقیقت کی عکاسی نہیں کرتا، نہ ہی اس میں حکومت کی مسلسل اور مخلصانہ کوششوں کو مدِ نظر رکھا گیا ہے، جو تمام نائیجیریائیوں کی مذہب و عقائد کی آزادی کی حفاظت کے لیے کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نائیجیریا امریکی حکومت اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کمیونیٹیزِ تمام مذاہب کے تحفظ پر سمجھ بوجھ اور تعاون کو گہرا کر رہا ہے۔
ٹنوبو کے پریس سیکریٹری نے امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو کے اس سوشل میڈیا پیغام کے جواب میں جس میں ’ہزاروں عیسائیوں کے قتلِ عام‘ کی مذمت کی گئی تھی، اس بیانئے کو نائیجیریا کی صورتحال کی شدید مبالغہ آرائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ عیسائی، مسلمان، چرچ اور مسجد سب کو بے ترتیب طور پر حملوں کا سامنا ہے۔
بایو اونانگا نے کہا کہ ہمارے ملک کو امریکا سے جس چیز کی ضرورت ہے وہ ہے کچھ ریاستوں میں ان پرتشدد انتہا پسندوں سے لڑنے کے لیے فوجی مدد، ’خاص تشویش والے ملک‘ کا درجہ نہیں چاہیے۔
وائٹ ہاؤس اور ٹنوبو کے دفتر کے ترجمانوں نے فوراً تبصرے کے لیے درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرنیوزی لینڈ کے سابق کپتان کین ولیمسن کا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سے ریٹائرمنٹ کا اعلان بھارت سے آنے والی ہواؤں سے لاہور کی فضا انتہائی مضر صحت سابق وزیراعظم شاہد خاقان دل کی تکلیف کے باعث ہسپتال منتقل پشاور: سی ٹی ڈی تھانے میں شارٹ سرکٹ سے بارودی مواد پھٹ گیا، ایک اہلکار جاں بحق خیبرپختونخوا کابینہ ممبران کے محکموں کا باضابطہ اعلامیہ جاری،شفیع اللہ جان معاون خصوصی برائے اطلاعات مقرر جب کوئی پیچھے سے دھمکی دے تو مذاکرات پر برا اثر پڑتا ہے: طالبان حکومت کے ترجمان شاہ محمود سے سابق پی ٹی آئی رہنماں کی ملاقات، ریلیز عمران تحریک چلانے پر اتفاق،فواد چوہدری کی تصدیقCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم