گھروں اور فصلوں کا نقصان پورا کریں گے، سیلاب زدگان اپنی جانوں کی حفاظت کریں، وزیراعلیٰ پنجاب
اشاعت کی تاریخ: 29th, August 2025 GMT
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے سیلاب کے خطرات کی زد میں آنے والے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر انتظامیہ سے تعاون کریں اور محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس وقت سب سے پہلی ترجیح عوام کی جان کا تحفظ ہے، لہٰذا شہری انتظامیہ اور ریسکیو کرنے والے اداروں کے ساتھ بھرپور تعاون کریں۔
Historic rise in River Ravi’s water level, flow between 211,330–219,760 cusecs.
— PMLN (@pmln_org) August 29, 2025
انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ گھروں، فصلوں اور مویشیوں کے نقصانات کا شفاف تخمینہ لگایا جا رہا ہے اور کسی متاثرہ شخص کو اس کے حق سے محروم نہیں کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: بھارت سے ایک اور تباہ کن سیلابی ریلے کی آمد متوقع، پنجاب میں الرٹ جاری
مریم نواز شریف نے وعدہ کیا کہ پنجاب کے تمام متاثرین کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا اور ہر شخص کو اس کا حق دیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ خدارا سیلاب کی زد میں آئے علاقوں کے لوگ اپنی اور اپنے بچوں کی زندگیوں کی حفاظت کو اولین ترجیح دیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب۔ سیلاب زدگان مریم نواز شریف وزیراعلٰی پنجابذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سیلاب زدگان مریم نواز شریف
پڑھیں:
میں ناقدین کی بےبسی سمجھتی ہوں، مریم نواز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ میں ناقدین کی بےبسی سمجھتی ہوں، میں نواز شریف کی بیٹی ہوں، کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔
میانوالی میں پہلے الیکٹرک بس پروجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں مریم نواز نے کہا کہ سیلاب میں سب سے زیادہ خراب صورت حال گجرات میں ہے، اب ہم وہاں نیا سیوریج سسٹم بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تنقید کرنا آسان ہے لیکن محنت کرنا مشکل کام ہے اور کام کرنا پڑتا ہے، وزیراعلیٰ باہر نکلے تو سب کو کام کرنا پڑتا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ صوبائی کابینہ کے ارکان سیلاب میں دن رات کام کر رہے ہیں، وزراء متاثرہ عوام کے درمیان ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ صوبائی وزراء کو کہہ دیا ہے جب تک سیلاب متاثرین کو ریلیف نہیں مل جاتا، فیلڈ سے واپس نہیں آنا ہے۔
مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ باقی صوبے میں سی ایم کام کرتا ہے نہ ہی سسٹم کام کرتا ہے، میں نواز شریف کی بیٹی ہوں کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔ جب تنقید سنتی ہوں تو حیرانی ہوتی ہے کہ کام کرنے پر تنقید کررہے ہیں، پہلی دفعہ سنا ہے کہ ناقدین کہہ رہے ہیں وزیراعلیٰ پنجاب کام کیوں کررہی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ کشتی میں بیٹھی تو تنقید ہوئی کہ چیف منسٹر کیوں بیٹھ گئیں، ڈوب جاتی تو؟ مجھے ناقدین کی بے بسی سمجھ آتی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ 2022ء میں سیلاب آیا تھا تو اُس وقت کے وزیراعظم نے فضائی دورہ کیا، عینک ٹھیک کی اور کہا، اوہو بہت تباہی ہوئی ہے۔