‘کشتی میں بیٹھ کر راوی کا جائزہ لینے کی کیا منطق؟’، مریم نواز نے تنقید کا کیا جواب دیا؟
اشاعت کی تاریخ: 29th, August 2025 GMT
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کشتی میں بیٹھ کر دریائے راوی کے سیلابی پانی کا جائزہ لینے پر ہونے والی تنقید کا تفصیلی جواب دے دیا۔
صحافی وجیہ ثانی نے سوشل میڈیا پر تنقیدی سوال اٹھایا تھا کہ مریم نواز اور ان کی ٹیم نے کشتی میں بیٹھ کر معائنہ کیوں کیا؟ اس پر وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ یہ دورہ صرف علامتی نہیں بلکہ براہِ راست مشاہدے کے لیے کیا گیا تاکہ عملی مشکلات کو سمجھا جا سکے۔
مزید پڑھیں: پہلی مرتبہ پنجاب میں ترقیاتی منصوبوں کا محور صرف لاہور یا بڑے شہر نہیں، وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف
تنقید برائے تنقید لگے گی؟؟
لیکن مریم نواز اور ٹیم کےکشتی میں بیٹھ کر راوی کے معائنہ کی کیا تُک تھی؟
کوئی عقلمند سمجھادے ۔۔
کوئی اکا دکا ہی ہوگا جو آکر کہے گا بات درست ہے۔
زیادہ تر لوگ اپنے لیڈر کے دفاع میں لگ جائیں گے۔????
— Wajih Sani (@wajih_sani) August 28, 2025
مریم نواز نے اپنے بیان میں کہا کہ اس معائنے کے نتیجے میں کئی اہم کمزوریاں سامنے آئیں جنہیں فوری طور پر درست کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔ ان کے مطابق سیلابی ریسکیو کشتیوں میں وائرلیس نظام موجود نہیں اور یہ صرف موبائل سروس پر انحصار کرتی ہیں جو ہنگامی حالات میں غیر مؤثر ہے۔ اس لیے ہر کشتی میں وائرلیس سسٹم کی تنصیب ناگزیر ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اندھیروں میں آپریشن کے لیے ایمرجنسی لائٹس، متاثرین سے رابطے کے لیے لاؤڈ اسپیکر، بنیادی فرسٹ ایڈ کٹس اور خشک راشن کا ہونا لازمی ہے۔ مریم نواز کے مطابق زیادہ تر کشتیوں کے انجن کمزور اور ناکارہ ہیں، جو اوپر کی سمت (upstream) سفر کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، اس لیے انجنوں کی مرمت اور اپ گریڈیشن فوری ضروری ہے۔
Dear Wajih Bhai,
The outcome of my inspection was the list of following important observations which will now be rectified immediately:
These boats need wireless systems and depend on cellular mobile communication, which is unreliable during rescue and emergency situations.
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) August 28, 2025
مزید پڑھیں: مریم نواز شریف کا تھائی لینڈ میں پرتپاک استقبال، شینا وترا خاندان کی شرکت
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ایک چیف ایگزیکٹو کی حیثیت سے براہِ راست حالات دیکھنا ضروری ہے کیونکہ دفتر میں بیٹھ کر کیے گئے فیصلے کبھی بھی زمینی حقائق کا متبادل نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دورہ عوامی مشکلات کو سمجھنے اور ان کے تدارک کے لیے کیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
راوی صحافی وجیہ ثانی کشتی مریم نواز شریف وزیراعلٰی پنجابذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: راوی صحافی وجیہ ثانی کشتی مریم نواز شریف کشتی میں بیٹھ کر مریم نواز شریف کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
کراچی: 3 دن میں 11 ہزار سے زائد ‘ای چالان’ ہوگئے، شہری حیران و پریشان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی کی سڑکوں پر صرف تین دن کے دوران 11 ہزار سے زائد ای چالان جاری کیے گئے، جن میں سے ایک ہزار 755 چالان تیز رفتاری کے باعث کیے گئے۔
ای چالان موصول ہونے پر شہری خاصے پریشان دکھائی دیے اور شکایت کی کہ حکومت نے کیمرے اور مانیٹرنگ ڈیوائسز تو لگا دی ہیں، لیکن کسی جگہ رفتار کی حد یا دیگر خلاف ورزیوں سے متعلق معلوماتی بورڈز اور سائنز نہیں لگائے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر اسی رفتار سے اندھا دھند چالان ہوتے رہے تو شہریوں کی ساری آمدنی جرمانوں میں ہی ختم ہو جائے گی۔
ڈی ایس پی ٹریفک کاشف ندیم کے مطابق کراچی کے مختلف اہم مقامات — حسن اسکوائر، سوک سینٹر، شارع فیصل، نرسری، بلوچ کالونی، ڈرگ روڈ، آئی آئی چندریگر روڈ، کلفٹن، تین تلوار اور ڈیفنس اتحاد اسٹریٹ — پر جدید ای چالان سسٹم نصب کیا گیا ہے جو گاڑیوں کی رفتار اور دیگر خلاف ورزیوں کو خودکار طریقے سے مانیٹر کر رہا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ گزشتہ روز ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ کے زیر استعمال سرکاری گاڑی کا بھی ای چالان ہوا۔ انہوں نے تصدیق کی کہ گاڑی گارڈن کے قریب ڈرائیور چلا رہا تھا اور سیٹ بیلٹ نہ پہننے پر 10 ہزار روپے کا چالان ہوا۔
واضح رہے کہ 28 اکتوبر کو ای چالان سسٹم کے نفاذ کے بعد ابتدائی 6 گھنٹوں میں ہی شہریوں کے ایک کروڑ 25 لاکھ روپے سے زائد کے چالان کیے گئے۔ کراچی ٹریفک پولیس کے مطابق اس دوران مجموعی طور پر 2 ہزار 662 چالان جاری کیے گئے جن میں 419 اوور اسپیڈنگ اور 3 لین لائن کی خلاف ورزی پر کیے گئے۔