WE News:
2025-11-03@08:04:09 GMT

ترکی کا ’اسٹیل ڈوم‘: فضائی دفاع کا نیا دور

اشاعت کی تاریخ: 28th, August 2025 GMT

ترکی کا ’اسٹیل ڈوم‘: فضائی دفاع کا نیا دور

ترکی نے اپنی فضائی دفاعی صلاحیت کو نئی بلندیوں تک پہنچا دیا ہے اور ’اسٹیل ڈوم‘ کے نام سے ایک مربوط فضائی دفاعی نظام متعارف کرایا ہے، جو ملکی دفاعی صنعت کی بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیل کے آئرن ڈوم نظام کو حماس نے کیسے چکما دیا؟

صدر رجب طیب ایردوان نے بدھ کے روز ایک تقریب میں 47 گاڑیوں پر مشتمل دفاعی، ریڈار اور الیکٹرانک وارفیئر سسٹمز ترک فوج کے حوالے کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسٹیل ڈوم ہماری فوج کو اعتماد اور دشمنوں کو خوف دے گا۔ اس نظام کی مالیت تقریباً 460 ملین ڈالر ہے۔

اسٹیل ڈوم کو ترکی کا ’فضائی سلامتی کا چھتری نظام‘ کہا جا رہا ہے کیونکہ یہ 4 مختلف بلندیوں پر کام کرنے والے نظاموں پر مشتمل ہے جو طیاروں، کروز میزائلز، ڈرونز اور ہیلی کاپٹرز جیسے خطرات کے خلاف مربوط ردعمل فراہم کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت کا اسرائیل کے آئرن ڈوم سے بھی زیادہ طاقتور دفاعی نظام کا دعویٰ

اس میں کم بلندی پر مؤثر اور متحرک اینٹی ایئرکرافٹ نظام کُرکوت شامل ہے، جب کہ حصار اے پلس اور حصار او پلس مقامی طور پر تیار کردہ کم اور درمیانی سطح کے دفاعی نظام ہیں جو ڈرونز، ہیلی کاپٹرز اور کروز میزائلز کے خلاف مؤثر کردار ادا کرتے ہیں۔

طویل فاصلے اور بلند فضا کے خطرات کے لیے سیپر سسٹم بنایا گیا ہے، جس کا بلاک-1 فوج میں شامل ہو چکا ہے جبکہ بلاک-2 پر کام جاری ہے۔

ترکی نے اپنی فضائی اور زمینی جنگی صلاحیتوں میں بھی خاطر خواہ اضافہ کیا ہے۔ سنگور کم بلندی کے دفاع کے لیے کندھے سے داغا جانے والا نظام ہے، جبکہ گوکٹوگ طیاروں سے داغے جانے والے فضائی میزائل ہیں۔

اسی طرح گوکبرک اور الکا جیسے لیزر سسٹمز انتہائی دقت والے جدید دفاعی آلات ہیں اور گُرز نامی ہائبرڈ سسٹم میزائل، توپ اور لیزر کو یکجا کر کے ایک نیا انداز فراہم کرتا ہے۔ اسلسان اور روکیٹسان کی تیار کردہ دیگر ٹیکنالوجیز مثلاً گوکر، گوکدنز، گوکسور اور لیونت بھی اس نظام کو مزید طاقتور بناتی ہیں۔

ترکی کے اسٹریٹجک میزائل سسٹمز میں تایفون، چاکر، اطماجہ اور سوم شامل ہیں، جو میدانِ جنگ میں ملک کی مؤثر موجودگی کو یقینی بناتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ایران پر حملہ یقینی تھا مگر ایران نے بروقت تیاری نہیں کی، منصور جعفر

ماہرین کے مطابق اس اقدام کے بعد ترکی اب فضائی دفاع کے شعبے میں ’ایک نئی لیگ‘ میں داخل ہو رہا ہے اور یہ اس کی دفاعی صنعت کی خودکفالت کی بڑی علامت ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسٹیل ڈوم ترکیہ دفاعی نظام رجب طیب ایردووان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسٹیل ڈوم ترکیہ دفاعی نظام دفاعی نظام اسٹیل ڈوم

پڑھیں:

امریکہ نے عالمی امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے‘اعجازقادری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹا ف رپورٹر)چیئرمین پاکستان سنی تحریک انجینیئر محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ ایک طرف امریکہ دنیا میں امن کا داعی بنتا ہے،جبکہ دوسری جانب بھارت سے دفاعی معاہدے کر کے خطے میں عدم استحکام پیدا کر رہا ہے۔امریکہ کے دوہرے معیار نے عالمی امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پہلے ہی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے،ایسے میں امریکہ کا اس کے ساتھ دفاعی تعاون کرنا مظلوم کشمیریوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ثروت اعجاز قادری کا مزید کہنا تھا کہ امتِ مسلمہ کو متحد ہو کر ایسے عالمی رویوں کے خلاف آواز بلند کرنا ہوگی جو ظالم کو طاقت دیتے ہیں اور مظلوم کی داد رسی کے بجائے خاموشی اختیار کرتے ہیں۔پاکستان امن پسند ملک ہے مگر اپنی خودمختاری اور دفاع کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گا۔اگر امریکا اور بھارت کے دفاعی معاہدے کے اثرات کا جائزہ لیا جائے تو یہ کسی بڑی عالمی سازش سے کم نہیں لگتا۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • کمپیٹیشن کمیشن کی چین و بھارت کی طرز پر اسٹیل کی علیحدہ وزارت کے قیام کی سفارش
  • امریکا بھارت معاہدہ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے،صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
  • کینیڈا اور فلپائن کا دفاعی معاہدہ، چین کو روکنے کی نئی حکمتِ عملی
  • امریکہ نے عالمی امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے‘اعجازقادری
  • پاک افغان مذاکرات کی اگلی نشست سے قبل اسحاق ڈار کا ترکیہ دورہ متوقع
  • مذاکرات کے تناظر میں لاہور سے انقرہ کا دورہ ، نائب وزیرِ اعظم ترکی روانہ
  • پاک افغان مذاکرات سے قبل اہم سفارتی سرگرمیاں، نائب وزیراعظم ترکی جائیں گے
  • افغانستان کے موجودہ نظام میں کالعدم ٹی ٹی پی کے لوگ موجود ہیں، وزیرِ دفاع
  • جرمن چانسلر  کی ترکی کو یورپی یونین کا حصہ بنانے کی خواہش
  • استنبول مذاکرات:پاک افغان معاہدہ کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں