بھارتی آبی جارحیت کے سبب پنجاب میں تباہ کن سیلاب، 7 افراد جاں بحق، متعدد لاپتا، کئی بستیاں غرقاب
اشاعت کی تاریخ: 28th, August 2025 GMT
لاہور سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں دریاؤں کی طغیانی سے شدید تباہی ہوئی ہے جس کے نتیجے میں کم از کم 7 افراد جاں بحق اور متعدد لاپتا ہوگئے۔
انگریزی اخبار ’دی نیوز‘ کے مطابق بھارت نے اچانک دریائے چناب، راوی اور ستلج میں پانی چھوڑا جس کے بعد سیلابی ریلے کئی دیہات اور بستیاں ڈبو گئے۔
بھارتی آبی جارحیت اور سیاسی ردعملوفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے الزام عائد کیا کہ بھارت پانی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بغیر اطلاع پانی چھوڑنے سے لاکھوں شہری متاثر ہوئے ہیں اور پاکستان کو اربوں کے نقصانات برداشت کرنا پڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
پاک فوج کے ریسکیو اور ریلیف آپریشنزآئی ایس پی آر کے مطابق فوجی جوان 8 اضلاع میں متاثرہ افراد کے انخلا اور امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
فوجی ہیلی کاپٹرز کی اب تک 26 پروازیں ہوچکی ہیں جبکہ کٹرپور اور دیگر علاقوں میں کشتیوں کے ذریعے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔
اب تک 96 سکھ برادری کے افراد کو کامیابی سے نکالا گیا ہے۔ تاہم 2 فوجی جوان ریلیف آپریشن کے دوران شہید اور 2 زخمی ہوگئے۔
دریاؤں میں غیر معمولی صورتحالفلڈ فارکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق دریائے چناب، راوی اور ستلج میں انتہائی بلند سطح کا سیلاب جاری ہے۔
دریائے راوی میں پانی کی سطح 1955 کے بعد سب سے زیادہ ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ ستلج کے قریب قصور میں بجلی کے آٹھ فیڈر معطل ہونے سے 40 دیہات اندھیرے میں ڈوب گئے۔
متاثرہ آبادی اور حکومتی اقداماتپنجاب حکومت کے مطابق اب تک 6 لاکھ سے زائد افراد متاثر اور 210,000 افراد محفوظ مقامات پر منتقل کیے جا چکے ہیں۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر 263 ریلیف کیمپ اور 161 میڈیکل کیمپ قائم کر دیے گئے ہیں۔ امدادی سرگرمیوں میں ضلعی انتظامیہ، فوج اور ریسکیو ادارے شریک ہیں۔
وزیراعظم اور صدر کے احکاماتوزیراعظم شہباز شریف نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کو ہدایت کی ہے کہ شہری علاقوں میں ممکنہ اربن فلڈنگ سے بچنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔
صدر آصف علی زرداری نے بھی ہدایت کی ہے کہ سندھ میں ممکنہ سیلاب کے پیش نظر فوری تیاری کی جائے۔
شدید بارشیں اور خطرناک صورتحالمحکمہ موسمیات کے مطابق سیالکوٹ میں 49 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا جہاں 24 گھنٹوں میں 363 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
آئندہ 48 گھنٹے ملتان، مظفرگڑھ اور جنوبی پنجاب کے دیگر اضلاع کے لیے انتہائی حساس قرار دیے گئے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
پنجاب، دریا¶ں میں پانی کا بہا¶ معمول پر آگیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (آن لائن) ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کاٹھیا نے کہا ہے کہ پنجاب کے دریا¶ں میں مجموعی طور پر پانی کا بہا¶ نارمل ہو رہا ہے۔ ان کے مطابق پنجند کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے، جہاں پانی کا بہا¶ 3 لاکھ 7 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ دریائے ستلج گنڈا سنگھ والا کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کا بہا¶ 1 لاکھ 8 ہزار کیوسک ہے، جبکہ ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کی مقدار 89 ہزار کیوسک
ہے۔ دریائے چناب مرالہ، خانکی، قادر آباد اور ہیڈ تریموں پر پانی کا بہا¶ نارمل ہے۔ڈی جی کے مطابق دریائے راوی جسڑ، شاہدرہ، سدھنائی اور بلوکی کے مقامات پر بھی پانی کا بہا¶ معمول کے مطابق ہے، جبکہ راجن پور اور ڈیرہ غازی خان کی رودکوہیوں سمیت پنجاب کے بڑے نالوں میں پانی کی سطح نارمل ہے۔عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے مطابق تمام محکمے الرٹ ہیں اور شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔